1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

غربت پیمائی اور غریب شماری کے اختلافات

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از شہزادی, ‏25 جون 2006۔

  1. شہزادی
    آف لائن

    شہزادی ممبر

    شمولیت:
    ‏26 مئی 2006
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    غربت پیمائی اور غریب شماری کے اخت

    چند روز قبل یہ خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ یہ ہاتھ کی صفائی کا کمال ہی ہو سکتا ہے کہ ہمارے وزیراعظم شوکت عزیز نے پاکستان کے غربت کی لکیر سے نیچے غرق ہوجانے والے بدنصیب لوگوں کی تعداد کو جو ہماری کل آبادی کی ایک تہائی پر مشتمل تھی، اچانک ایک چوتھائی آبادی میں تبدیل کردیا اور کچھ اس طریقے اور ایسی صفائی سے کیا کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہوسکی یہاں تک کہ خود غربت کی انتہاؤں میں غرق ہوجانے والوں کو بھی پتہ نہ چل سکا کہ وہ اب غریب نہیں رہے،

    اب انہیں بھوک سے بلکتے بچوں کا گلہ گھونٹنے اور عیدین پر نئے کپڑے مانگنے والوں کو قتل کرکے خودکشی کرنے کی بجائے انہیں ان کی ضرورتیں فراہم کرنی چاہئیں اور اپنے وزیراعظم کو دعائیں دیتے ہوئے ان سے درخواست کرنی چاہئے کہ وہ امریکہ کی شہریت چھوڑ کر پاکستان کی شہریت حاصل کرلیں اور تاحیات وزیراعظم بن جائیں۔

    ہندوستان کو غریب لوگوں کا امیر ملک سمجھا جاتا ہے اور پاکستان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ امیر لوگوں کا غریب ملک ہے مگر جس طرح ہندوستان اپنی غربت کی پردہ پوشی میں ناکام رہتا ہے، اسی طرح پاکستان بھی اپنی امیرانہ ”پھوں پھاں“ کو چھپانے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔

    لندن کے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سٹرٹیجک سڈیز (IISS)کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایک سو بارہ کھرب ڈالروں کی سالانہ قومی پیداوار کے ملک، دنیا کی سب سے بڑی سپرپاور، اتنی بڑی معیشت اور اتنی بڑی فوجی طاقت امریکہ کے پاس پانچ لاکھ دو ہزار نفری کی فوج ہے جبکہ صرف ایک سو اٹھارہ ارب کی سالانہ قومی پیداوار کے ملک پاکستان کے فوجیوں کی تعداد پانچ لاکھ پچاس ہزار ہے۔ امریکی فوج کے وردیوں پر ستارے لگانے والے جرنیلی عہدوں کے افسروں کی تعداد آٹھ سو اکاسی (881) ہے جبکہ دنیا کے دس ناکام ترین ملکوں میں شمار ہونے والے وطن عزیز کی فوج کے جرنیلی عہدے کے افسروں کی تعداد نو سو چالیس اور نوسو نوے کے درمیان بیان کی جاتی ہے۔

    پاکستان کے ایک تہائی یا ایک چوتھائی سے بھی زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں مگر یہاں کی قومی تاریخ کی سب سے بڑی وفاقی کابینہ وجود میں آ چکی ہے مگر اسلام آباد کے ”وزیرآباد“ میں رہائشی سہولتوں کی شدید کمی دکھائی دیتی ہے وزیروں اور وزیروں کے عہدے کے برابر مراعات اور سہولتیں حاصل کرنے والوں کی تعداد سو سے زیادہ بلکہ دس درجن کے برابر بتائی جاتی ہے جبکہ امریکی حکومت صدر کے علاوہ نائب صدر، چھ وزیروں اور چھ نائب وزیروں پر مشتمل ہے۔

    نئے سال کے میزانیے کے ساتھ جاری ہونے والے کاغذات سے پتہ چلتا ہے کہ جس ملک کے لوگوں پر پابندی ہے کہ وہ شادی بیاہ کی تقریبات میں بے جا اصراف اور فضول خرچیوں سے بچنے کے لئے اپنے مہمانوں کو کھانا کھلانے سے گریز کریں، اس ملک کے قومی اسمبلی اور سینٹ کے ارکان کا خرچہ 75 کروڑ سے زیادہ اور وزیراعظم کے ”کامیاب“ غیرملکی دوروں کے اخراجات ایک ارب روپے سے بھی زیادہ اور اگر صدرمملکت کے کامیاب دورے بھی شامل کرلئے جائیں تو خرچہ دو ارب سے بڑھ جائے گا اور ان ”کامیاب“ دوروں کی کامیابی منظرعام پر لانے سے پرہیز کیا جاتا ہے۔

    یہ بتاتے ہوئے کہ پاکستان میں انتہائی غریب لوگوں کا تناسب ملک کی ایک تہائی آبادی سے کم ہو کر ایک چوتھائی آبادی کے برابر رہ گیا ہے، دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان کے ماہرین معیشت کی اس غربت پیمائی یا غریب شماری کے طریق کار اور برآمد ہونے والے اعدادوشار کو عالمی بینک، یو این ڈی پی، ایشین ترقیاتی بینک اور نانک کاکوانی نے بھی صحیح تسلیم کرلیا ہے مگر 19جون کو اسلام آباد سے خبر جاری کی گئی ہے کہ عالمی بینک اور یو این ڈی پی کے اندازے کے مطابق پاکستان کے حکمرانوں کا یہ دعویٰ شکوک و شبہات سے بالاتر نہیں ہے کہ پاکستان میں انتہائی غریب لوگوں کا ملک کی مجموعی آبادی سے تناسب 23فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں کے اندازے کے مطابق یہ تناسب 28فیصداور 25فیصد کے درمیان ہے۔

    یہ سمجھ لینا بھی درست نہیں ہے کہ موجودہ حکمرانوں کے اقتدار سنبھالنے کے وقت ملک کے انتہائی غریب لوگوں کا تناسب 35فیصد سے زیادہ تھا۔ عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ غربت کی انتہاؤں کو محض خوراک کی مقدار سے ہی ناپا نہیں جا سکتا، غیرخوراکی ضروریات زندگی بھی بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہیں جن میں لوگوں کے پہناوے، رہائشی سہولتیں، تعلیم، صحت اور سفر کے تقاضے بھی غربت کی انتہاؤں کی پیمائش کے کام آتے ہیں۔
    Date: Sunday, June 25, 2006 روزنامہ جنگ
     
  2. پٹھان
    آف لائن

    پٹھان ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    514
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    منو بھائی کے کالم واقعی معلومات سے بھرپور ہوتے ہیں
     

اس صفحے کو مشتہر کریں