1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از فاطمہ حسین, ‏11 اکتوبر 2011۔

  1. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    وہ ہیں پاس اور یاد آنے لگے ہیں
    محبت کے ہوش اب ٹھکانے لگے ہیں

    وہی پھر مجھے یاد آنے لگے ہیں
    جنہیں بھولنے میں زمانے لگے ہیں

    سنا ہے ہمیں وہ بھلانے لگے ہیں
    تو کیا ہم انہیں یاد آنے لگے ہیں

    ہٹائے تھے جو راہ سے دوستوں کی
    وہ پتھر مرے گھر میں آنے لگے ہیں

    یہ کہنا تھا ان سے محبت ہے مجھ کو
    یہ کہنے میں مجھ کو زمانے لگے ہیں

    قیامت یقیناً قریب آ گئی ہے
    خمار اب تو مسجد میں جانے لگے ہیں

    خمار بارہ بنکوی
     
  2. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    یہ چاہتیں یہ پذیرائیاں بھی جھوٹی ہیں
    یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں

    یہ لفظ لفظ محبت کی یورشیں بھی فریب
    یہ زخم زخم مسیحائیاں بھی جھوٹی ہیں

    مرے جُنوں کی حقیقت بھی سر بسر جھوٹی
    ترے جمال کی رعنائیاں بھی جھوٹی ہیں

    کُھلی جوآنکھ تو دیکھا کہ شہرِفُرقت میں
    تری مہک تری پرچھائیاں بھی جھوٹی ہیں

    فریب کار ہیں اِظہار کے سب وسیلے بھی
    خیال و فکر کی گہرائیاں بھی جھوٹی ہیں

    تمام لفظ و معانی بھی جھوٹ ہیں ساجد
    ہمارے عہد کی سچائیاں بھی جھوٹی ہیں
     
  3. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کب پاؤں فگار نہیں ہوتے، کب سر پر دھول نہیں ہوتی
    تری راہ میں چلنے والوں سے لیکن کبھی بھول نہیں ہوتی

    سرِ کوچۂ عشق آ پہنچے ہو لیکن ذرا دھیان رہے کہ یہاں
    کوئی نیکی کام نہیں آتی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی

    ہر چند اندیشۂ جاں ہے بہت لیکن اس کارِ محبت میں
    کوئی پل بے کار نہیں جاتا، کوئی بات فضول نہیں ہوتی

    ترے وصل کی آس بدلتے ہوئے ترے ہجر کی آگ میں جلتے ہوئے
    کب دل مصروف نہیں رہتا، کب جاں مشغول نہیں ہوتی

    ہر رنگِ جنوں بھرنے والو، شب بیداری کرنے والو
    ہے عشق وہ مزدوری جس میں محنت بھی وصول نہیں ہوتی

    جمال احسانی
     
  4. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    تمھارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا
    نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا

    وہ قتل کر کے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیں
    یہ کام کس نے کیا ہے، یہ کام کس کا تھا

    وفا کریں گے، نباہیں گے، بات مانیں گے
    تمھیں بھی یاد ہے کچھ، یہ کلام کس کا تھا

    رہا نہ دل میں وہ بےدرد اور درد رہا
    مقیم کون ہوا ہے، مقام کس کا تھا

    نہ پوچھ گچھ تھی کسی کی وہاں نہ آؤ بھگت
    تمھاری بزم میں کل اہتمام کس کا تھا

    تمام بزم جسے سن کے رہ گئی مشتاق
    کہو، وہ تذکرہء نا تمام کس کا تھا

    گزر گیا وہ زمانہ، کہوں تو کس سے کہوں
    خیال دل کو مرے صبح و شام کس کا تھا

    ہر اک سے کہتے ہیں کیا داغ بے وفا نکلا
    یہ پوچھے ان سے کوئی وہ غلام کس کا تھا

    داغ دہلوی
     
    بزم خیال نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بے حد خوبصورت۔۔۔:222::222:
     
  6. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کلاسک شاعری کا انتخاب آپ کے اچھے ذوق کی نشاندہی کرتا ہے۔شئیرنگ کا شکریہ
     
  7. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت شکریہ جی
     
  8. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    ایک ایک قطرے کا مجھے دینا پڑا حساب
    خونِ جگر ودیعتِ مژگانِ یار تھا

    اب میں ہوں اور ماتمِ یک شہرِ آرزو
    توڑا جو تو نے آئینہ، تمثال دار تھا

    گلیوں میں میری نعش کو کھینچے پھرو، کہ میں
    جاں دادہء ہوائے سرِ رہگزار تھا

    موجِ سرابِ دشتِ وفا کا نہ پوچھ حال
    ہر ذرہ، مثلِ جوہرِ تیغ، آب دار تھا

    کم جانتے تھے ہم بھی غمِ عشق کو، پر اب
    دیکھا تو کم ہوئے پہ غمِ روزگار تھا
     
    بزم خیال نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    جفا سے اپنی پشیماں نہ ہو، ہوا سو ہوا
    تری بلا سے مرے جی پہ جو ہوا سو ہوا

    سبب جو میری شہادت کا یار سے پوچھا
    کہا کہ اب تو اسے گاڑ دو، ہوا سو ہوا

    یہ دردِ عشق ہے میرا نہیں علاج طبیب
    ہزار کوئی دوائیں کرو، ہوا سو ہوا

    بھلے برے کی ترے عشق میں اڑا دی شرم
    ہمارے حق میں کوئی کچھ کہو، ہوا سو ہوا

    نہ پائی خاک بھی تاباں کی ہم نے پھر ظالم
    وہ ایک دم ہی ترے رو برو ہوا سو ہوا
     
    بزم خیال نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں
    بہت آگے گئے، باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں

    نہ چھیڑ اے نکہتِ بادِ بہاری راہ لگ اپنی
    تجھے اٹھکھیلیاں سوجھی ہیں، ہم بیزار بیٹھے ہیں

    تصور عرش پر ہے اور سر ہے پائے ساقی ہر
    غرض کچھ اور دُھن میں اس گھڑی میخوار بیٹھے ہیں

    بسانِ نقش پائے رہرواں کوئے تمنّا میں
    نہیں اٹھنے کی طاقت، کیا کریں، لا چار بیٹھے ہیں

    یہ اپنی چال ہے افتادگی سے اب کہ پہروں تک
    نظر آیا جہاں پر سایہء دیوار بیٹھے ہیں

    کہاں صبر و تحمل، آہ ننگ و نام کیا شے ہے
    یہاں رو پیٹ کر ان سب کو ہم یکبار بیٹھے ہیں

    نجیبوں کا عجب کچھ حال ہے اس دور میں یارو
    جہاں پوچھو یہی کہتے ہیں ہم بیکار بیٹھے ہیں

    بھلا گردش فلک کی چین دیتی ہے کسے انشا
    غنیمت ہے کہ ہم صورت یہاں دو چار بیٹھے ہیں
     
    بزم خیال نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    جو سمجھو پیار محبت کا اتنا افسانہ ہوتا ہے
    کچھ آنکھیں پاگل ہوتی ہیں، کچھ دل دیوانہ ہوتا ہے

    کیوں آنکھیں چوکھٹ پر رکھ کر تم دنیا بھول کے بیٹھے ہو
    کب چھوڑ کے جانے والے کو پھر واپس آنا ہوتا ہے

    جب پیار کسی سے کرتے ہو کیوں واعظ سے گھبراتے ہو
    یہ بات ہی ایسی ہوتی ہے، سب نے سمجھانا ہوتا ہے

    یہ آنسو، شکوے، آہیں، سب بے معنی سی زنجیریں ہیں
    کب اِن کے باندھے رکتا ہے، وہ جس کو جانا ہوتا ہے

    میں تجھ کو کیسے بھولوں گا؟ تو مجھ کو کیسے بھولے گی؟
    اک داغ سا باقی رہتا ہے، جب زخم پرانا ہوتا ہے

    کچھ لوگ تمہاری محفل میں چپ چاپ اکیلے بیٹھے ہیں
    اُن کے چہرے پہ لکھا ہے، جو پیار نبھانا ہوتا ہے

    ہم اہلِ محبت کیا جانیں دنیا کی سیاست کو عاطف
    کب ہاتھ ملانا ہوتا ہے کب ہاتھ چھڑانا ہوتا ہے
     
  12. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    اک کہانی سبھی نے سنائی مگر، چاند خاموش تھا
    اس کی آواز کا منتظر تھا نگر، چاند خاموش تھا

    کون تھا جس کی آہوں کے غم میں ہوا سرد تھی شہر کی
    کس کی ویران آنکھوں کا لے کے اثر، چاند خاموش تھا

    وہ جو سہتا رہا رت جگوں کی سزا چاند کی چاہ میں
    مرگیا جب تو نوحہ کناں تھے شجر، چاند خاموش تھا

    اس سے مل کے میں یوں خامشی اور آواز میں قید تھا
    اک صدا تو مرے ساتھ تھی ہم سفر، چاند خاموش تھا

    کل کہیں پھر خدا کی زمیں پر کوئی سانحہ ہوگیا
    میں نے کل رات جب بھی اٹھائی نظر، چاند خاموش تھا
     
  13. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    کبھی تمنا کے راستوں پر نکل پڑو تو
    خيال رکھنا
    ہوائیں ، بادل ، فضائیں ، موُسم ، خيال
    چہرے بدل بدل کر تُمھیں ملیں گے
    تو لمحہ لمحہ بدلتے رنگوں کے شوخ دھوکے میں آ نہ جانا
    کبھی جو چاروں طرف تمہارے
    کِرن کِرن اپنا خواب آسا بدن نِکھارے
    زمین پہ اترے
    تو دُھندلکوں میں سما نہ جانا
    کبھی جو آنکھوں میں چاند ہنس ہنس کے چاندنی کا
    خُمار بھر دے
    تو اپنی آنکھیں کہیں خلا میں گنوا نہ آنا
    کہ یہ نہ ہو پھر جو خواب ٹوٹے
    دھنک دھنک کا سراب ٹوٹے
    تو جِسم و جاں پر عذاب ٹوٹے
    اور تُم بمشکل لرزتے ہاتھوں میں
    کرچی کرچی بدن سنبھالے
    کہیں بُلندی پر چڑھ کے رِستی ہوئی نگاہوں سے
    واپسی کہ نِشان ڈھونڈو
    اجڑ گيا جو جہان ڈھونڈو
    کبھی تمنا کے راستوں پر نکل پڑو تو خيال رکھنا
    کہیں سے خالی پلٹ کے آنا بہت کٹھن ہے
    بہت کٹھن ہے
     
  14. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    اداس شامیں، اجاڑ رستے کبھی بلائیں تو لوٹ آنا
    کسی کی آنکھوں میں رتجگوں کے عذاب آئیں تو لوٹ آنا


    ابھی نئی وادیوں، نئے منظروں میں رہ لو مگر مری جاں
    یہ سارے اک ایک کر کے جب تم کو چھوڑ جائیں تو لوٹ آنا

    جو شام ڈھلتے ہی اپنی اپنی پناہ گاہوں کو لوٹتے ہیں
    اگر وہ پنچھی کبھی کوئی داستاں سنائیں تو لوٹ آنا

    نئے زمانوں کا کرب اوڑھے، ضعیف لمحے، نڈھال یادیں
    تمھارے خوابوں کے بند کمروں میں لوٹ آئیں تو لوٹ آنا

    میں روز یونہی ہوا پہ لکھ لکھ کے اس کی جانب یہ بھیجتا ہوں
    کہ اچھے موسم اگر پہاڑوں پہ مسکرائیں تو لوٹ آنا

    اگر اندھیروں میں چھوڑ کر تم کو بھول جائیں تمھارے ساتھی
    اور اپنی خاطر ہی اپنے اپنے دیے جلائیں تو لوٹ آنا


    مری وہ باتیں تُوجن پہ بےاختیار ہنستا تھا کھلکھلا کر
    بچھڑنے والے! مری وہ باتیں کبھی رلائیں تو لوٹ آنا
     
  15. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    عشق ہی کارِ مسلسل ہو گیا ہے
    زندگی کا مسئلہ حل ہو گیا ہے

    میرے آنسو میرے اندر ہی گرے
    رونے سے جی اور بوجھل ہو گیا

    آسماں پہلے نہیں تھا بےستُوں
    لیکن اب دستِ دُعا شل ہو گیا

    میں نے بھی اُس کو بُھلایا اور پھر
    خوش ہوا اتنا کہ پاگل ہو گیا

    پانیوں پر آخری ہچکی کے ساتھ
    ایک افسانہ مکمل ہو گیا

    برف کے پیڑوں پہ پُھول آنے لگے
    رابطہ اُس سے معطل ہو گیا

    گھومتا پھرتا ہے تنہا رات کو
    سردیوں کا چاند پاگل ہو گیا

    تابش اب تو سو ہی جانا چاہیے
    سامنے کا گھر مقفل ہو گیا

    عباس تابش​
     
  16. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائے
    اب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دم نکل جائے

    محبتوں میں عجب ہے دلوں کو دھڑکا سا
    کہ جانے کون ، کہاں ، رستہ بدل جائے

    میں وہ چراغ سر راہگزار دنیا ہوں
    جو اپنی ذات کی تنہائیوں میں جل جائے

    زہے وہ دل جو تمنا تازہ تر میں رہے
    خوشہ وہ امر جو خوابوں میں ہی بہل جائے

    ملیں ہیں یوں تو بہت،آو اب ملیں یوں بھی
    کہ روح گرمی انفاس سے پگھل جائے

    عبید اللہ علیم​
     
  17. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب ! فاطمہ جی ! کیا خوب ذوق پایا ہے۔
    بہت اچھا انتخاب ہے آپ کا۔ پڑھ کر اچھا لگا۔
     
  18. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    وہ ہمسفر تھا مگر اُس سے ہمنوائی نہ تھی
    کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا، جدائی نہ تھی

    عداوتیں تھیں، تغافل تھا، رنجشیں تھیں مگر
    بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا، بےوفائی نہ تھی

    نہ اپنا رنج، نہ اپنا دکھ، نہ اوروں کا ملال
    شب فراق کبھی ہم نے یوں گنوائی نہ تھی

    بچھڑتے وقت، اُن آنکھوں میں تھی ہماری غزل
    غزل بھی وہ، جو کسی کو ابھی سنائی نہ تھی

    کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی بہت
    کبھی یہ مرحلہ، جیسے کہ آشنائی نہ تھی

    محبتوں کا سفر کچھ اس طرح بھی گزرا تھا
    شکستہ دل تھے مسافر، شکستہ پائی نہ تھی

    کسے پکار رہا تھا وہ ڈوبتا ہوا دن
    صدا تو آئی تھی، لیکن کوئی دہائی نہ تھی

    عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ نصیر
    وہاں بھی آ گئے آخر، جہاں رسائی نہ تھی

    نصیر ترابی​
     
  19. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    اب دو عالم سے صدائے ساز آتی ہے مجھے
    دل کی آہٹ سے تری آواز آتی ہے مجھے

    جھاڑ کر گردِ غمِ ہستی کو اڑ جاؤں گا میں
    بے خبر ایسی بھی اِک پرواز آتی ہے مجھے

    یا سماعت کا بھرم ہے یا کِسی نغمے کی گونج
    ایک پہچانی ہوئی آواز آتی ہے مجھے

    کِس نے کھولا ہے ہوا میں گیسوؤں کو ناز سے
    نرم رو برسات کی آواز آتی ہے مجھے

    اُس کی نازک انگلیوں کو دیکھ کر اکثر عدم
    ایک ہلکی سی صدائے ساز آتی ہے مجھے

    عبدالحمید عدم​
     
  20. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
    بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے

    ڈرے کیوں میرا قاتل؟ کیا رہے گا اُس کی گردن پر
    وہ خوں، جو چشم تر سے عمر بھر یوں دم بہ دم نکلے؟

    نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکن
    بہت بے آبرُو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے

    بھرم کھل جائے ظالم تیرے قامت کی درازی کا
    اگر اس طرۂ پرپیچ و خم کا پیچ و خم نکلے

    مگر لکھوائے کوئی اُس کو خط تو ہم سے لکھوائے
    ہوئی صبح اور گھر سے کان پر رکھ کر قلم نکلے

    ہوئی اِس دور میں منسُوب مُجھ سے بادہ آشامی
    پھر آیا وہ زمانہ جو جہاں میں جامِ جم نکلے

    ہوئی جن سے توقع خستگی کی داد پانے کی
    وہ ہم سے بھی زیادہ خستۂ تیغِ سِتم نکلے

    محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
    اُسی کو دیکھ کر جیتے ہیں، جس کافر پہ دم نکلے

    ذرا کر زور سینے پر کہ تیر پُرسِتم نکلے
    جو وہ نکلے تو دل نکلے، جو دل نکلے تو دم نکلے

    خدا کے واسطے پردہ نہ کعبہ سے اُٹھا ظالم
    کہیں ایسا نہ ہو یاں بھی وہی کافر صنم نکلے

    کہاں میخانے کا دروازہ غالب! اور کہاں واعظ
    پر اِتنا جانتے ہیں، کل وہ جاتا تھا کہ ہم نکلے​
     
  21. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    یہ کلام کئی بار نظر سے گذر چکا، ایک بار پھر پڑھ کر اچھا لگا۔ اچھا ذوق ہے۔
     
  22. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    گل ہوئی شمع شبستاں چاند ستارے سو گئے
    موت کے پہلو میں شام غم کے مارے سو گئے

    بے قراری میں بھی اکثر درد مندان جنوں
    اے فریب آرزو تیرے سہارے سو گئے

    کاروبار گرمئی دوراں کی ٹھنڈی راکھ میں
    اے شگوفوں کے خداوندوں شرارے سو گئے

    دے رہی ہے آج بھی موج حوادث لوریاں
    شورش طوفاں سے گھبرا کر کنارے سو گئے

    جن سے نغمے تھے وفاؤں کے سراپا زندگی
    وہ محبت کی تلاوت کے اشارے سو گئے

    کیا نہیں معلوم تجھ کو اے میرے مغموم دل
    جن سے نظریں تھیں شگفتہ وہ نظارے سو گئے

    جن کے دم سے بزم ساغر تھی حریف کہکشاں
    اے شب ہجراں کہاں وہ ماہ پارے سو گئے​
     
  23. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    حادثے کیا کیا تمہاری بے رخی سے ہو گئے
    ساری دنیا کے لئے ہم اجنبی سے ہو گئے

    گردش دوراں زمانے کی نظر آنکھوں کی نیند
    کتنے دشمن ایک رسم دوستی سے ہو گئے

    کچھ تمہارے گیسوؤں کی برہمی نے کر دیئے
    کچھ اندھیرےمیرےگھرمیں روشنی سےہوگئے

    بندہ پرور کھل گیا ہے آستانوں کا بھرم
    آشنا کچھ لوگ راز بے خودی سے ہو گئے

    یوں تو ہم آگاہ تھے صیاد کی تدبیر سے
    ہم اسیر دام گل اپنی خوشی سے ہو گئے

    ہر قدم ساغر نظر آنے لگی ہیں منزلیں
    مرحلے کچھ طے مری آوارگی سے ہو گئے
     
  24. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    صیّاد تو امکان سفر کاٹ رہا ہے
    اندر سے بھی کوئی مرے پر کاٹ رہا ہے

    اے چادر منصب، ترا شوقِ گلِ تازہ
    شاعر کا ترے دستِ ہُنر کاٹ رہا ہے

    جس دن سے شمار اپنا پناہگیروں میں ٹہرا
    اُس دن سے تو لگتا ہے کہ گھر کاٹ رہا ہے

    کس شخص کا دل میں نے دُکھایا تھا، کہ اب تک
    وہ میری دعاؤں کا اثر کاٹ رہا ہے

    قاتل کو کوئی قتل کے آداب سکھائے
    دستار کے ہوتے ہوۓ سر کاٹ رہا ہے


    پروین شاکر
     
  25. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    حادثے کیا کیا تمہاری بے رخی سے ہو گئے
    ساری دنیا کے لئے ہم اجنبی سے ہو گئے
    گردش دوراں زمانے کی نظر آنکھوں کی نیند
    کتنے دشمن ایک رسم دوستی سے ہو گئے

    واہ کیا کمال بندہ تھا یہ ساغر بھی!!!
    بہت خوب فاطمہ جی
     
  26. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کوئی حسرت بھی نہیں ، کوئی تمنا بھی نہیں
    دل وہ آنسو جو کسی آنکھ سے چھلکا بھی نہیں

    روٹھ کر بیٹھ گئ ہمت دشوار پسند
    راہ میں اب کوئی جلتا ھوا صحرا بھی نہیں

    آگے کچھ لوگ ھمیں دیکھ کے ھنس دیتے تھے
    اب یہ عالم ھے کہ کوئی دیکھنے والا بھی نہیں

    درد وہ آگ کہ بجھتی نہیں جلتی بھی نہیں
    یاد وہ زخم کہ بھرتا نہیں ، رستا بھی نہیں

    باد باں کھول کے بیٹھے ھیں سفینوں والے
    پار اترنے کے لیے ہلکا سا جھونکا بھی نہیں

    احمد راہی
     
  27. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    سُلگ رہا ہوں میں دھیرے دھیرے، مگر کسی پر عیاں نہیں ہے
    وہ آگ دل میں لگی ہے جس میں، تپش ہے لیکن دھواں نہیں ہے

    تمہارے غم نے سکھا دیا ہے مجھے ہر اِک غم سے پیار کرنا
    غمِ جہاں بھی ، یقین جانو، مزاجِ دل پر گراں نہیں ہے

    خدا کی بستی میں ہر قدم پر، کوئی ہے گریاں کسی کے غم پر
    یہ درد تو درد ِمشترک ہے، یہ آنکھ پرنم کہاں نہیں ہے

    متاع عمر عزیز ساری، گنوا چکے پر سفر ہے جاری
    عجیب سودا ہے عاشقی کا کہ فکر سود و زیاں نہیں ہے

    مری خموشی پہ ہنسنے والو، یہ بھول کر بھی نہ سوچ لینا
    کہ میرے پہلو میں دل نہیں ہے کہ میرے مُنہ میں زباں نہیں ہے

    غزل کہو اعتبار ساجد اسی تڑپتی ہوئی نوا میں
    یہ طرز، یہ دلگداز لہجہ، سماعتوں پر گراں نہیں ہے
     
  28. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    فاطمہ بہن آپکی اعلی ذوق قابلِ داد ہے۔ بہت خوب۔
     
  29. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری




    تمہارے غم نے سکھا دیا ہے مجھے ہر اِک غم سے پیار کرنا
    غمِ جہاں بھی ، یقین جانو، مزاجِ دل پر گراں نہیں ہے


    ویسے تو آپ کی تمام پسند ہی لاجواب ہے پر مجھے یہ شعر بہت پسند آیا
     
  30. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    مرے ہم نفس، مرے ہم نوا، مجھے دوست بن کے دغا نہ دے
    میں ہوں دردِ عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دُعا نہ دے

    میں غمِ جہاں سے نڈھال ہوں کہ سراپا حزن و ملال ہوں
    جو لکھے ہیں میرے نصیب میں وہ الم کسی کو خُدا نہ دے

    نہ یہ زندگی مری زندگی، نہ یہ داستاں مری داستاں
    میں خیال و وہم سے دور ہوں، مجھے آج کوئی صدا نہ دے

    مرے گھر سے دور ہیں راحتیں، مجھے ڈھونڈتی ہیں مصیبتیں
    مجھ خوف یہ کہ مرا پتہ کوئی گردشوں کو بتا نہ دے

    مجھے چھوڑ دے مرے حال پر، ترا کیا بھروسہ اے چارہ گر
    یہ تری نوازشِ مختصر ، مرا درد اور بڑھا نہ دے

    مرا عزم اتنا بلند ہے کہ پرائے شعلوں کا ڈر نہیں
    مجھے خوف آتشِ گُل سے ہے کہیں یہ چمن کو جلا نہ دے

    درِ یار پہ بڑی دھوم ہے ، وہی عاشقوں کا ہجوم ہے
    ابھی نیند آئی ہے حُسن کو کوئی شور کر کے جگا نہ دے

    مرے داغِ دل سے ہے روشنی یہی روشنی مری زندگی
    مجھے ڈر ہے اے مرے چارہ گر یہ چراغ تُو ہی بُجھا نہ دے

    وہ اُٹھے ہیں لے کے خم و سبو، ارے اے شکیل کہاں ہے تُو
    ترا جام لینے کو بزم میں ، کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں