1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غزل بعنوان پاگل برائے اصلاح و تنقیدی جائزہ

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک محمد اسد, ‏28 اپریل 2017۔

  1. ملک محمد اسد
    آف لائن

    ملک محمد اسد ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جولائی 2015
    پیغامات:
    7
    موصول پسندیدگیاں:
    12
    ملک کا جھنڈا:
    ایک غزل احباب کی خدمت میں

    تم نے سوچا ہی نہ تھا ہجر کے بارے پاگل
    ننگے پاوں ہیں اور تلوار کے دھارے، پاگل

    اس قدر تیرگی میں کیسے ٹھکانہ ڈھونڈیں؟
    کون دیتا ہے فقیروں کو سہارے پاگل

    عمر بھر کون بھلا ساتھ تمہارا دیتا؟
    تم تو بھولے ہو، دیوانے ہو، بیچارے پاگل

    نقد ڈھونڈے سے جہاں نیند میسر نہ ہوں
    واں تمہیں خواب ہیں درکار ادھادرے؟ پاگل!

    سانس دی، روح دی، دھڑکن دی، زندگی دی اسد
    کس قدر کم ہیں محبت کے خسارے، پاگل

    از قلم: ملک محمد اسد
     
    سعدیہ اور اظہرعطاء .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آفتاب غنی منعمؔ
    آف لائن

    آفتاب غنی منعمؔ ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2016
    پیغامات:
    9
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    نقد ڈھونڈے سے جہاں نیند میسر نہ ہوں
    اس مصرعے میں "ں" اضافی ہے
     
  3. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    نقد ڈھونڈے سے جہاں نیند میسر نہ ہو
    واں تمہیں خواب ہیں درکار ادھارے؟ پاگل!

    واہ بہت عمدہ اسد ملک جی۔
     
    آفتاب غنی منعمؔ اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں