1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عاصمہ شیرازی ۔ سرکاری حاجن

'حالاتِ حاضرہ اور ملکی و عالمی سیاست' میں موضوعات آغاز کردہ از عقرب, ‏11 اپریل 2014۔

  1. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    یہ ہیں عاصمہ شیرازی ۔۔۔ سرکاری حاجن
    کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنے والی
    ملک کو انقلاب سے دور کرنے والی
    کرپٹ نظام جمہوریت کو پروان چڑھانے کا واویلا مچانے والی

     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    میں عاصمہ شیرازی کی طرف داری کروں گا۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    میرا بھی یہی خیال ہے "آتے ہیں وہی جن کو سرکار :drood: بلاتے ہیں "
     
    پاکستانی55 اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بلاشبہ نیت کا حال اللہ پاک بہتر جانتا ہے۔ اور اللہ تعالی ہر زائر کا سفر اور محنت قبول فرمائے۔ آمین ثم آمین

    لیکن شریعتِ محمدی :drood: میں حج کے سلسلے میں بنیادی شرط " استطاعت " ہے جو کہ انسان کے اپنا مالِ حلال سے حاصل شدہ ہو۔
    سرکاری خزانہ بنیادی طور پر بیت المال یعنی عوام الناس کی ملکیت ہوتا ہے۔ وزارتِ مالیات محض " امین " ہوتی ہے۔ اور امین وہی ہوتا ہے جو امانت کو حقدار تک پہنچاتا ہے ۔۔۔ جو امانت کو حقدار تک نہیں پہنچاتا وہ بددیانت اور خائن کہلاتا ہے۔ اور جو سرکاری بیت المال سے ناحق کچھ حاصل کرتا ہے۔۔ اسکا تعین بھی بآسانی کیا جاسکتا ہے۔
    جہاں حج و عمرہ کی بےشمار فضیلتیں ہیں۔
    وہیں ایک اور پہلو بھی رسولِ اکرم :drood: کی زبان مبارک سے سن لیتے ہیں۔

    حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ قرب قیامت میں چار قسم کے لوگ حج کریں گے، جن کا حج قبول نہیں ہوگا۔
    حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:
    ” آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ میری امت کے مال دار سیر و تفریح کے لئے حج کریں گے اور بیچ درجہ کے لوگ تجارت کے لئے کریں گے، ان کے علماء اور پڑھے لکھے ریا اور شہرت اور ناموری کے لئے کریں گے اور غریب لوگ سوال یعنی بھیک مانگنے کے لئے کریں گے۔ “ (امام طبری ۔ القریٰ، ص:۳۱)
    اسی طرح ابو عثمان الصابونی نے ”کتاب المائتین“ میں روایت کیا ہے اور ابن جوزی نے مثیر الغرام میں ذکر کیا ہے کہ لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ امت کے مال دار لوگ سیر و تفریح کے لئے حج کریں گے، متوسط طبقہ کے لوگ تجارت کے واسطے حج کریں گے اور غریب وتنگدست لوگ سوال کے لئے اور علما ریا و شہرت کے لئے حج کریں گے۔“ (شرح احیاء، ص:۷۲۸)

    واللہ و رسولہ :drood: اعلم۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    جو لوگ اپنی زندگی بہت احتیاط سے بسر کرتے ہیں،
    رزق ہلال پر اکتفا کرتے ہیں
    اور
    ان کے عہدے کی اہمیت ایسی ہے جو صاحب اقتدار کی کرسی کو دوام بخش سکتی ہے
    تو
    صاحب اقتدار شیطان کی طرح ہرطرح سے ایسے لوگوں کو اپنی مٹھی میں کرنے کی کوشش کریں گے

    کبھی دنیاوی اور کبھی دینوی لالچ دیکر اپنے لئے نرم گوشہ پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔
     
    نعیم اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں