1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عبث

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏3 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    عبث

    مرا گھر اجنبی لگتا ہے کیوں آخر
    وہ راہیں بھی
    جو گھر تک لے کے جاتی ہیں
    کبھی تھیں آشنا مجھ سے
    مگر نا آشنا اب ہیں
    بہت مایوس ہوں سب سے
    مجھے پہچاننے والا
    نہیں کوئی
    کوئی رشتہ بھی اب اپنا نہیں لگتا
    یہاں کی ریشمی صبحیں
    اجالے اپنے آنگن کے
    اداسی سے بھری شامیں
    چمکتے رات کے تارے
    سبھی یہ مجھ سے کہتے ہیں
    کہ اب کے جب سفر کرنا
    جہاں جانا
    وہیں رہنا
    عبث ہے اس جگہ آنا
    عبث ہے لوٹ کر آنا
    عادل حیات​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں