1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ظاہر میں گرچہ جسم مرا بے خراش ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏1 ستمبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    واصف علی واصف
    ظاہر میں گرچہ جسم مرا بے خراش ہے
    احساس کاوجود مگر قاش قاش ہے
    تیری نظر ہے مطلعِ انوارِ صبح پر
    میری نظر میں ڈوبتے سورج کی لاش ہے
    آواز دے کے آپ تو خاموش ہو گئے
    میرے لہو میں اب بھی وہی ارتعاش ہے
    ٹھہرے سمندروں کی طرح تم ہو بے طلب
    آبِ رواں ہوں، مجھ کو تمھاری تلاش ہے
    سنگِ خزاں سے دستِ صبا نے لیا ہے کام
    آئینہ جمالِ چمن پاش پاش ہے
    واصفؔ یہ کس مقام پہ لایا مجھے جنوں
    اب اُن کی جستجو ہے نہ اپنی تلاش ہے

     

اس صفحے کو مشتہر کریں