1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قہر ہے موت

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از راجہ صاحب, ‏15 ستمبر 2006۔

  1. راجہ صاحب
    آف لائن

    راجہ صاحب ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2006
    پیغامات:
    390
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ملک کا جھنڈا:
    قہر ہے موت ہے قضا ہے عشق
    سچ تو يہ ہے بري بلا ہے عشق

    اثر غم ذرا بتا دينا
    وہ بہت پوچھتے ہيں کيا ہے عشق

    آفت جاں ہے کوئي پردہ نشيں
    مرے دل ميں آ چھپا ہے عشق

    کس ملاحت سرشت کو چاہا
    تلخ کامي پہ با مزا ہے عشق

    ہم کو ترجيح تم پہ ہے يعني
    دل رہا حسن و جاں رہا عشق

    ديکھ حالت مري کہيں کافر
    نام دوزخ کا کيوں دھرا ہے عشق

    ديکھتے کس جگہ ڈبو دے گا
    ميري کشتي کا نا خدا ہے عشق

    آپ مجھ سے نباہيں گے سچ ہے
    با وفا حسن بے وفا ہے عشق

    قيس و فرہاد وامق و مومن
    مر گئے سب ہي کيا وبا ہے عشق
     
  2. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    راجہ صاحب! بہت خوب!

    بن عشق کے کعبہ نہ گلی تیر کے پھیرے
    ہم عشق کے بندے ہیں صنم ہو یا خدا ہو​
     
  3. شامی
    آف لائن

    شامی ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اگست 2006
    پیغامات:
    562
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اچھی تلاش
     

اس صفحے کو مشتہر کریں