1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از فاطمہ حسین, ‏11 اکتوبر 2011۔

  1. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    عجب اپنا حال ہوتا، جو وصال یار ہوتا
    کبھی جان صدقے ہوتی، کبھی دل نثار ہوتا

    نہ مزہ ہے دشمنی میں، نہ ہے لطف دوستی میں
    کوئی غیر غیر ہوتا، کوئی یار یار ہوتا

    یہ مزہ تھا دل لگی کا، کہ برابرآگ لگتی
    نہ تمھیں قرار ہوتا، نہ ہمیں قرار ہوتا

    ترے وعدے پر ستمگر، ابھی اور صبر کرتے
    مگر اپنی زندگی کا، ہمیں اعتبار ہوتا

    جو تمہاری طرح تم سے کوئی جھوٹے وعدے کرتا
    تم ہی منصفی سے کہہ دو،تمہیں اعتبار ہوتا؟

    تمہیں ناز ہو نہ کیوں کر کہ لیا ہے داغ کا دل
    یہ رقم نہ ہا تھ لگتی ، نہ یہ اختیار ہوتا

    داغ دہلوی
     
  2. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    اس طرف سے گزرے تھے قافلے بہاروں کے
    آج تک سلگتے ہیں زخم رہگزاروں کے

    خلوتوں کے شیدائی خلوتوں میں کھلتے ہیں
    ہم سے پوچھ کر دیکھو، راز پردہ داروں کے

    گیسووں کی چھاوں میں، دل نواز چہرے ہیں
    یا حسیں دھندلکوں میں، پھول ہیں بہاروں کے

    پہلے ہنس کے ملتے ہیں، پھر نظر چراتے ہیں
    آشنا صفت ہیں لوگ، اجنبی دیاروں کے

    ہم نے صرف چاہا ہے، ہم نے چھوکے دیکھے ہیں
    پیرہن گھٹاوں کے، جسم برق پاروں کے

    شغلِ مے پرستی گو، جشن نامرادی تھا
    یوں بھی کٹ گئے کچھ دن تیرے سوگواروں کے

    ساحر لدھیانوی
     
  3. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    پُوچھا، تمام خواب کے منظر بُھلا دیئے؟
    آیا جواب، قید سے پنچھی اڑا دیئے

    پُوچھا، کبھی کبھار کے ملنے سے بھی گئے؟
    میں نے کہا، جہان نے پہرے بٹھا دیئے

    پُوچھا، زمانے بھر سے رہ و رسم کا سبب؟
    میں نے کہا، جناب نے پہرے اٹھا دیئے

    پُوچھا، وہ ساحلوں کی کہانی کا کیا بنا؟
    بتلایا، سارے نقش ہوا نے مٹا دیئے

    جس پل اڑائی راکھ تو پُوچھا، یہ کیا کِیا؟
    میں نے بتایا، آپ کے سب خط جلا دیئے

    ارمان آسمان کو چھونے کے کیا ہوئے؟
    میں نے کہا، زمین کے اندر سلا دیئے

    فاخرہ بتول
     
  4. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کعبے کی ہے ہوس، کبھی کوئے بُتاں کی ہے
    مجھ کو خبر نہیں مری مٹی کہاں کی ہے

    سُن کر مرا فسانہ اُنہیں لُطف آ گیا
    سُنتا ہوں اب کہ روز طلب قصہ خواں کی ہے

    پیغامبر کی بات پر آپس میں رنج کیا؟
    میری زباں کی ہے نہ تمہاری زباں کی ہے

    کچھ تازگی ہو لذتِ آزار کے لئے
    ہر دم مجھے تلاش نئے آسماں کی ہے

    جانبر بھی ہو گئے ہیں بہت مجھ سے نیم جان
    کیا غم ہے اے طبیب جو پوری وہاں کی ہے

    حسرت برس رہی ہے ہمارے مزار پر
    کہتے ہیں سب یہ قبر کسی نوجواں کی ہے

    وقتِ خرامِ ناز دکھا دو جدا جدا
    یہ چال حشر کی، یہ روش آسماں کی ہے

    فرصت کہاں کہ ہم سے کسی وقت تُو ملے
    دن غیر کا ہے رات ترے پاسباں کی ہے

    قاصد کی گفتگو سے تسلی ہو کس طرح
    چُھپتی نہیں وہ بات جو تیری زباں کی ہے

    جورِ رقیب و ظلمِ فلک کا نہیں خیال
    تشویش ایک خاطرِ نامہرباں کی ہے

    سُن کر مرا فسانۂ غم، اُس نے یہ کہا
    ہو جائے جھوٹ سچ یہی خوبی بیاں کی ہے

    دامن سنبھال، باندھ کمر، آستیں چڑھا
    خنجر نکال دل میں اگر امتحاں کی ہے

    ہر ہر نفس میں دل سے نکلنے لگا غبار
    کیا جانے گردِ راہ یہ کس کارواں کی ہے

    کیونکر نہ آتے خلد سے آدم زمین پر
    موزوں وہیں وہ خوب ہے جو سنتے جہاں کی ہے

    تقدیر سے یہ پُوچھ رہا ہوں کہ عشق میں
    تدبیر کوئی بھی ستمِ ناگہاں کی ہے

    اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ
    ہندوستاں میں دُھوم ہماری زباں کی ہے

    داغ دہلوی
     
  5. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    نقش فریادی ہےکس کی شوخئ تحریر کا
    کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا

    شوخئِ نیرنگ، صیدِ وحشتِ طاؤس ہے
    دام، سبزے میں ہے پروازِ چمن تسخیر کا

    لذتِ ایجادِ ناز، افسونِ عرضِ ذوقِ قتل
    نعل آتش میں ہے، تیغِ یار سے نخچیر کا

    کاؤکاوِ سخت جانی ہائے تنہائی نہ پوچھ
    صبح کرنا شام کا، لانا ہے جوئے شیر کا

    جذبۂ بے اختیارِ شوق دیکھا چاہیے
    سینۂ شمشیر سے باہر ہے دم شمشیر کا

    آگہی دامِ شنیدن جس قدر چاہے بچھائے
    مدعا عنقا ہے اپنے عالمِ تقریر کا

    خشت پشتِ دستِ عجز و قالب آغوشِ وداع
    پُر ہوا ہے سیل سے پیمانہ کس تعمیر کا

    وحشتِ خوابِ عدم شورِ تماشا ہے اسد
    جو مزه جوہر نہیں آئینۂ تعبیر کا

    بس کہ ہوں غالب ، اسیری میں بھی آتش ز یِر پا
    موئے آتش دیده ہے حلقہ مری زنجیر کا
     
  6. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کہوں جو حال تو کہتے ہو "مدعا کہیے "
    تمہیں کہو کہ جو تم یُوں کہو تو کیا کہیے؟


    نہ کہیو طعن سے پھر تم کہ "ہم ستمگر ہیں "
    مجھے تو خُو ہے کہ جو کچھ کہو "بجا" کہیے


    وہ نشتر سہی پر دل میں جب اتر جاوے
    نگاہِ ناز کو پھر کیوں نہ آشنا کہیے


    نہیں ذریعۂ راحت جراحتِ پیکاں
    وہ زخمِ تیغ ہے جس کو کہ دلکشا کہیے


    جو مدعی بنے اُس کے نہ مدعی بنیے
    جو نا سزا کہے اُس کو نہ نا سزا کہیے


    کہیں حقیقتِ جانکاہئِ مرض لکھیے
    کہیں مصیبتِ نا سازئِ دَوا کہیے


    کبھی شکایتِ رنجِ گراں نشیں کیجئے
    کبھی حکایتِ صبرِ گریز پا کہیے


    رہے نہ جان تو قاتل کو خُوں بہا دیجئے
    کٹے زبان تو خنجر کو مرحبا کہیے


    نہیں نگار کو اُلفت، نہ ہو، نگار تو ہے!
    روانئِ روش و مستئِ ادا کہیے


    نہیں بہار کو فرصت، نہ ہو بہار تو ہے!
    طرواتِ چمن و خوبئِ ہوا کہیے


    سفینہ جب کہ کنارے پہ آ لگا غالب
    خدا سے کیا ستم و جورِ ناخدا کہیے!​
     
  7. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    نیاز و ناز کے جھگڑے مٹائے جاتے ہیں
    ہم ان میں اور وہ ہم میں سمائے جاتے ہیں

    شروعِ راہِ محبت، ارے معاذ اللہ!
    یہ حال ہے کہ قدم ڈگمگائے جاتے ہیں

    یہ ناز ِحسن تو دیکھو کہ دل کو تڑپا کر!
    نظر ملاتے نہیں ، مسکرائے جاتے ہیں

    مرے جنونِ تمنا کا کچھ خیال نہیں
    لجائے جاتے ہیں، دامن چھڑائے جاتے ہیں

    جو دل سے اٹھتے ہیں شعلے وہ رنگ بن بن کر
    تمام منظرِ فطرت پہ چھائے جاتے ہیں

    میں اپنی آہ کے صدقے کہ میری آہ میں بھی
    تری نگاہ کے انداز پائے جاتے ہیں

    رواں دواں لئے جاتی ہے آرزوئے وصال
    کشاں کشاں ترے نزدیک آئے جاتے ہیں

    کہاں منازل ہستی، کہاں ہم اہل ِفنا!
    ابھی کچھ اور یہ تہمت اٹھائے جاتے ہیں

    مری طلب بھی، اسی کے کرم کا صدقہ ہے
    قدم یہ اٹھتے نہیں ہیں ، اٹھائے جاتے ہیں

    الہٰی ترک محبت بھی کیا محبت ہے!
    بھلاتے ہیں انہیں ، وہ یاد آئے جاتے ہیں

    سنائے تھے لبِ نے سے کسی نے جو نغمے
    لب ِجگر سے مکرر سنائے جاتے ہیں


    جگر مرادآبادی
     
  8. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کہتے ہیں جس کو حور وہ انساں تمہیں تو ہو
    جاتی ہے جس پہ جان مری جاں تمہیں تو ہو

    مطلب کے کہہ رہے ہیں وہ دانا ہمیں تو ہیں
    مطلب کے پوچھتی ہو وہ ناداں تمہیں تو ہو

    آتا ہے بعد ظلم تمہیں کو تو رحم بھی
    اپنے کئے سے دل میں پشیماں تمہیں تو ہو

    پچھتاؤ گے بہت مرے دل کو اُجاڑ کر
    اس گھر میں اور کون ہے مہماں تمہیں تو ہو

    اک روز رنگ لائینگی یہ مہربانیاں
    ہم جانتے تھے جان کے خواہاں تمہیں تو ہو

    دلدار و دلفریب دل آزار دلستاں
    لاکھوں میں ہم کہینگے کہ ہاں ہاں تمہیں تو ہو

    کرتے ہو داغ دور سے مئے خانے کو سلام
    اپنی طرح کے ایک مسلماں تمہیں تو ہو

    داغ دہلوی
     
  9. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب! ۔۔
     
  10. معید
    آف لائن

    معید ممبر

    شمولیت:
    ‏9 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    10
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    so nice really nice poetry sorry abhe urdu typing seekhna start kia so thts y dont mind but poetry is really loving
     
  11. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایا
    دل کہاں کہ گم کیجیے؟ ہم نے مدعا پایا

    عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا پایا
    درد کی دوا پائی، درد بے دوا پایا

    دوست دارِ دشمن ہے! اعتمادِ دل معلوم
    آہ بے اثر دیکھی، نالہ نارسا پایا

    سادگی و پرکاری، بے خودی و ہشیاری
    حسن کو تغافل میں جرأت آزما پایا

    غنچہ پھر لگا کھلنے، آج ہم نے اپنا دل
    خوں کیا ہوا دیکھا، گم کیا ہوا پایا

    حال دل نہیں معلوم، لیکن اس قدر یعنی
    ہم نے بار ہا ڈھونڈھا، تم نے بارہا پایا

    شورِ پندِ ناصح نے زخم پر نمک چھڑکا
    آپ سے کوئی پوچھے تم نے کیا مزا پایا

    ہے کہاں تمنّا کا دوسرا قدم یا رب
    ہم نے دشتِ امکاں کو ایک نقشِ پا پایا


    غالب
     
  12. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    دیا اپنی خودی کو جو ہم نے مٹا ، وہ جو پردہ سا بیچ میں تھا ،نہ رہا
    رہے پردہ میں وہ اب نہ وہ پردہ نشیں کوئی دوسرا اس کے سوا نہ رہا

    نہ تھی حال کی جب ہمیں اپنے خبر، رہے دیکھتے اوروں کے عیب و ہنر
    پڑی اپنی برائیوں پر جو نظر، تو نگاہ میں کوئی برا نہ رہا

    ترے رخ کے خیال میں کون سے دن اٹھے مجھ پہ نہ فتنہء روز ِ جزا
    تری زلف کے دھیان میں کون سی شب مرے سر پہ ہجوم ِ بلا نہ رہا

    کئی روز میں آج وہ ماہ ِلقا، ہوا میرے جو سامنے جلوہ نما
    مجھے صبرو قرار ذرا نہ رہا، اسے پاس حجاب و حیا نہ رہا

    تیرے خنجر و تیغ کی آب رواں ہوئی جب کہ سبیل ِستم زدگان
    گئے کتنے ہی قافلے خشک زباں، کوئی تشنہء آب ِ بقا نہ رہا

    مجھے صاف بتائے نگار اگر تو یہ پوچھوں میں رو رو کے خون ِجگر
    ملے پاؤں سے کس کے ہیں دیدہ تر کف ِپا پہ جو رنگ ِحنا نہ رہا

    ہمیں ساغر و بادہ کے دینے میں اب کر ے دیر جو ساقی تو ہائے غضب
    کہ یہ عہد ِنشاط ، یہ دور ِطرب ، نہ رہے گا جہاں میں سدا، نہ رہا

    اسے چاہا تھا میں نے کہ روک رکھوں ،مری جان بھی جائے تو جانے دوں
    کئے لاکھ فریب پزار فسوں ، نہ رہا نہ رہا نہ رہا نہ رہا

    ظفر آدمی اس نہ جانئے گا، ہو وہ کیسا ہی صاحب ِفہم و ذکا
    جسے عیش میں یاد ِخدا نہ رہی، جسے طیش میں خوف ِخدا نہ رہا

    بہادر شاہ ظفر
     
  13. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    یہ دل یہ پاگل دل میرا، کیوں بجھ گیا آوارگی
    اس دشت میں اک شہر تھا، وہ کیا ہوا آوارگی

    کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا
    میں نے کہا تُو کون ہے، اس نے کہا آوارگی

    لوگو اس شہر میں کیسے جیئیں گے ہم جہاں
    ہو جرم تنہا سوچنا، لیکن سزا آوارگی

    یہ درد کی تنہائیاں، یہ دشت کا ویراں سفر
    ہم لوگ تو اُکتا گئے، اپنی سُنا آوارگی

    اک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا مرے غم کا سبب
    صحرا کی بھیگی ریت پر میں نے لکھا آوارگی

    اُس سمت وحشی خواہشوں کی زد میں پیمانِ وفا
    اِس سمت لہروں کی دھمک، کچا گھڑا آوارگی

    کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
    محسن مجھے راس آئے گی شاید سدا آوارگی


    محسن نقوی​
     
  14. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    واہ جی واہ آپ نے تو کمال شاعری شئیر کی ہے۔۔۔۔۔جاری رکھیں جی
     
  15. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    اک خواب ھے اس خواب میں کھونا بھی نھیں ھے
    تعبیر کے دھاگے میں پرونا بھی نھیں ھے

    لپٹا ہے میرے دل سے کسی خواب کی صورت
    وہ شخص کہ جس کو میرا ھونا بھی نھیں ھے

    رکھنا ھے سرچشم اسے ساکت و جامد
    پانی میں مگر چاند بھگونا بھی نھیں ھے

    ہرچند تیرے نقش کف پا میں ھے لیکن
    یہ دل کسی بچے کا کھلونا بھی نھیں ھے

    یہ عشق و محبت کی روایت بھی عجب ھے
    پایا نھیں جس کو ، اسے کھونا بھی نھیں ھے

    جس شخص کی خاطر تیرا یہ حال ھے خاور
    اس نے تیرے مر جانے پہ رونا بھی نھیں ھے


    ایوب خاور
     
  16. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    رونا بھی جو چاہیں تو وہ رونے نہیں‌ دیتا
    وہ شخص تو پلکیں بھی بھگونے نہیں‌دیتا

    وہ روز رلاتا ہے ہمیں‌ خواب میں‌ آ کر
    سونا بھی جو چاہیں تو وہ سونے نہیں‌دیتا

    یہ کس کے اشارے پہ امڈ آئے ہیں‌ بادل
    ہے کون جو بارش کبھی ہونے نہیں دیتا

    آتا ہے خیالوں میرے کون یہ اکثر
    جو مجھ کو کسی اور کا ہونے نہیں‌دیتا

    اس ڈر سے کہیں توڑ کے آنسو نہ بہائیں
    بچوں کو میں مٹی کے کھلونے نہیں دیتا

    اک شخص ہے ایسا مری بستی میں‌ابھی تک
    جو بوجھ اکیلے مجھے ڈھونے نہیں دیتا

    میں‌ ہوں کہ بہاتا ہوں تیری یاد میں‌ آنسو
    تو ہے کہ مجھے اشک پرونے نہیں‌ دیتا

    وہ چہرہ عجب ہے جسے پاکر میں ابھی تک
    کھونا بھی جو چاہوں تو وہ کھونے نہیں‌دیتا

    تھامے ہوئے لہروں کی حسن باگ کوئی تو
    ساحل کو سمندر میں ڈبونے نہیں دیتا



    (حسن رضوی) ​
     
  17. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    فراق یار کی بارش ملال کا موسم
    ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم

    وہ اک دعا جو میری نامراد لوٹ آئی
    زباں سے روٹھ گیا پھر سوال کا موسم

    بہت دنوں سے میرے ذہن کے دریچوں میں
    ٹھہر گیا ہے تمہارے خیال کا موسم

    جو بے یقیں ہوں بہاریں اجڑ بھی سکتی ہیں
    تو آ کے دیکھ لے میرے زوال کا موسم

    محبتیں بھی تیری دھوپ چھاؤں جیسی ہیں
    کبھی یہ ہجر کبھی یہ وصال کا موسم

    کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے"محسن"
    ہم اپنے خواب کی خوشبو، خیال کا موسم
     
  18. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    دست جنوں کا اور کریں چارہ گر علاج
    سر پیٹتا ہوں جیب و گریباں کو چھوڑ کر

    اک پل کی زندگی بھی غنیمت ہے دار پر
    ملتے ہیں اشک خاک میں مژگاں کو چھوڑ کر

    اہلِ عدم سے کہہ دو مروت سے دور ہے
    تنہا نہ جاؤں گا شبِ ہجراں کو چھوڑ کر

    آیا ہوں تیرے دام میں صیاد باغ سے
    اپنی مراد پر گل و ریحاں کو چھوڑ کر

    داغ
     
  19. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا
    سوزِ جاناں دل میں سوزِ دیگراں بنتا گیا

    رفتہ رفتہ منقلب ہوتی گئی رسمِ چمن
    دھیرے دھیرے نغمۂ دل بھی فغاں بنتا گیا

    میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
    لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

    میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغرِ ہر خاص و عام
    یوں تو جو آیا وہی پیرِ مغاں بنتا گیا

    جس طرف بھی چل پڑے ہم آبلہ پایانِ شوق
    خار سے گل اور گل سے گلستاں بنتا گیا

    شرحِ غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور
    لفظ جو منہ سے نہ نکلا داستاں بنتا گیا

    دہر میں مجروح کوئی جاوداں مضموں کہاں
    میں جسے چھوتا گیا وہ جاوداں بنتا گیا

    (مجروح سلطانپوری) ​
     
  20. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    شہر میں‌چاک گریباں ہوئے ناپید اب کے
    کوئی کرتا ہی نہیں ضبط کی تاکید اب کے

    لطف کر، اے نگہِ یار ، کہ غم والوں‌ نے
    حسرتِ دل کی اُٹھائی نہیں‌تمہید اب کے

    چاند دیکھا تری آنکھوں میں ، نہ ہونٹوں پہ شفق
    ملتی جلتی ہے شبِ غم سے تری دید اب کے

    دل دکھا ہے نہ وہ پہلا سا نہ جاں تڑپی ہے
    ہم ہی غافل تھے کہ آئی ہی نہیں عید اب کے

    پھر سے بجھ جائیں گی شمعیں‌جو ہوا تیز چلی
    لاکے رکھو سر محفل کوئی خورشید اب کے
     
  21. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    واہ جی واہ ! آپ نے تو کمال شاعری شئیر کی ہے ۔ اسے جاری رکھیے گا ۔
     
  22. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    فاطمہ حُسین جی آپ کی پسند ساری کی ساری ہی پسندیدہ ہے
    بُہت خُوب بُہت بہترین کِسی بھی واہ واہ کا اِنتظار کیے بغیر جاری رکھیں۔۔ شُکریہ
     
  23. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت شکریہ۔۔

    اپنی پسند کو شئیر کرنے کے لیے واہ واہ کی ضرورت تو نہیں ہوتی ناں کیونکہ ضروری نہیں کہ ہماری پسند سب کی پسند ہو۔۔ اس لیے اس کو واہ واہ کی حاجت کے بغیر ہی شئیر کرنا ہوتا ہے
     
  24. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    بنا گلاب تو کانٹے چبُھا گیا اِک شخص
    ہُوا چراغ تو گھر ہی جلا گیا اِک شخص

    تمام رنگ مرے اور سارے خواب مرے
    فسانہ تھے کہ فسانہ بنا گیا اِک شخص

    میں کس ہَوا میں اڑوں کس فضا میں لہراؤں
    دکھوں کے جال ہر اک سو بچھا گیا اِک شخص

    پلٹ سکوں ہی نہ آگے ہی بڑھ سکوں جس پر
    مجھے یہ کون سے رستے لگا گیا اِک شخص

    محبّتیں بھی عجب اُس کی نفرتیں بھی کمال
    مری ہی طرح کا مجھ میں سما گیا اِک شخص

    محبّتوں نے کسے کی بھُلا رکھا تھا اُسے
    ملے وہ زخم کہ پھر یاد آگیا اِک شخص

    کھلا یہ راز کہ آئینہ خانہ ہے دنیا
    اور اس میں مجھ کو تماشا بنا گیا اِک شخص
     
  25. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    تیرے پیار میں رُسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ
    جانے کیا کیا پوچھ رہے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ

    ہر لمحہ احساس کی صہبا رُوح میں ڈھلتی جاتی ہے
    زیست کا نشّہ کچھ کم ہو تو ہو آئیں میخانے لوگ

    جیسے تمہیں ہم نے چاہا ہے کون بھلا یوں چاہے گا
    مانا اور بہت آئیں گے تم سے پیار جتانے لوگ

    یُوں گلیوں بازاروں میں آوارہ پھرتے رہتے ہیں
    جیسے اس دنیا میں سبھی آئے ہوں عمر گنوانے لوگ

    آگے پیچھے دائیں بائیں سائے سے لہراتے ہیں
    دنیا بھی تو دشتِ بلا ہے ہم ہی نہیں دیوانے لوگ

    کیسے دکھوں کے موسم آئے کیسی آگ لگی یارو
    اب صحراؤں سے لاتے ہیں پھولوں کے نذرانے لوگ

    کل ماتم بے قیمت ہوگا آج ان کی توقیر کرو
    دیکھو خونِ جگر سے کیا کیا لکھتے ہیں افسانے لوگ
     
  26. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    مرے خدا مجھے وہ تابِ نے نوائی دے
    مَیں چپ رہوں بھی تو نغمہ مرا سنائی دے

    گدائے کوئے سخن اور تجھ سے کیا مانگے
    یہی کہ مملکتِ شعر کی خدائی دے

    نگاہِ دہر میں اہل ِ کمال ہم بھی ہوں
    جو لکھ رہے ہیں وہ دنیا اگر دکھائی دے

    چھلک نہ جاؤں کہیں میں وجُود سے اپنے
    ہُنر دیا ہے تو پھر ظرفِ کبریائی دے

    مجھے کمالِ سخن سے نوازنے والے
    سماعتوں کو بھی اب ذوق ِ آشنائی دے

    نمو پذیر ہے یہ شعلہء نوا تو اسے
    ہر آنے والے زمانے کی پیشوائی دے

    کوئی کرے تو کہاں تک کرے مسیحائی
    کہ ایک زخم بھرے دوسرا دہائی دے

    میں ایک سے کسی موسم میں رہ نہیں سکتا
    کبھی وصال کبھی ہجر سے رہائی دے

    جو ایک خواب کا نشّہ ہو کم تو آنکھوں کو
    ہزار خواب دے اور جراءتِ رسائی دے
     
  27. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی
    لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی

    نہ شب کو چاند ہی اچھا نہ دن کو مہر اچھّا
    یہ ہم پہ بیت رہی ہیں قیامتیں کیسی

    وہ ساتھ تھا تو خدا بھی تھا مہرباں کیا کیا
    بچھڑ گیا تو ہوئی ہیں عداوتیں کیسی

    عذاب جن کا تبسّم ثواب جن کی نگاہ
    کھنچی ہوئی ہیں پس ِ جاں یہ صورتیں کیسی

    ہوا کے دوش پہ رکھّے ہوئے چراغ ہیں ہم
    جو بجھ گئے تو ہَوا سے شکایتیں کیسی

    جو بے خبر کوئی گزرا تو یہ صدا دی ہے
    میں سنگِ راہ ہوں مجھ پر عنایتیں کیسی

    نہیں کہ حُسن ہی نیرنگیوں میں طاق نہیں
    جنوں بھی کھیل رہا ہے سیاستیں کیسی

    نہ صاحبانِ جنوں ہیں نہ اہل ِ کشف و کمال
    ہمارے عہد میں آئیں کثافتیں کیسی

    جو ابر ہے سو وہ اب سنگ و خشت لاتا ہے
    فضا یہ ہو تو دلوں کی نزاکتیں کیسی

    یہ دور ِ بے ہنراں ہے بچا رکھو خود کو
    یہاں صداقتیں کیسی کرامتیں کیسی
     
  28. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    یہ اور بات کہ اس عہد کی نظر میں ہوں
    ابھی میں کیا کہ ابھی منزل ِ سفر میں ہوں

    ابھی نظر نہیں ایسی کہ دُور تک دیکھوں
    ابھی خبر نہیں مجھ کو کہ کس اثر میں ہوں

    پگھل رہے ہیں جہاں لوگ شعلہء جاں سے
    شریک میں بھی اسی محفل ِ ہنر میں ہوں

    جو چاہے سجدہ گزارے جو چاہے ٹھکرا دے
    پڑا ہوا میں زمانے کی رہ گزر میں ہوں

    جو سایہ ہو تو ڈروں اور دھوپ ہو تو جلوں
    کہ ایک نخل ِ نمو خاکِ نوحہ گر میں ہوں

    کرن کرن کبھی خورشید بن کے نکلوں گا
    ابھی چراغ کی صورت میں اپنے گھر میں ہوں

    بچھڑ گئ ہے وہ خوشبو اجڑ گیا ہے وہ رنگ
    بس اب تو خواب سا کچھ اپنی چشم ِ تر میں ہوں

    قصیدہ خواں نہیں لوگو کہ عیش کر جاتا
    دعا کہ تنگ بہت شاہ کے نگر میں ہوں​
     
  29. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    تمہارے بعد بھی کچھ دن ہمیں سہانے لگے
    پھر اس کے بعد اندھیرے دیے جلانے لگے

    چمک رہا تھا وہ چاند اور اس کی محفل میں
    سب آنکھیں آئینے، چہرے شراب خانے لگے

    خلا میں تھا، کہ کوئی خواب تھا، کہ خواہش تھی
    کہ اس زمین کے سب شہر شامیانے لگے

    نہ جانے کون سے سیّارے کا مکیں تھا رات
    کہ یہ زمین و زماں سب مجھے پرانے لگے

    فضائے شام، سمندر، ستارہ جیسے لوگ
    وہ بادبان کھلے، کشتیاں چلانے لگے

    بس ایک خواب کے مانند یہ غزل میری
    بدن سنائے اسے روح گنگنانے لگے

    ہزاروں سال کے انساں کا تجربہ ہے جو شعر
    تو پل میں کیسے کُھلے وہ جسے زمانے لگے

    سیاہ رات کی حد میں اگر نکل آئے
    دیے کے سامنے خورشید جھلملانے لگے

    ہر اک زمانہ زمانہ ہے میر صاحب کا
    کہا جو ان نے تو ہم بھی غزل سنانے لگے​
     
  30. الکرم
    آف لائن

    الکرم ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جون 2011
    پیغامات:
    3,090
    موصول پسندیدگیاں:
    1,180
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    لگتا ہے آپ بھی بُہت جلد پیغاموں کی سنچری کرلیں گی
    مگر یقین کریں یہ سنچری دوسروں سے مُنفرد ہو گی
    کیوں کہ آپ کے یہ پیغام واقعی بُہت خُوبصُورت ہیں
    ایویں ای اؤنگیاں بؤنگیاں نہیں ہیں۔۔۔۔۔ خُوش رہیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں