1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غم رات دن رہے تو خوشی بھی کبھی رہی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏8 نومبر 2017۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    غم رات دن رہے تو خوشی بھی کبھی رہی
    اک بے وفا سے اپنی بڑی دوستی رہی
    ان سے ملن کی شام گھڑی دو گھڑی رہی
    اور پھر جو رات آئی تو برسوں کھڑی رہی
    شامِ وصال درد نے جاتے ہوئے کہا
    کل پھر ملیں گے دوست اگر زندگی رہی
    بستی اجڑ گئی بھی تو کیکر ہرے رہے
    در بند ہو گئے بھی تو کھڑکی کھلی رہی
    اخترؔ اگرچہ چاروں طرف تیز دھوپ تھی
    دل پر خیالِ یار کی شبنم پڑی رہی

    سعید اختر
     
    پاکستانی55 اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اخترؔ اگرچہ چاروں طرف تیز دھوپ تھی
    دل پر خیالِ یار کی شبنم پڑی رہی
    واہ بہت عمدہ
     
    زیرک اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں