1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از فاطمہ حسین, ‏11 اکتوبر 2011۔

  1. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    غمِ الفت مرے چہرے سے عیاں کیوں نہ ہوا
    آگ جب دل میں سلگتی تھی، دھواں کیوں نہ ہوا

    سیلِ غم رکتا نہیں ضبط کی دیواروں سے
    جوشِ گریہ تھا تو میں گریہ کناں کیوں نہ ہوا

    کہتے ہیں حسن خد و خال کا پابند نہیں
    ہر حسیں شے پہ مجھے تیرا گماں کیوں نہ ہوا

    دشت بھی اس کے مکیں، شہر بھی اس سے آباد
    تو جہاں آن بسے، دل وہ مکاں کیوں نہ ہوا

    ۔۔ق۔۔۔
    تو وہی ہے جو مرے دل میں چھپا بیٹھا ہے
    اک یہی راز کبھی مجھ پہ عیاں کیوں نہ ہوا

    یہ سمجھتے ہوئے مقصودِ نظر ہے تو ہی
    میں ترے حسن کی جانب نگراں کیوں نہ ہوا

    اس سے پہلے کہ ترے لمس کی خوشبو کھو جائے
    تجھ کو پا لینے کا ارمان جواں کیوں نہ ہوا

    تپتے صحرا تو مری منزلِ مقصود نہ تھے
    میں کہیں ہم سفرِ ابرِ رواں کیوں نہ ہوا

    اجنبی پر تو یہاں لطف سوا ہوتا ہے
    میں بھی اس شہر میں بے نام و نشاں کیوں نہ ہوا

    نارسائی تھی مرے شوق کا حاصل تو شکیبؔ
    حائلِ راہ کوئی سنگِ گراں کیوں نہ ہوا
     
  2. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    نیلا میرا وجود گھڑی بھر میں کر گیا
    وہ زہر کی طرح مرے دل میں اتر گیا

    پلکیں لرز کے رہ گئیں اور دیپ بجھ گئے
    الزام اب کے بار بھی آندھی کے سر گیا

    اب کس لئے سنبھال کے رکھوں بصارتیں
    آنکھوں سے خواب چھین کے جب خواب گر، گیا

    اس سے بچھڑ کے دل کا ہوا ہے عجیب حال
    پانے کی آرزو گئی، کھونے کا ڈر گیا

    جب موسموں نے پھر سے بغاوت کی ٹھان لی
    ٹہنی پہ پھول کھلنے سے پہلے بکھر گیا

    بہتر ہے خود رفو گری سیکھوں کہ آج تو
    گھاؤ کھلے ہی چھوڑ کے وہ چارہ گر گیا

    اس پر یقیں بحال ہوا تو وہ ایک دم
    اقرار کے مقام پہ آ کر مُکر گیا

    آنکھوں سے نیند، دل سے سکوں ہو گیا جدا
    لگتا ہے اپنے ساتھ کوئی ہاتھ کر گیا

    سورج نے ساتھ چھوڑا تو دیکھا پلٹ کے تب
    سوچا، جو ساتھ چلتا تھا سایہ کدھر گیا

    فاخرہ بتول​
     
  3. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    انا

    انا کے ساتھ کچھ لمحے بتانا ٹھیک ہے لیکن
    انا کے ساتھ سب لمحے بتانا سخت مشکل ہے
    کماں میں اس کی تیروں کا ذخیرہ کم نہیں ہوتا
    خطا اس کا نشانہ ہو
    یہ ممکن ہی نہیں جاناں!
    انا کے ہاتھ سے ٹوٹے ہوئے تارے
    کبھی جڑتے نہیں دیکھے
    سمندر کے کنارے جس طرح ملتے نہیں دیکھے
    انا کے ساتھ کچھ لمحے بتانا ٹھیک ہے لیکن
    انا کے ساتھ سب لمحے بتانا سخت مشکل ہے
     
  4. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    فاطمہ ۔۔اقبال عظیم کا کلام پسند آیا : )
     
  5. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    تھینک یو جی۔۔۔
     
  6. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری



    آج تو بے سبب اداس ہے جی
    عشق ہوتا تو کوئی بات بھی تھی


    جلتا پھرتا ہوں میں دوپہروں میں
    جانے کیا چیز کھو گئی ہے میری


    وہیں پھرتا ہوں میں بھی خاک بسر
    اس بھرے شہر میں ہے ایک گلی


    چھپتا پھرتا ہے عشق دُنیا سے
    پھیلتی جا رہی ہے رُسوائی


    ہم نشیں کیا کہوں کہ وہ کیاہے
    چھوڑ یہ بات نیند اُڑنے لگی


    آج تو وہ بھی کچھ خموش سا تھا
    میں نے بھی اُس سے کوئی بات نہ کی


    ایک دم اُس کے ہونٹ چُوم لیئے
    یہ مجھے بیٹھے بیٹھے کیا سوجھی


    ایک دم اُس کا ہاتھ چھوڑ دیا
    جانے کیا بات درمیاں آئی


    تو جو اتنا اداس ہے ناصر
    تجھے کیا ہوگیا بتا تو سہی


    ناصر کاظمی
     
  7. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب فاطمہ ، بہت خوبصورت انتخاب ہے ۔
     
  8. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت شکریہ آصف بھائی
     
  9. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    یہ کیا کہا کہ داغ کو پہچانتے نہیں
    وہ ایک ہی تو شخص ہے، تم جانتے نہیں

    بد عہدیوں کو آپ کی کیا جانتے نہیں
    کل مان جائیں گے، اسے ہم جانتے نہیں

    وعدہ ابھی کیا تھا، ابھی کھائی تھی قسم
    کہتے ہو پھر کہ ہم تجھے پہچانتے نہیں

    چھوٹے گی حشر تک نہ یہ مہندی لگی ہوئی
    تم ہاتھ میرے خوں میں کیوں سانتے نہیں

    مہر و وفا کا کب اُنہیں آتا ہے اعتبار
    جب تک اُسے وہ خوب طرح چھانتے نہیں

    سر بازو جاں نثار محبت وہ ہیں دلیر
    رستم بھی ہو تو کچھ اُسے گردانتے نہیں

    اُن کا بھی مدعا تھا، مرا مدعا نہ تھا
    پر کیا کروں کہ وہ تو مری مانتے نہیں

    تن جائیں گے جو سامنے آئے گا آئینہ
    دیکھیں تو کس طرح، وہ بھنویں تانتے نہیں

    نکلا ہے جو زباں سے اُس کو نباہیے
    ایسی وہ اپنے دل میں کبھی ٹھانتے نہیں

    جب دیکھتے ہو مجھ کو چڑھاتے ہو آستیں
    دامن عدو کی قتل پہ گردانتے نہیں

    کیا داغ نے کہا تھا جو ایسے بگڑ گئے
    عاشق کی بات کا تو بُرا مانتے نہیں

    داغ دہلوی
     
  10. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    آج تو بے سبب اداس ہے جی
    عشق ہوتا تو کوئی بات بھی تھی


    واہ فاطمہ جی
    بہت خوب
     
  11. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    تھینک یو جی
     
  12. ارشین بخاری
    آف لائن

    ارشین بخاری ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2011
    پیغامات:
    6,125
    موصول پسندیدگیاں:
    901
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    فاطمہ جی بہت خوب
     
  13. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بہت شکریہ ارشین
     
  14. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    ابھی جو لوٹ کے پھر تم ہمارے در پہ آئے ہو
    يہ تم سے کہہ ديا کس نے کے . . .
    تم بن رہ نہيں سکتے ؟
    يہ دکھ ہم سہہ نہيں سکتے ؟
    اگر تم جاننا چاہو کے
    ايسا کيوں کيا ہم نے ؟
    يہ دکھ کيوں سہہ ليا ہم نے ؟
    تو سن لو غور سے جاناں
    پُرانی عہد رفتہ کی
    روايت توڑ دی ہم نے
    محبت چھوڑ دی ہم نے
     
  15. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    ہر پل دھیان میں بسنے والے لوگ افسانے ہو جاتے ہیں
    آنکھیں بوڑھی ہو جاتی ہیں خواب پرانے ہو جاتے ہیں

    ساری بات تعلق والی جذبوں کی سچائی تک ہے
    میل دلوں میں آجائے تو گھر ویرانے ہو جاتے ہیں

    منظر منطر کھل اٹھتی ہے پیراہن کی قوس قزح
    موسم تیرے ہنس پڑنے سے اور سہانے ہو جاتے ہیں

    جھونپڑیوں میں ہر اک تلخی پیدا ہوتے مل جاتی ہے
    اسی لیے تو وقت سے پہلے طفل سیانے ہوجاتے ہیں

    موسم عشق کی آہٹ سے ہی ہر اک چیز بدل جاتی ہے
    راتیں پاگل کردیتی ہیں دن دیوانے ہو جاتے ہیں

    دنیا کے اس شور نے امجد کیا کیا ہم سے چھین لیا ہے
    خود سے بات کیے بھی اب تو کئی زمانے ہو جاتے ہیں




    امجد اسلام امجد
     
  16. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    آپ جیسے یہاں فنکار بہت ملتے ہیں
    جان و دل دینے کو تیار بہت ملتے ہیں

    بھولی بھالی کسی صُورت پہ نہ جانا صاحب!
    گُل کے پردے میں یہاں خار بہت ملتے ہیں

    تیرے ہاتھوں کی لکیروں میں کئی موڑملے
    اور بدل جانے کے آثار بہت ملتے ہیں

    مانا ہم جیسے بھی لاکھوں ہیں جہاں میں لیکن
    آپ جیسے بھی تو سرکار! بہت ملتے ہیں

    آنکھ کُھل جانے پہ ‘ اِک بار کبھی آن ملو
    خواب وادی کے تو اُس پار بہت ملتے ہیں

    زندگی کو کوئی جانے بھی تو جانے کیسے
    اِس کہانی میں تو کردار بہت ملتے ہیں

    عدل ملتا ہی نہیں سارے زمانے میں کہیں
    مسندیں ملتی ہیں ‘ دَربار بہت ملتے ہیں

    کوئی تعبیر کو تصویر کا پیکر بھی تو دے
    خواب اِن آنکھوں کو بے کار بہت ملتے ہیں

    کوئی حَد ہے کہ جنہیں مل کے ملے ہیں خود سے
    وہ بھی ملتے ہیں تو بے زار بہت ملتے ہیں

    آؤ ‘ اِک بار کُھلے دل سے ‘ محبت سے ملیں
    مستقل دل پہ لیے بار بہت ملتے ہیں

    دل میں رکھ کر کوئی پوجے گا تو مانیں گے بتول
    خالی خولی ہمیں اِظہار بہت ملتے ہیں

    فاخرہ بتول
     
  17. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    فاصلے ایسے بھی ھونگے یہ کبھی سوچا نہ تھا
    سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا

    میں تیری صورت لئے سارے زمانے میں پھرا
    ساری دنیا میں مگر کوئی تیرے جیسا نہ تھا

    محفلِ اہلِ و فا میں ہر طرح کے لوگ تھے
    یا تیرے جیسا نہیں تھا یا میرے جیسا نہ تھا

    مصلحت نے اجنبی ہم کو بنایا تھا عدیم
    ورنہ کب اک دوسرے کو ہم نے پہچانا نہ تھا

    وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سو
    میں اسے محسوس کر سکتا تھا، چھو سکتا نہ تھا

    رات بھر اس کی ہی آہٹ کان میں آتی رہی
    جھانک کر دیکھا گلی میں کوئی بھی سایہ نہ تھا


    عکس تو موجود تھا پر عکس تنہائی کا تھا
    آئینہ تو تھا مگر اس میں تیرا چہرا نہ تھا

    آج اس نے دکھ بھی اپنے علیحدہ کر لیے
    آج میں رویا تو میرے ساتھ وہ رویا نہ تھا


    یہ سبھی ویرانیاں اس کے جدا ہونے سے تھیں
    آنکھ دھندلائی ھوئی تھی شہر دھندلایا نہ تھا

    یاد کر کے اور بھی تکلیف ھوتی تھی "عدیم"
    بھول جانے کی سوا اب کوئی بھی چارہ نہ تھا

    عدیم ھاشمی
     
  18. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    قدم قدم پر بدل رہے ہیں مسافروں کی طلب کے رستے
    ہواؤں جیسی محبتیں ہیں صداؤں جیسی رفاقتیں ہیں

    کسی کا مقروض میں‌ نہیں پر مرے گریباں پہ ہاتھ سب کے
    کوئی مری چاہتوں کا دشمن کسی کو درکار چاہتیں ہیں

    میں دوسروں کی خوشی کی خاطر غبار بن کے بکھر گیا ہوں
    مگر کسی نے یہ حق نہ جانا کہ میری بھی کچھ ضرورتیں ہیں

    مری محبت کے رازداں نے یہ کہہ کے لوٹا دیا مرا خط
    کہ بھیگے بھیگے سے آنسؤوں سے تمام گنجلک عبارتیں ہیں

    تری جدائی کے کتنے سورج افق پہ ڈوبے مگر ابھی تک
    خلش ہے سینے میں پہلے دن سی بدن میں ویسی حرارتیں ہیں
     
  19. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    دل کی گہرائی سے اٹھتا پیار ہی اچھا لگا
    شہر سے لوٹے تو گاؤں اور بھی پیارا لگا

    میں تو خود اپنے لیے بھی اجنبی سا بن گیا
    تو بتا مجھ سے جدا ھو کر تجھے کیسا لگا

    ایک لمحے کا تعارف عمر بھر کا روگ ھے
    کیا کہوں اس سے کہ اب تو واقعی ایسا لگا

    اس قدر مانوس ھوں اب اپنی تنہائی سے میں
    وہ سر راہ ملا مجھ کو تو یہ دھوکہ لگا

    ایک مدت بعد ملنے کا مزہ کیا چیز ھے
    تو کبھی مجھ سے مل کر یہ اندازہ لگا

    آج پہلی بار پھر ملنے کا وعدہ کر گیا
    آج پہلی بار آذر وہ مجھے جھوٹا لگا



    اعزاز احمد آذر​
     
  20. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    سنو! یہ وقت رخصت ہے، سکوت سفر طاری ھے
    ختم عمروں کا زر، باقی لمحوں کی ریزگاری ھے

    سنو! آنکھیں تو گم صم ہیں، دلوں میں آہ و زاری ھے
    سنو! یہ ضبط کا موسم نہیں ھے، بے اختیاری ھے

    سنو! یہ آس کی ڈوری اٹھا لو ہاتھ سے میرے
    میرے ہاتھوں میں کچے دھاگوں کی بےاعتباری ھے

    سنو! میں خواب اب بھی دیکھتا ھوں دل کے کہنے سے
    میری آنکھوں میں اب بھی زخم، دل میں بیقراری ھے

    سنو! یہ راز بھی سن لو، کہ دل کا کھیل جتنا تھا
    یہ بازی تم نے جیتی ھے، ھمیشہ ھم نے ھاری ھے

    سنو! تم ساتھ رھتے تھے میری ھر اک سانس میں
    تمہارے نام کرتے ہیں، جہاں جتنی گزاری ھے

    سنو! آنکھوں سے پڑھ لینا وہ ساری ان کہی باتیں
    کوئی پوچھے تو کہہ دینا، بہت ہی رازداری ھے

    سنو! پلکوں پہ جتنے خواب تھے، ان کو اٹھا لینا
    میری آنکھوں پہ ان کا بوجھ، میری طاقت سے بھاری ھے

    سنو! دوری سے گبھرا کر ہمیں آواز دے لینا
    مگر یہ رابطہ دل کا، بشرط استواری ھے

    سنو! ھم لوٹنے والے نہیں، سب کہہ لو سن لو آج
    بہت ہی دور جانا ھے، بڑی لمبی اڈاری ھے

    سنو یہ وقت رخصت ھے، سنو یہ حرف آخر ھے
    سنو! یہ درد ھجر کا ھر اک ھجرت سے کاری ھے
     
  21. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    یاد کر کے اور بھی تکلیف ھوتی تھی "عدیم"
    بھول جانے کی سوا اب کوئی بھی چارہ نہ تھا

    بہت خوب
     
  22. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    اِک کمال کی خواہش

    کس طرح سجاتے ہو
    مصلحت کی شاموں میں
    محفلیں محبت کی
    اور محبتیں بھی وہ
    سال بھر مہک جن کی
    دل کی ساری گلیوں میں
    رقص کرتی پھرتی ہے

    کس طرح جلاتے ہو
    آندھیوں کے موسم میں
    تم دئیے رفاقت کے
    تم جو پیار کی دولت
    اپنے ہاتھوں سے
    خوشبوؤں کی باتوں سے
    اس طرح لٹاتے ہو
    جس طرح کوئی جگنو
    شب کے ریگزاروں پر
    روشنی لٹاتا ہے

    تم جو حبس موسم میں
    اِک ہوا کا جھونکا ہو
    کس طرح سجاتے ہو
    مصلحت کی شاموں میں
    محفلیں محبت کی
    کچھ ہمیں بھی بتلاؤ
    کچھ ہمیں بھی سکھلاؤ
    ہم تو اپنے صحرا کے
    بے نوا مسافر ہیں
    ہم تمہارے جذبوں کی
    نیک سی فضاؤں میں
    پھول جیسے گیتوں کی
    رقص کرتی خوشبو کے
    بے قرار شاعر ہیں۔
     
  23. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کہا، ساتھی کوئی دکھ درد کا تیار کرنا ھے
    جواب آیا کہ یہ دریا اکیلے پار کرنا ھے

    کہا ہر راستہ بخشا ناھموار کیوں مجھ کو
    جواب آیا کہ ہر رستہ تجھے ھموار کرنا ھے

    کہا کیا تیغ اٹھانی ھے غنیموں نے غنیموں پر
    جواب آیا کہ یاروں نے بھی چھپ کر وار کرنا ھے

    کہا کیوں سامنے چمکا دیا اتنا بڑا سورج
    جواب آیا ھمیں سایہ پس دیوار کرنا ھے

    کہا لفظوں سے پھولوں کی مہک آنے لگی کیسے
    جواب آیا محبت کا تجھے اظہار کرنا ہے

    کہا مجھ کو بنایا ھے تو پھر یہ دوسرے کیوں ہیں
    جواب آیا کہ تجھ کو دوسروں سے پیار کرنا ھے

    کہا میں لاڈلا تیرا ھوں میں مٹی میں کیوں اتروں
    جواب آیا کہ سب کو یہ سمندر پار کرنا ہے

    عدیم ھاشمی
     
  24. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    کہو کیسے ضرورت میں بدلتے یار کو دیکھا
    کہا بارش میں جیسے ریت کی دیوار کو دیکھا

    کہو ظالم کے دل میں کس طرح کے پیار کو دیکھا
    کہا پتھر میں دھڑکن کے کبھی آثار کو دیکھا

    کہو کیسے ملے دونوں امیں رسموں رواجوں کے
    کہا ایسے لگا دیوار نے دیوار کو دیکھا

    کہو دو تاجرانہ دل مقابل جس گھڑی آئے
    کہا ایسے لگا دینار نے دینار کو دیکھا

    کہو کب بحر کر پانی میں اترا عکس حیرت کا
    کہا جب عزم سے پتوار نے پتوار کو دیکھا

    کہو کیسے لگا جب اپنے خالق سے ملی نظریں
    کہا ایسے لگا فنکار نے فنکار کو دیکھا

    عدیم ھاشمی
     
  25. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    بکھرتے ہی گئے سب خواہشوں کے ساز، کیا کرتے
    تری لَے اور تھی کچھ اور تھی آواز، کیا کرتے

    کمالِ ضبط پر میرے بھلا وہ ناز کیا کرتے
    ستانے آئے تھے مجھ کو وہ چارہ ساز، کیا کرتے

    جنھوں نے چادروں کو پھاڑ کر سینے چھُپائے ہوں
    وہ اپنی مُفلسی میں اور پس انداز کیا کرتے

    ہماری گفتگو کی جب دھنک بھی قید کر ڈالی
    تو مجبوراً ہمیں کرنی پڑی پرواز، کیا کرتے

    ضرورت تھی جنھیں تیری وفاؤں کے گھروندے کی
    ترے وعدوں کی خالی سیپیوں پر ناز کیا کرتے


    ناہید ورک
     
  26. خوبصورت
    آف لائن

    خوبصورت ممبر

    شمولیت:
    ‏9 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    6,517
    موصول پسندیدگیاں:
    35
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    نائس شیئرنگ فاطمہ۔۔ :serious:
     
  27. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    تیرے غم کو جاں کی تلاش تھی تیرے جاں نثار چلے گئے
    تیری راہ میں کرتے تھے سرطلب، سرِ رہگزار چلے گئے

    تیری کج ادائی سے ہار کے شبِ انتظار چلی گئی
    میرے ضبطِ حال سے روٹھ کر میرے غم گسار چلے گئے

    نہ سوالِ وصل، نہ عرضِ غم،نہ حکایتیں، نہ شکایتیں
    تیرے عہد میں‌ دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے

    یہ ہمیں‌تھے جن کے لباس پر سرِ راہ سیاہی لکھی گئی
    یہی داغ تھے جو سجا کے ہم سرِ بزم یار چلے گئے

    نہ رہا جنونِ رخِ وفا، یہ رسن یہ دار کرو گے کیا
    جنہیں‌جرمِ عشق پہ ناز تھا وہ گناہ گار چلے گئے



    فیص احمد فیض
     
  28. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    تم سے بچھڑ کے کام یہ کرنا پڑا ہمیں
    پھر آج اپنے آپ سے لڑنا پڑا ہمیں

    کچھ مانگنے کے واسطے آیا تھا اک فقیر
    کاسے کو آج اشکوں سے بھرنا پڑا ہمیں

    پہلے تو اک جہاں کے مقابل میں ڈٹ گئے
    آخر میں اپنے سائے سے ڈرنا پڑا ہمیں

    چاہت کا حادثہ ہی کہیں سانحہ نہ ہو
    بےکار اس خیال میں پڑنا پڑا ہمیں

    اک خواب کھوجنے کے لیے بارہا بتول
    ان نیند وادیوں سے گزرنا پڑا ہمیں
     
  29. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری


    محبت نام کا جو اک جزیرہ ہے
    وہاں جانا پڑے تم کو
    ہماری یاد کو بھی ساتھ لے لینا
    سنا ہے اس جزیرے پر کبھی دو ہنس رہتے تھے
    وہ دونوں ایک دوجے کے دلوں پر راج کرتے تھے
    وہ اک دوجے کی آنکھوں میں اتر کر خواب چُنتے تھے
    وفا کے تانے بانے ریشمی باتوں سے بُنتے تھے

    پھر اس کی روز ہی تجدید بھی کرتے
    مگر رُت کے بدلتے ہی ہوا ایسے
    وہ دونوں مختلف سمتوں میں چل نکلے
    سنا ہے پھر کبھی اک ساتھ دونوں کو نہیں دیکھا

    محبت نام کا جو اک جزیرہ ہے
    وہاں جانا پڑے تم کو
    تو اس تنہا شجر کے پاس بھی جانا
    کہ جس کی ساری شاخوں کے لبادے پر،
    ہر اک جانب کسی کا نام لکھا ہے
    سنا ہے لکھنے والا، زدگی بھر پھر کبھی کچھ لکھ نہیں پایا
    وہ اپنی انگلیوں پر خون کی مہریں لگا بیٹھا
    مقدر دار کر بیٹھا۔ ۔ ۔ ۔ وہ خود کو ہار کر، بیٹھا

    محبت نام کا جو اک جزیرہ ہے
    وہاں جانا پڑے تم کو
    ہماری یاد کو بھی ساتھ لے لینا
    ہماری یاد تپتی دھوپ میں چھاؤں کی صورت ہے
    یہ ماضی کے کسی معصوم سے گاؤں کی صورت ہے
     
  30. فاطمہ حسین
    آف لائن

    فاطمہ حسین مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2011
    پیغامات:
    734
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فاطمہ حسین کی پسندیدہ شاعری

    منہ سے نکلے گی تو پھر دل میں اتر جائے گی
    مت ہواؤں کو بتا، بات بکھر جائے گی

    باندھ دی تُو نے، جو پیروں پہ ہوا کے پائل
    اب کہانی تری ہر کوچہ و گھر جائے گی

    یہ تو اندھیر نگر سے ہے بہت ہی مانوس
    آنکھ اب روشنی دیکھے گی تو ڈر جائے گی

    ہونٹ خاموش ہیں، پلکوں نے سیّا آنکھوں کو
    دل کے لُٹنے کی بھلا کیسے خبر جائے گی

    پہلے ان آنکھوں میں ڈوبے تو گئی تھی شاید
    جان لگتا ہے کہ اب بارِ دگر جائے گی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں