1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قرار ہجر میں اس کے شراب میں نہ ملا ❀ヅ❤

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ 2, ‏12 فروری 2018۔

  1. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    قرار ہجر میں اس کے شراب میں نہ ملا
    وہ رنگ اس گل رعنا کا خواب میں نہ ملا

    عجب کشش تھی نظر پر سراب صحرا سے
    گہر مگر وہ نظر کا اس آب میں نہ ملا

    بس ایک ہجرت دائم گھروں زمینوں سے
    نشان مرکز دل اضطراب میں نہ ملا

    سفر میں دھوپ کا منظر تھا اور سائے کا اور
    ملا جو مہر میں مجھ کو سحاب میں نہ ملا

    ہوا نہ پیدا وہ شعلہ جو علم سے اٹھتا
    یہ شہر مردہ صحیفوں کے باب میں نہ ملا

    مکاں بنا نہ یہاں اس دیار شر میں منیر
    یہ قصر شوق نگر کے عذاب میں نہ ملا
    شاعر منیر نیازی
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں