1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غیر مسلموں کو عبادت گاہ کی اجازت شرعی یا خلاف شریعت ہے 3

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏3 جولائی 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    قاضی ابو یوسف تصریح فرماتے ہیں :

    ويمنعوا من ان يحدثوا بناء بيعة او كنيسة فى المدينة الا ماكانوا صولحوا عليه وصارو ذمه وهى بيعة لهم او كنيسة فما كان كذلك تركت لهم ولم تهدم .

    (كتاب الخراج الابى يوسف ص27)


    كہ ’’عیسائیوں نے نیا صومعہ اورگرجا تعمیر کرنے کی اجازت نہیں ہو گ۔ البتہ جو معاہدہ کے وقت گرجا موجود ہو گا اس کو گرایا نہ جائے گا ۔ وما احدث من بناء بيعة اقوه كنيسة فان ذالك بهدم (كتاب الخراج لابى يوسف ص159) نیا بیعہ او رکنیسہ گرا دیا جائے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں