قطعہ شاعری کی ایک صنف ہے یہ چار مصرعوں پر مشتمل ہوتا ہے اس کے پہلے مصرع میں قافیہ یا ردیف کی کوئی قید نہیں ہے لیکن دوسرے مصرعے میں قافیہ لازمی موجود ہوتا ہے اس کے بعد اگر ردیف بھی لگا دیا جائے تو مصنف کی مرضی ہے ورنہ ردیف کے بغیر بھی قطعہ کے اصول مکمل ہو جاتے ہیں لیکن قافیہ ضروری ہے پہلے دو مصرعوں کے بعد تیسرا مصرع آتا ہے اُس میں بھی قافیہ اور ردیف کی کوئی قید نہیں لیکن چوتھے اور آخری مصرعے میں دوسرے مصرعے کا ہم آواز قافیہ ضروری ہوتا ہے اور دوسرے مصرعے کے مطابق اگر قافیہ کے ساتھ ردیف ہے تو وہی ریف چوتھے مصرعے میں قافیہ کے بعد اس طرح لکھا جاتا ہے اس کے علاوہ قطعہ اس طرح بھی لکھا جاتا ہے کہ پہلے دونوں مصرعوں میں قافیہ یا قافیے کے ساتھ ردیف لگایا جائے مگر تیرے مصرعے کو قافیہ اور ردیف سے آزاد رکھا جائے مگر آخری مصرعے میں یعنی چوتھے مصرع میں پہلے دو مصرعوں کا ہم آواز قافیہ اور وہی دریف لگایا جاتا ہے