1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از اشرف نقوی, ‏1 دسمبر 2006۔

  1. اشرف نقوی
    آف لائن

    اشرف نقوی ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اگست 2006
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    انتہائی عزیز دوستو! السلامُ علیکم۔
    آپ کی خدمت میں اپنی ایک نمائندہ غزل لے کر حاضر ہو رہا ہوں۔ امید ہے کہ آپ کو حسبِ سابق پسند آئے گی۔ مجھے آپ کی رائے کا انتظار رہے گا۔ ہمیشہ خوش رہیے۔ مسکراتے رہیے۔
    غزل
    وصل کی شام شبِ ہجر میں تحلیل ہوئی
    تب کہیں جاکے مرے عشق کی تکمیل ہوئی

    آ پڑا میری ہی دیوار کا سایہ مجھ پر
    دھوپ میرے لیے یوں چھاؤں میں تبدیل ہوئی

    رفتہ رفتہ ہی مری آنکھ میں اُترا پانی
    رفتہ رفتہ یہ نظر پھیل کے اک جھیل ہوئی

    میری آنکھوں پہ بھی غلبہ تھا کسی چہرے کا
    لوحِ دل پر بھی کسی اِسم کی تنزیل ہوئی

    نیند کے چاک پہ رکھا مجھے کُوزہ گر نے
    عالمِ خواب میں گویا میری تکمیل ہوئی

    نیند تو آنکھ میں در آئی کبھی کی اشرف
    بعد مدت کے مگر خواب کی ترسیل ہوئی

    اشرف نقوی
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب نقوی صاحب۔ بہت عمدہ کلام ہے

    آئندہ کلام کا انتظار رہے گا
     
  3. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت خوب! اشرف نقوی صاحب!

    آپ کا کلام ہمیشہ سے مجھے پسند رہا ہے، مزید انتظار رہے گا۔
     
  4. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    نقوی صاحب اچھی غزل کہی ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں