1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قد و گیسو لب و رخسار کے افسانے چلے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏1 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    قد و گیسو لب و رخسار کے افسانے چلے
    آج محفل میں ترے نام پہ پیمانے چلے

    ابھی تو نے دل شوریدہ کو دیکھا کیا ہے
    موج میں آئے تو طوفانوں سے ٹکرانے چلے

    دیکھیں اب رہتا ہے کس کس کا گریباں ثابت
    چاک دل لے کے تری بزم سے دیوانے چلے

    پھر کسی جشن چراغاں کا گماں ہے شاید
    آج ہر سمت سے پر سوختہ پروانے چلے

    یہ مسیحائی بھی اک طرفہ تماشا ہے کہ جب
    دم الٹ جائے تو وہ زخموں کو سہلانے چلے

    جس نے الجھایا ہے کتنے ہی دلوں کو یارو
    ہم بھی اس زلف گرہ گیر کو سلجھانے چلے
    احمد راہی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں