1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از امین عاصم, ‏25 مارچ 2011۔

  1. امین عاصم
    آف لائن

    امین عاصم ممبر

    شمولیت:
    ‏26 جون 2006
    پیغامات:
    61
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    Ghazal

    محترام قارئین!

    آپ کی خدمت میں ‌ایک غزل پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔
    والسلام
    احقر العباد
    امین عاصم


    غزل:
    گھر میں کیوں رکھیں تجھے اے غالیہ مو باندھ کر
    کون رکھے بکریوں طرح آہو باندھ کر

    اک جگہ ایسے کھڑے ہیں یہ ستارے شام سے
    آسماں پر جیسے رکھ دے کوئی جگنو باندھ کر

    اُس کو آخر شامل ِ بادِ نفس ہونا تو تھا
    پھول بھی رکھتے کہاں تک اپنی خوشبو باندھ کر

    آپ ہی تولوں گا میں‌اچھے برے اعمال کو
    دفن کرنا مجھ کو سینے سے ترازو باندھ کر

    رات کو آزاد ہو جاتے ہیں جانے کس طرح
    سارا دن رکھتا ہوں میں‌تو اپنے آنسو باندھ کر

    آج عاصم ایک بنگلے میں‌ہے جشنِ نو بہار
    بے بسی ناچے گی پھر پیروں میں‌گھنگرو باندھ کر​
     
  2. ارشین بخاری
    آف لائن

    ارشین بخاری ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2011
    پیغامات:
    6,125
    موصول پسندیدگیاں:
    901
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: غزل

    زبردست۔ پوری غزل خوبصورت ہے مگر یہ شعر لاجواب ہے۔
     
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: غزل

    عاصم جی بہت خوب ، بہت اعلی
    ایک ایک شعر قابل داد ہے۔
    مقطع میں بےبسی کو بطور علامت کیا خوبی سے استعمال کیا ہے
    مزید کا شدت سے انتظار رہے گا۔
     
  4. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: غزل

    آپ ہی تولوں گا میں‌اچھے برے اعمال کو
    دفن کرنا مجھ کو سینے سے ترازو باندھ کر

    رات کو آزاد ہو جاتے ہیں جانے کس طرح
    سارا دن رکھتا ہوں میں‌تو اپنے آنسو باندھ کر

    بہت خوب۔ داد‌حاضر ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں