1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

علمی و ادبی لطائف

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از ع س ق, ‏4 جون 2006۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    بس اتنی بات کی خاطر _ ترا محشر بپا ہوگا۔ ۔
    ملے گی شیخ کو جنت، ہمیں دوزخ عطا ہوگا
    ایک صاحب نے مشفق خواجہ کو "ہر چند اختر" کا یہ شعر سنایا جس میں انہوں نے دوزخ کو مذکر باندھا ہوا ہے۔ خواجہ صاحب سے پوچھا گیا کہ دوزخ مذکر ہے یا مونث؟
    بولے: ہر دو صورتوں میں اس سے پناہ مانگنا چاہئے۔
    پھر ہنستے ہوے کہا
    ”میرا خیال ہے "مونث" ہے کیونکہ لوگ اس کے عذاب سے واقف ہوتے ہوئے بھی اس کے حصول میں لگے رہتے ہیں۔“
     
    ملک بلال, غوری, نعیم اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    کہتے ہیں کہ ایک دفعہ حفیظ جالندھری صاحب نے ایک دوکان سے کچھ سامان خریدا اور جب اس سامان کا بل آیا تو انہیں محسوس ہوا کہ دکاندار نے بل زیادہ بنایا ہے یعنی چیزوں کے ریٹس زیادہ لگائے ہیں۔
    تو حفیظ جالندھری صاحب نے دکاندار سے کہا کہ بھائی میں حفیظ ہوں
    مگر دکاندار نے کوئی توجہ نہ دی۔
    حفیظ جالندھری صاحب نے پھر کہا کہ بھائی میں نے پاکستان کا قومی ترانہ لکھاہے
    مگر دکاندار نے پھر بھی کوئی توجہ نہ دی۔
    آخر حفیظ جالندھری صاحب نے کہا کہ بھائی میں حفیظ جالندھری ہوں
    تو وہ دوکاندار جمپ مار کر کھڑا ہو گیا اور کہا اوہ !! تو آپ بھی ""جالندھر"" سے ہیں!!!!!
    حکم کریں!!!!!!
     
    نعیم, ھارون رشید, ملک بلال اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    واہ واہ
    ایک نے قومی ترانہ لکھا
    دوسرے نے مصنف کا ترانہ بنا دیا
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ایک دفعہ مولا نا آزاد سے نہرو نے پوچھا جب میں سر کے بل کھڑا ہوتا ہوں تو خون سر کی طرف جمع ہوجاتا ہے مگر جب پاؤں کے بل کھڑا ہوں تو ایسا نہیں ہوتا۔
    مولانا نے جواب دیا جو چیز خالی ہوگی خون اسی طرف جائے گا۔
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    شادی کاتجربہ:
    موسیقار کلیان جی سے جب پوچھا گیا کہ اپنی شادی کے تجربے کو کیسا پایا تو بولے
    “ شادی کو ایک چیونگم کی طرح پایا، خوش ذائقہ میٹھا جلد ہی منہ میں گھل جاتا ہے اور بعد میں ساری زندگی ربڑ کو چباتے رہو، چباتے رہو، چباتے رہو ۔۔۔۔۔۔۔اوربس
     
  6. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    پدری زبان:
    جوش نے پاکستان میں ایک بہت بڑے وزیر کو اردو میں خط لکھا۔ لیکن اس کا جواب انہوں نے انگریزی میں دیا۔ جواب میں جوش نے انہیں لکھا:
    جنابِ والا،میں نے تو آپ کو اپنی مادری زبان میں خط لکھا تھا۔لیکن آپ نے اس کا جواب اپنی پدری زبان میں تحریر فرمایا ہے۔
     
  7. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    دانت بھی توڑدو!
    مولانا شاہ اسماعیل شہید ؒسے کسی انگریز نے کہا
    " انسان داڑھی کے بغیر پیدا ہوا ہے اس لیے اسے داڑھی نہیں رکھنی چاہیے "
    مولانا نے برجستہ کہا “ پھر تو انسان دانتوں کے بغیر پیدا ہوا ہے، اس کے دانت بھی توڑ دیئے جائیں "
     
  8. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    دامن صد چاک
    اورئنٹل کالج لاہور میں انور مسعود فارسی کے طالبعلم تھے ان کی کلاس کے پروفیسر وزیر الحسن عابدی نے ایک دفعہ چپڑاسی کو چاک لانے کو کہا ۔ چپڑاسی نے بہت سے چاک جھولی میں ڈالے اور لے کر حاضر ہوگیا۔ اس سے پہلے کہ کوئی کچھ کہتا۔ انور مسعود شرارتی لہجے میں بولے :
    "سر! دامنِ صد چاک ، اسی کو کہتےہیں۔ "
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ 8)
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جگر مراد آبادی کے ایک شعر کی تعریف کرتے ہوئے ایک زندہ دل نے ان سے کہا۔

    "حضرت، آپ کی غزل کے ایک شعر کو لڑکیوں کی ایک محفل میں پڑھنے کے بعد میں بڑی مشکل سے پٹنے سے بچا ہوں۔"

    جگر صاحب ہنس کر بولے۔

    "عزیزم، میرا خیال ہے کہ شعر میں کوئی خامی رہ گئی ہوگی، وگرنہ یہ کسی طرح ممکن نہ تھا کہ آپ کو مارا پیٹا نہ جاتا۔"
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    ﻣﺸﮩﻮﺭ ﻣﺤﻘﻖ ﺍﻭﺭ ﻋﺎﻟﻢ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﻣﺤﻤﻮﺩ ﺷﯿﺮﺍﻧﯽ ﺣﯿﺪﺭﺁﺑﺎﺩ ﺩﮐﻦ ﮔﺌﮯ ، ﺍﯾﮏ ﺗﻘﺮﯾﺐ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺍﻥ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ :
    ” ﺷﯿﺮﺍﻧﯽ ﺻﺎﺣﺐ ! ﺁ ﭖ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﻧﻈﻢ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮩﺖ ﭘﺴﻨﺪ ﮨﮯ ۔ “
    ” ﮐﻮﻧﺴﯽ ﻧﻈﻢ ﺑﮭﺎﺋﯽ ....! “ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﻧﮯ ﺍﺳﺘﻔﺴﺎﺭ ﮐﯿﺎ ۔
    ” ﻭﮨﯽ ﺟﺲ ﮐﺎ ﻣﺼﺮﻋﮧ ﮨﮯ ۔
    ﺑﺴﺘﯽ ﮐﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﺪﻧﺎﻡ ﮨﻮﺭﮨﺎﮨﻮﮞ
    ﻣﻮﻻﻧﺎ ﻧﮯ ﭨﮭﻨﮉﯼ ﺳﺎﻧﺲ ﺑﮭﺮﯼ ﺍﻭﺭ ﺑﻮﻟﮯ ، ﯾﮧ ﻧﻈﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﻧﮩﯿﮟ ، ﻣﯿﺮﮮ ﻧﺎﻻﺋﻖ ، ﺑﯿﭩﮯ ﺍﺧﺘﺮ ﺷﯿﺮﺍﻧﯽ ﮐﯽ ﮨﮯ ، ﻭﮦ ﺗﻮ ﻣﺤﺾ ﺑﺪﻧﺎﻡ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ، ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮐﺮﺗﻮﺕ ﺳﮯ ﺭﺳﻮﺍ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ.
     
    نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. ام ضیغم شاہ
    آف لائن

    ام ضیغم شاہ ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2017
    پیغامات:
    4
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    مزاح کرنا بری بات نہیں مگر لاریب کتاب کی عظمت کو ملحوظ خاطر رکھنا مسلمان کی اولین ترجیح ہونی چاہیے ۔ یہ بات درست معلوم نہیں ہوئی ۔ اس کے بارے علمائے متاخرین کے بڑے سخت قول ہیں ۔ دیگر چیزیں کافی ہیں طبیعت کی لطافت کےلیے ۔ معذرت کے ساتھ
     
    سعدیہ اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    کنہیا لال کپور نے کسی شخص پر خفا ہوتے ہوئے کہا۔''میں تو آپ کو شریف آدمی سمجھا تھا ۔''


    ''میں بھی آٖ کو شریف آدمی سمجھا تھا ۔'' اس شخص نے بھی برہمی میں بلا سوچے سمجھے کہہ دیا۔


    ''تو آپ ٹھیک مجھے ، غلط فہمی مجھی کو ہوئی۔'' کپور نے نہایت سنجیدگی اور کمال عجز سے اعتراف کرلیا۔
     
    سعدیہ اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں