1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

علامہ اقبال ؒ کا کلام ایک نوجوان کے نام

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏16 اگست 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    علامہ اقبال ؒ کا کلام ایک نوجوان کے نام

    Allama.jpg
    ترے صوفے ہیں فرنگی، ترے قالیں ہیں ایرانی
    لہو مجھ کو رلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی

    امارت کیا، شکوہ خسروی بھی ہو تو کیا حاصل؟
    نہ زور حیدری تجھ میں نہ استغنائے سلمانی

    نہ ڈھونڈ اس چیز کو تہذیب حاضر کی تجلی میں!
    کہ پایا میں نے استغنا میں معراج مسلمانی

    عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
    نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں!

    نہ ہو نومید، نومیدی زوال علم و عرفاں ہے
    امید مرد مومن ہے خدا کے راز دانوں میں!

    نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
    تو شاہیں ہے! بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں!
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں