1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

لائف بوائے اور تبت سنو کریم

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از تانیہ, ‏21 جولائی 2013۔

  1. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    جب بھی کوئی کمپنی اپنی کسی پروڈکٹ کی مارکیٹنگ، ترسیل کرتی ہے اور اسے بازار میں لاتی ہے، تو اس کے لیے مبالغہ، بلا مبالغہ حربے بھی استعمال کرتی ہے۔ یقینا یہی نکتہ لائف بوائے سوپ اور تبت کریم کے لیے بھی استعمال کیا گیا ہو گا۔ پر اسوقت ان کو ذرا سا بھی اندازہ نہیں ہو گا کہ یہ صابن، کریم آدھی سے بھی زیادہ صدی کی پروڈکٹ بننے والی ہیں۔ اور نسل در نسل چلنے والی ہیں۔ اور حقیقتا بھی جوڑی دار ہیں ورنہ ایک ہی کمپنی یہ دونوں بنا لیتی۔ پھر اشتہار کچھ یوں ہوتا کہ پہلے لائف بوائے سے نہائیے، پھر تبت کریم لگائیے اور اپنے حسن کو چار چاند لگائیے۔ ایک ہی سیلزمین سے دونوں کام ہو جاتے۔ اور کام شروع ہونے سے پہلے ہی بچت بھی شروع ہو جاتی۔

    یہ دونوں پروڈکٹ سادگی کے زمانے کی پیداوار ہیں۔ میرا نہیں خیال کہ ان کو زیادہ مقابلے کی فضا سے بھی گزرنا پڑا ہو گا۔ بلکہ وہ مصطفے قریشی والی چائے کی طرح لائف بوائے ٹھاہ کر کے لوگوں کے سینے سے جا لگا ہو گا۔ کیونکہ کچھ روایتی لوگ ابھی بھی اسے سینے سے چمٹائے ہوئے ہیں۔ اور تبت کریم کو بھی اس زمانے کی حسیناؤں نے ہاتھوں ہاتھ لیا ہو گا اوراسکا مقابلہ بھی صرف پونڈ کریم سے ہی ہوا ہو گا۔ پھر بھی یہ اپنی جگہ بنانے میں کامیاب رہی۔ میں نے جب ہوش سنبھالا تو دیکھا نانا، دادا کی زندگی میں لائف بوائے اور نانی، دادی کی زندگی میں تبت کریم ہلچل مچا چکی تھی۔ میں نے دیکھا تھا کہ لائف بوائے سے سب بزرگ خوش ہو کر نہاتے تھے۔ اور سب اسے نہانے کا صابن کہتے تھے۔ دراصل یہ باقی لوگوں کو تنبیہہ ہوتی تھی کہ کہیں کوئی اس سے کپڑے نہ دھو لے۔

    ویسے یہ اپنے آپ میں مردوں کا صابن تھا جیسا کہ نام سے ظاہر ہے لائف بوائے تو لگتا کہ شائد اس سے نہا کر ایک لڑکے کی لائف بن جائے گی۔ لیکن اس سے تو باجماعت پوری فیملی نہا لیا کرتی تھی۔ کیونکہ تب شائد لوگوں کی اصطلاح بھی بڑی مخصوص تھی۔ نہانے کا صابن اور کپڑے دھونے کا صابن کہہ کر بات ختم ہوجاتی۔ میں نے جب لائف بوائے صابن کا بغورجائزہ لیا تو اس کا رنگ نہ تو لال تھا اور نہ ہی گلابی۔ بلکہ تربوز کے رنگ سے میچ کر کے اسے ظاہری شکل دی گئی تھی۔ سو یہ ہلکے تربوزی رنگ کا لگتا تھا۔ کیونکہ چھوٹے بچے اسے منہ میں ڈٓالنے اور چوسنے کی کوشش کرتے تھے۔ پھر لائف بوائے سونگھنے سے اسکے پرستاروں کو خوشبو آتی تھی اور باقی لوگوں کو بو، لیکن اس کا ایور گرین فائدہ مجھے بعد میں پتہ چلا۔ جبکہ اب تو صابن کم اور نئے جدید لوازمات کافی ہیں۔ میں نے کچھ کرم فرماؤں کو زمانے کے تغیراور بےشمار رنگ برنگی ایجادات کے باوجود پھر بھی اس سے مسلسل جڑنا دیکھا تو شکوہ کرہی دیا۔ اور مجھے جواب ملا کہ یہ صابن گھلتا کم ہے اس لیے خرچ کم ہوتا ہے۔ مہمان کو تو خاص طور پر یہی صابن دیا جاتا ہے۔ آخر اسے اتنی فضول خرچی کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔ یہ جان کر جو میرے من میں پھلجھڑی چھوٹی تو بیان سے باہر ہے۔ کیونکہ لائف بوائے واقعی ایک ڈھیٹ قسم کا صابن ہے جس سے جھاگ کم بنتا ہے۔

    زاویہ کتاب پڑھ کے پتہ چلا کہ اپنے میرا مطلب آپ سب کے رائیٹراشفاق احمد کا یہ پسندیدہ صابن تھا اور وہ بھی اس کے فین تھے کیونکہ انھیں بھی اس سے خوشبو آتی تھی۔ اس زمانے میں یقینا بڑے لوگ اور اداکار کسی بھی کمپنی پروڈکٹ کی مارکیٹنگ نہیں کرتے تھے کہ لوگ کیا کہیں گے۔ ورنہ اشفاق احمد بھی لائف بوائے کے ساتھ اپنا ایک ایڈ بنوا لیتے۔

    ادھر تبت کریم بھی بڑے آرام سکون سے اپنی جگہ بنا چکی تھی۔ یہ کریم عورتوں کی زندگی میں شامل تھی۔ اسے ہی لگائے جاؤ لگائے جاؤ، ختم ہو جائے تو جا کر جام جم کی طرح اور لے آؤ۔ اس کی گول شیشی ایک ایسی پیکنگ میں ہوتی تھی۔ جس کی ایک سائیڈ ایک عورت کا چہرہ دکھائی پڑتا تھا اور دوسری طرف ایک پہاڑاور خوبصورت مقام کا منظر تھا۔ جواس وقت مجھ نادان کی سمجھ سے باہر تھا۔ شائد اس کا مطلب یہ ہوتا ہو گا کہ پہلے عورت تبت کریم لگائے اور پھر تبت کے پہاڑوں میں چلی جائے۔ ویسے کریم کا رنگ بذات خود بڑا چٹا تھا۔ اور اس میں اک چمک بھی نظر آتی تھی۔ اور سب عورتیں ایک تو بالوں میں پف شوق سے بنایا کرتیں پھر تبت کریم لگا کر ان کا میک اپ مکمل ہو جاتا۔ اور وہ ریلیکس ہو جاتیں کہ اب چاہے کوئی اچانک کا مہمان چھاپہ مار لے یا مجازی خدا کام سے گھر آ جائے۔

    تب کہاں خبر ہو گی،
    کہ اسکن کتنے ٹائپ کی ہوتی ہے۔ اور اس کے حساب سے کریم تیار کی جائے اور صارفین تک پہنچائی جائے۔ جو بنا دیا اسے سیل کے لیے مارکیٹ پہنچا دیا اور صارفین بیچارے تو مظلوم اور ان کمپنیوں کے ویسے ہی محتاج، لہذا میں کبھی کبھی سوچ کر مسکرا دیتی ہوں کہ تبت کریم اصل میں ایک نرشنگ کریم تھی۔ جو ظاہر ہے کہ اسکن کو غذائیت تو دیتی ہو گی مگرنرشنگ کریم لگانے سے جلد میں کچھ کھنچاؤ سا پیدا ہو جاتا ہے۔ سو کچھ عورتوں کی خشک جلد کے لیے یہ بالکل بھی مناسب نہ تھی۔ لیکن ان کے پاس اسکا متبادل بھی نہ تھا۔ اور اسکن پر کھنچاو محسوس کر کے وہ بیچاری یقینا مزید کریم استعمال کر لیتی ہوں گی۔ بہرحال پھر بھی اسے لگا کر ایک عورت اپنے آپ کو اس پیکنگ والی حسینہ جتنا ہی خوبصورت محسوس کرتی ہو گی۔ تب عورتیں بغیر آئینے میں دیکھے چہرے پر کریم مل مل کر فارغ ہو جاتی تھیں۔ کہ اب اسکن جانے یا کریم،

    جبکہ آجکل کسی لڑکی کے چہرے پر ایک پمپل بھی نکل آئے تو فکر سے اسکی جان جل جاتی ہے۔ ٹماٹر، چاکلیٹ کھانے بند کر دئیے جاتے ہیں، دس لوگوں کو بتا کر اپنی پریشانی شیئر کی جاتی ہے۔ بار بار آئینے میں اس پمپل کا دیدار کیا جاتا ہے۔ اور جب تک وہ چلا نہ جائے اپنی اسکن کو ہی اچھوت کی طرح ہاتھ لگایا جاتا ہے۔ ورنہ پہلے عورتیں اول تو گورے ہونے کے چکر میں لائف بوائے سے مل مل کرمنہ دھوتی تھیں اور دن میں کئی کئی بار یہ عمل کرتی تھیں۔ پھر رہی سہی کسر مل مل کر لگائی کریم سے پورا کر لیتی تھیں۔

    اب اپنے آپ میں یہ دونوں پروڈکٹ جو بھی کمال رکھتی ہوں۔ لیکن ان کا اتنے سالوں سے اپنا وجود اپنی بقا رکھنا حیرت انگیز ہے۔ دنیا میں لوگ آتے ہیں چلے جاتے ہیں۔ چیزیں بھی آنی جانی چیز ہیں۔ ایک مارکیٹ سے غائب ہوتی ہے تو اس کی جگہ دس آ جاتی ہیں۔ لیکن آدھی پونی صدی سے شروع ان دونوں کا سفر آج بھی جاری ہے۔ جو ایک ہی سمت میں کیا گیا ہے۔ ورنہ اپنی بنائی ایک ہی پروڈکٹ کو کمپنی کچھ عرصے بعد خود ہی دیکھ دیکھ کر بور ہو جاتی ہے تو اس میں کچھ نیا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ زیادہ نہیں تو اس کی پیکنگ ہی ذرا تبدیل کر کے صارفین کے لیے جاذب نظر بنا دیتی ہے۔ مگر لائف بوائے اور تبت کریم بہت عرصے تک ایک ہی پیراہن استعمال کرتے رہے ہیں۔ پھر بھی انھوں نے اپنا نام گمنام نہیں ہونے دیا۔ بلے بھئ بلے، زمانے کی ہوا اور وقت کی اڑان سے اتنا ضرور ہوا ہے کہ پچھلے دنوں میں نے ٹی وی پر تبت کریم بنانے والی کمپنی کی اب کچھ اور پروڈکٹس بھی دیکھی ہیں۔
    سو لاتعداد شمپوز، باڈی واش، باڈی لوشن کے استعمال کرنے والوں کے درمیان یقینا کہیں نہ کہیں ایسے مہربان ضرور موجود ہوں گے جو ان لوازمات کے بالمقابل یہی دو چیزیں استعمال کر کے راحت پاتے ہوں گے۔ تو کوئی حرج نہیں۔ شوق سے اپنے دل کی خواہش پوری کیجیے کیونکہ اب لائف بوائے اور تبت کریم تو ویسے بھی روایتی انداز میں زندگی میں شامل رہیں گے۔
    کائنات بشیر
     
    غوری، آصف احمد بھٹی، ھارون رشید اور 3 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    اب تو اچھے صابن اور کریمیں آ گئی ہیں آپ ابھی تک نصف صدی پرانی پراڈکٹس ہی استعمال کر رہی ہیں :eek:
     
    ھارون رشید اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    یہ پروڈکٹس بےشک کافی پرانی ہیں لیکن بات وہی ہے کہ اتنا عرصہ پہلے سے موجود ہیں اور تب سے ہیں جب مقابلہ بازی کی فضا نہیں تھی تب سے ہی یہ اپنی جگہ بنا چکی ہیں ہماری نانیاں دادیاں تبت کریم و پاؤڈراستعمال کر چکی ہیں اور اپ اگر غور فرمائیں ہمارے گھروں میں اج بھی کہیں نہ کہیں تبت کریم تبت پاؤڈر آپکو ضرور ملے گا بڑی بوڑھیوں کے مطابق بچوں کے لیے انکو بہت اچھا سمجھا جاتا ہے بلکہ میں ابوبکر کے لیے بھی تبت کریم اور تبت پاؤڈر ہی یوز کرتی ہوں
     
  4. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    یہ دونوں چیزیں بشمول تبت پاوڈر بہترین پراڈکٹس تھیں ہماری امیاں بتاتیں ہیں۔۔۔۔ لیکن اب اس سے بہترین چیزیں ہیں کیونکہ تبت کریم کی خوشبو اتنی تیز ہے اب کہ ناقابل برداشت ہے اور لائف بوائے صابن مشکل سے ہئ آخر تک ثابت رہتا ہے ویسے بھی کوالٹی میں فرق ہے
     
    ھارون رشید، ملک بلال اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    لیکن ابھی تک کچھ پچھلی صدی کے لوگ ہیں جو یہی چیزیں استعمال کرتے ہیں :p
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کیوں اعتراض کرتے ہیں :D
     
  7. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    کیوں کہ فی الوقت اور کچھ کرنے کو نہیں سوجھ رہا :p
     
    آصف احمد بھٹی اور سین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا آپ بھی بڑی بوڑہیوں میں شامل ہوچکی ہیں ، میں تو ایویں ایویں ہی سمجھتا تھا
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    آپاں جی میں یہ کیا پڑھ رہا ہوں ،ویسے کتنی ہیں :03:
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    :D: مجھ پتہ تھا اور کوئی نہیں تو آپ تو ضرور اس لفظ کو پکڑیں گے۔۔۔۔پرانی میں کیسے ہوں بتایا تو ہے ہماری امیاں بتاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری امیاں کہا ہے میں نے میری امیاں نہیں :beating:
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    لائف بوائے صابن اور ہمارے بچپن کا چولی دامن کا ساتھ ہے ، ہم بھی بچپن میں اسی صابن سے گھر کے سامنے والی ندی میں نہاتے تھے ۔ اس زمانے میں ایک تو لائف بوائے ہوتا تھا اور دوسرا لکس، رکسونا یا امپریل لادر۔ لکس اور رکسونا کا زنانہ صابن سمجھا جاتا کیونکہ وہ خوشبودار ہوتے تھے۔ امپریل لادر کافی مہنگا ہوتا تھا۔اس لیے مہنگے صابن لانے کا تکلف کوئی کوئی کیا کرتا تھا۔ کیونکہ اگر کوئی شامت کا مارا صابن کی چاکی لے آتا تو اس کو سب استمعال کر لیتے اور مال مفت دل بے رحم کے مصداق، اس کی خوب جھاگ نکالتے۔ لائف بوائے کی خوبی یہ تھی کہ یہ کُھرتا اتنی جلدی نہیں تھااس لیے سب کی قوت خرید میں تھا۔لائف بوائے کچھ ایسا بھی یتیم صابن نہیں تھا ملٹی نیشنل کمپنی لیوربرادر والے اس کو بنایا کرتے تھے۔ مضمون میں لائف بوائے کو لڑکوں کی زندگی کے حوالے سے کہیں لکھا گیا ہے لیکن اس کا مطلب" زندگی بخش" یا "حیات بخش" بنتا ہے ۔
    تبت سنو، کے ٹو کے سیگرٹ، سہراب بائسکل، رہبر واٹر کولر، یونس فین، کیوی شو پالش اور بناکا ٹوتھ پیسٹ بھی اسی دور کی یادگاریں ہیں اور عجائب گھر میں رکھے جانے کے قابل ہیں۔
     
    تانیہ اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    میں ایک ایسے بزرگ کو بھی جانتا ہوں کہ جو شاید کسی پرانے زمانے کی خاتون سے بھی زیادہ تبت کریم کے شیدائی ہیں ، روز تبت کریم کی کئی تہین چہرے اور ہاتھوں پر چرھا کر پھر اُنہیں خوب ملتے ہیں ، بلکہ وہ تو ہر مہینے تبت کریم کا ایک باقاعدہ فشل بھی کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔
    البتہ لائف بوائے صابن پچھلے کئی سالوں سے سعودی عرب اور امارات کا بنا ہوا ا رہا ہے کہ جو کہ کوئیلٹی اور قیمت میں لکس اور کئی دوسرے صابنوں سے آگے نکل چکا ہے ۔
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    واہ مزا آگیا۔۔۔
    بچپن یاد آگیا، جب شام کو امی نہا دھلا کر تبت ٹالکم پاوڈر لگا کر باہر کھیلنے کی اجازت دیتیں۔۔
    بےشک تبت سنو اپنی ترکیب کے لحاظ سے آج بھی روح افزاءکی طرح اسی اصلی حالت میں فروخت ہوتی ہے جس کے استعمال سے خوشبو اور راحت دونوں حاصل ہوتے ہیں۔
    مگر ہم میں سے بہت کم لوگ از خود استعمال کرتے ہوں۔ لیکن حجام کی دکان پہ آج بھی ان اشیاء کودیکھ کر حسین بچپن یاد آتاہے۔۔۔
    اتنے اچھے مضمون کو شیئر کرنے کا شکریہ۔۔۔۔۔۔
     
    تانیہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    تبت سنو۔۔۔لائف بوائے۔۔کیا ہے یہ؟؟؟:cfd:
    :chp:
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    توبہ ہے ھارون رشید بھائی بڑی بوڑھوں کے مطابق کہا ہے:beating: ۔۔۔۔۔اور میں بھی ایک بچے کی اماں ہوگئی اس لحاظ سے بڑی بوڑھی ہونا میرے لیے بہت خوشی والی بات ہے:zuban:
     
  16. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    تبت کریم ہمارے ہاں ابھی بھی بچوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو اپنی کوالٹی و خوشبو کےلحاظ ہے بہت اچھی ہوتی ہے اور خالص پاکستان ،کوئٹہ کی بنی ہوتی ہے اسکی الگ پہچان ہوتی ہے جو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے ۔۔۔البتہ لائف بوائے صابن کوالٹی میں بہت خراب ہو چکا ہے اسکی رنگت ،خوشبو کچھ خاص نہیں اور اور نہ ہی اسکا استعمال پسند کیا جاتا ہے بلکہ جس کوالٹی میں یہ صابن یہاں ملتا ہے ہمارے یہاں اسکو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہلانے والا صابن کہا جاتا ہے
     
  17. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    عمر خیام جی آپ اتنی ساری چیزوں میں الیکٹرا کو بھول گئے۔۔۔ہاہا
     
    عمر خیام اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
    تبت سنو - حسن کی محافظ کریم​
     
    عمر خیام اور حریم خان .نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا۔۔:rolleyes: ۔اور لائف بوائے؟؟؟:soch:
     
  20. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    لیجئے، لائف بوائے۔۔۔​
    [​IMG]
     
  21. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
  22. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    لو جی آپ کو تبت سنو کا نہیں پتہ ؟
    اسی کریم کے بارے میں تو کہا جاتا تھا کہ " کالے رنگ نوں گورا کردی تے گورے رنگ نوں چن ورگا"
    اور لائف بوائے والے کہا کرتے تھے کہ " لائف بوائے سے نہایئے ، تندرستی اور تازگی پایئے "
     
    ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    تانیہ جی الیکٹرا خود اتنا مشہور نہیں تھا جتنا اس کو نیلام گھر والے طارق عزیز نے مشہور کردیا تھا۔ ایک سوال کا ٹھیک ٹھیک جواب دیں اور الیکٹرا انعام حاصل کریں ۔ ویسے اس زمانے کی اور بھی بہت یادگاریں تھیں ، ہمدرد کا روح افزاء اور کارمینا۔ قرشی کا جام شیریں اور جوہر جوشاندہ ۔ آرزو نام کی اداکارہ بڑی ادا سے کہا کرتی تھی " میری مٹھی میں بند، ہے کیا ؟ ناز پان مصالحہ !"۔ پیک فرینز کے پی نٹ بسکٹ ۔۔ " آیا پی نٹ کا زمانہ، اس میں مونگ پھلی کا دانا"
     
    پاکستانی55، تانیہ اور ملک بلال نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    عمر خیام جی کمال کی یاداشت ہے آپکی حضور
    داد قبول فرمائیے۔۔۔۔۔۔۔۔بلکہ اب تو الیکٹرا آپکا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہاہا
     
    عمر خیام اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    :eek: آپ کیا ان چیزوں سے بھی پرانی ہیں
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    بھائی لائف بوائے کے بارے میں یہی کہا جاتا تھا مگر کریم تبت سنو نہیں تھی۔
     
    عمر خیام اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    ہوسکتا ہے آپ کی بات درست ہو، مجھے بھی شک تھا کہ تبت کریم کا یہ سلوگن تھا لیکن مجھے سلوگن یہاں پر تبت سنو کو دیکھ کر یاد آگیا اسلیئے سوچا کہ اب یاد آہی گیا ہے تو لکھ مارنا چاہیئے ، ورنہ ایسے ہی ضائع ہوجائے گا۔
     
  28. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    چلیں آپ کی بات مان جاتے ہیں اور داد قبول کرلیتے ہیں ۔ آپ بھی کیا یاد کریں گی ۔ بلکہ میں آپ کی طرف سے عیدی سمجھ کے قبول کرلیتا ہوں ۔ کچھ اتنی اچھی یاداشت نہیں ہے بالکل بھی ۔ بس کبھی کبھی کوئی پرانی بات یا نام دیکھتا ہوں تو ایسے لگتا ہے کہ کوئی دریچہ سا کھل گیا ہے۔ کچھ یاد آجاتا ہے تو آپ لوگوں سے شئیر کرلیتا ہوں ۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں