1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غیر مسلموں کو عبادت گاہ کی اجازت شرعی یا خلاف شریعت ہے 6

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏3 جولائی 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    امام ابوالحسن الماوردی رقم فرماتے ہیں:

    والثالث ان لا يسمعوهم اصوات نواقيسهم ولا تلاوة كتبهم ولا قولهم في عزير والمسيح والرابع لا يجاهروهم بشرب خمورهم ولا باظهار صلبانهم وخنازيرهم والخامس ان يخضوا دفن موتاهم يجاهرون بندب عليهم ولا نياحة.الاحكام السلطانية ص145.

    ذمیوں پر تیسری شرط جس کی پابندی ان پر لازم ہے یہ ہے کہ وہ اپنے ناقوس کی آوازیں مسلمانوں کو نہیں سنائیں گے اور نہ بآواز بلند اپنی کسی کتاب کی تلاوت کریں گے اور نہ حضرت عزیر اور حضرت مسیح علیہم السلام کے بارے میں اپنے عقیدہ کا برملا اظہار کریں گے اور چوتھی شرط لازم یہ ہے کہ وہ اعلانیہ طور پر نہ شراب پئیں گے اور نہ بازاروں میں صلیب لٹکا کر نکلیں گے اور نہ بازاروں میں خنزیروں کو لے کر آئیں گے۔ اور پانچویں لازمی شرط یہ بھی ہے کہ وہ اپنے مردوں کو چپکے سے دفن کریں گے۔ اور ان پر نہ تو آواز کے ساتھ واویلا کریں گے اور نہ ہوحہ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں