1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قومی کپتان کی نگاہیں کامیابی کیلئے آسٹریلیا پر مرکوز

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏10 جون 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    قومی کپتان کی نگاہیں کامیابی کیلئے آسٹریلیا پر مرکوز
    [​IMG]
    بطور ٹیم سری لنکا کیخلاف میچ کھیلنا چاہتے تھے مگر بارش سے متاثرہ میچ پیش قدمی کو روک نہیں سکتا،انگلینڈ کیخلاف کامیابی کے بعد جو مومنٹم بنا اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش رہے گی جذبے اور اعتماد کی کوئی کمی نہیں جس کا اندازہ آئندہ میچوں میں ہو جائے گا،باقی چھ میچوں میں قطعی ریلیکس نہیں ہوں گے ،تیاریوں کیلئے کچھ دن کا وقت بھی مل گیا ہے ،سرفراز احمد
    لندن(اسپورٹس ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اگلی کامیابی کیلئے آسٹریلیا پر اپنی نگاہیں مرکوز کر لی ہیں جن کا کہنا ہے کہ بطور ٹیم سری لنکا کیخلاف میچ کھیلنا چاہتے تھے مگر بارش سے متاثرہ میچ پیش قدمی کو روک نہیں سکتا،انگلینڈ کیخلاف کامیابی کے بعد جو مومنٹم بنا اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش رہے گی،جذبے اور اعتماد کی کوئی کمی نہیں جس کا اندازہ آئندہ میچوں میں ہو جائے گا،باقی چھ میچوں میں قطعی ریلیکس نہیں ہوں گے ،تیاریوں کیلئے کچھ دن کا وقت بھی مل گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ورلڈ کپ میں اگلی کامیابی کیلئے آسٹریلین ٹیم پر اپنی نگاہیں مرکوز کرلی ہیں جس کیخلاف پاکستان کو ٹانٹن میں 12جون کو میدان سنبھالنا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ میدان بھی بگ اسکورنگ میچز کیلئے شہرت کا حامل ہے ۔واضح رہے کہ سری لنکا کیخلاف میچ بارش کی نذر ہو جانے کے باوجود پاکستانی قائد کا اعتماد بلند ہے اور انہوں نے واضح کردیا ہے کہ سری لنکا کیخلاف میچ نہ ہونے کا انہیں افسوس ضرور ہوا کیونکہ وہ اس میچ میں اپنا وہی مومنٹم مزید کارآمد بنانے کی کوشش کرتے جو کہ انگلینڈ کیخلاف کامیابی کی بدولت حاصل ہوا لیکن ان کی پیش قدمی کو بارش سے متاثرہ میچ روک نہیں سکتا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ محض بدقسمتی ہی تھی کہ انہیں سری لنکا کیخلاف مقابلے کا موقع نہیں مل سکا کیونکہ بطور ٹیم وہ اس مقابلے کیلئے میدان میں اترنے کی خواہش رکھتے تھے کیونکہ ٹیم اسپرٹ کے ساتھ ہی انگلینڈ کیخلاف کامیابی کے بعد کھلاڑیوں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ گزشتہ کامیابی سے حاصل شدہ حرکت کا معیار اثر قائم رکھتے ہوئے اسے آئندہ میچوں میں بھی استعمال کریں اور اگلے چھ میچوں کے دوران پاکستانی ٹیم ریلیکس ہوئے بغیر اپنے مقصد کے حصول کی جنگ لڑے گی۔سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ میں موجود دیگر ٹیموں کی طرح آسٹریلیا بھی ایک مضبوط حریف ہے جس نے دو میچوں میں کامیابی کے سہارے مومنٹم بنا لیا ہے لہٰذا اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔قومی کپتان نے واضح کیا کہ ان کی جانب سے محنت کا سلسلہ جاری ہے اور آسٹریلیا کیخلاف میچ سے قبل تیاریوں کیلئے کچھ دن کا جو وقت مل گیا ہے اسے کارآمد بنایا جائے گا اور ان کی کوشش ہو گی کہ جس حد تک ممکن ہو سکے وہ خود کو ایک مضبوط حریف سے مقابلے کیلئے تیار کرلیں اور پورے اعتماد کے ساتھ میدان میں داخل ہوں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ناقابل پیشگوئی ٹیم کی حیثیت سے ہر حریف ٹیم ان کیخلاف کھیلتے ہوئے خوف کا شکار ہے اور کسی خاص دن پاکستانی ٹیم کس قدر مشکل ثابت ہو سکتی ہے اس کا ثبوت انگلینڈ کیخلاف میچ میں مل چکا ہے لہٰذا آسٹریلیا کیخلاف بھی عمدہ کھیل پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں