1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

طرحی مشاعرہ

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از واصف حسین, ‏13 دسمبر 2007۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    @ھارون رشید بھائی ۔ دلبرداشتہ نہ ہوں۔ کچھ اشعار آپکی تعریف میں " سچے جذبات " سے بھی کہے تھے۔ ادھر کسی نے دھیان ہی نہیں دیا۔
    لیکن مجھے یقین ہے کہ مندرجہ ذیل اشعار سے کسی کو انکار نہیں ۔

    ہرایک دے سچےجگری یار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
    ساڈی اردو وچ جیویں " پُرکار"
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
    ساڈی اردو دا بناؤ سنگھار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
    ہر صارف نوں ٹلیاں مار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
    @ھارون رشید نال @نعیم نوں پیار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے تو باقی بھولے بھالے اشعار سے بھی اختلاف نہیں
    پہلی توں ڈردے،دوجی لئی تیار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار

    خاص کر اس شعر سے :p
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سائیں جی کا اسی شعر پر اصرار
    ہُن بولو "ماڑی جان تے دُکھ ہزار"
     
  4. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    کوک پیتی ، تے آئے ڈکار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
     
    سید شہزاد ناصر، ملک بلال اور نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    بس کرو ہون چھڈ دو یار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    شاعراں دی ہوگئی یلغار
    ماڑی جان تے دُکھ ہزار

    :p :D :p :D
     
    سید شہزاد ناصر اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    چلو ! جاؤ ہن کرو کار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
     
    سید شہزاد ناصر اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    پیار بنا ایہہ جیؤن بےکار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
     
    سید شہزاد ناصر اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    وڈھے بھائی ہوگئے فرار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
     
    سید شہزاد ناصر، آصف احمد بھٹی اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جمعہ ، ہفتہ تے اتوار
    ماڑی جان تے دکھ ہزار
     
    سید شہزاد ناصر اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    تو کی میتھوں منگنے یار، ماڑی جان تے دکھ ہزار
    میں تے آپے ہاں بیکار، ماڑی جان تے دکھ ہزار

    تیرے لیئ میں جان لٹاواں، تینوں دل دے کول بٹھاواں
    کاش کریں تو مینوں پیار، ماڑی جان تے دکھ ہزار

    رحمت کر کے بخش دیویں توں،کر دیں اس دا بیڑا پار
    ہے تے واصف گنہگار، ماڑی جان تے دکھ ہزار
     
    سید شہزاد ناصر، ملک بلال اور نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    لیں جی نیا طرحی مصرعہ حاضر ہے۔

    ہم یہی کاروبار کرتے ہیں
     
    سید شہزاد ناصر اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    قرض دیتے ہیں لم یزل کو روز
    ہم یہی کاروبار کرتے ہیں

    رات کیسے تمہاری کٹتی ہے
    ہم تو انجم شمار کرتے ہیں

    ہم کوجن سے بہت محبت ہے
    وہ تو نخرے ہزار کرتے ہیں
     
    سید شہزاد ناصر، نعیم، آصف احمد بھٹی اور 3 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    حادثوں کو شمار کرتے ہیں
    ہم یہی کاروبار کرتے ہیں

    دشمنی کی بھلا کسے فرصت
    یہ عنایت تو یار کرتے ہیں
     
  16. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ عنایتیں اغیار کرتے ہیں
    باقی سب مرے یار کرتے ہیں

    رب کی مانیں نہ ایک ہم
    اور شکوے ہزار کرتے ہیں

    پھول مٹی میں دبا آتے ہیں
    اور کانٹے شمار کرتے ہیں

    وطن اور لہو کی ارزنی ! ہائے
    ہم یہی کارو بار کرتے ہیں
     
    سید شہزاد ناصر، نعیم، ملک بلال اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    گردشِ کوئے یار کرتے ہیں
    ہم یہی کاروبار کرتے ہیں

    پسِ زندانِ یار جاتے ہیں
    جرم ہم بار بار کرتے ہیں

    اہلِ ثروت سے کیا ملے گا تمھیں
    تم پہ ہم جاں نثار کرتے ہیں

    جو بھی گذری ہے پیار میں تیرے
    "عمر" اُسکو شمار کرتے ہیں

    کوئی بتلا ئے اُس صنم کو رضا
    تجھ کو "زاہد" بھی پیار کرتے ہیں
     
    سید شہزاد ناصر اور ملک بلال .نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    یہ تو بالکل درست فرمایا۔۔۔۔ بھولے بادشاہ اتنے بھی بھولے نہیں ہیں۔۔۔۔
     
    سید شہزاد ناصر اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    بہت دن ہوئے نیا مصرعہ کوئی نہیں آیا تو چلیں اس پر طبع آزمائی کریں۔

    مرا علاج مرے چارہ گر کے پاس نہیں
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    وہ میرے ساتھ ہے، گرچہ وہ میرے پاس نہیں
    یہی یقین ہے کچھ اور میرے پاس نہیں

    وہ مجھ کو دے رہا ہے مہلتیں پلٹنے کی
    یقین مجھ کوخدا پر ہے ، یہ قیاس نہیں

    مجھے شفا وہ ہے دیتا میں کیسے یہ کہہ دوں
    میرا علاج میرے چارہ گر کے پاس نہیں

    خدایا مجھ کو بچا لے، میں راہ کھو بیٹھا
    کسی سے تیرے سوا مجھ کو کوئی آس نہیں

    یہ کس مقام سے واصف کو تو نےپلٹایا
    خدایا تجھ سا تو کوئی بشر شناس نہیں

    ظریفانہ
    پھر آج چمچہ و بیلن ہے ہاتھ میں اس کے
    یہی ہے عشق تو یہ عشق مجھ کو راس نہیں

    وہ ڈاکٹر تو بڑا ہے مگر نہیں عاشق
    مرا علاج مرے چارہ گر کے پاس نہیں

    بتاؤں کیا کہ یہ کیسا ہے اطمینان مجھے
    کہ کل جو آ رہی ہے گھر وہ میری ساس نہیں

    یہ کیا ہوا ہےکہ واصف چلا ہےدیر سے گھر
    وہ جا رہا ہےمگر پھر بھی بدحواس نہیں
     
    Last edited: ‏29 مئی 2015
    سید شہزاد ناصر، ملک بلال، نعیم اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. ارشین بخاری
    آف لائن

    ارشین بخاری ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2011
    پیغامات:
    6,125
    موصول پسندیدگیاں:
    901
    ملک کا جھنڈا:
    یہ کیا ہوا ہےکہ واصف چلا ہےدیر سے گھر
    وہ جا رہا ہےمگر پھر بھی بدحواس نہیں

    بیگم گھر پر نہیں ہو گی شاید اس لیے
     
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    خوب روحانی ذوق کی عکاسی ہے۔ سبحان اللہ
     
    واصف حسین اور سید شہزاد ناصر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ارشین بہن کے بہترین چھکے کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب میں بولوں کہ نہ بولوں ؟
    Female Cricket Player.jpg
     
  24. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    ھاھاھاھ چلیں واصف حسین بھائی گیند ڈھونڈ کر لائیں :)
     
  25. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    چھکا قبول کیا مگر اصل معاملہ یہ ہے کہ واصف اب اتنا ڈھیٹ ہو گیا ہے کہ دیر سے جانے پر بھی بدحواس نہیں ہے۔
     
    آصف احمد بھٹی، سید شہزاد ناصر، نعیم اور 3 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    مجھے تو یہ سیاسی بیان لگتا ہے :)
     
    آصف احمد بھٹی، سید شہزاد ناصر اور نعیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بدحواسی نہیں تو بال ڈھونڈنے میں اتنا تامل و تعارض کیوں؟
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    گپیں چھوڑیں طرح مصرعہ پر سخن آزمائی کریں۔
     
    سید شہزاد ناصر اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    لیں جی نیا مصرعہ آپ کی مشق سخن کے لیے۔۔۔۔

    گیت چھیڑ بیٹھے ہو اور گا نہیں سکتے
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    گیت چھیڑ بیٹھے ہو اور گا نہیں سکتے
    آس کیوں بندھائی تھی جب آ نہیں سکتے

    یوں تو خواہشیں اپنی ، نا تمام رہ گئیں
    دل بھی تیرے سامنے کر- وا نہیں سکتے

    ناخدا بنا کے ہم راہزنوں کو اے یارو !
    فکرمند ہیں کیوں ساحل ہم پا نہیں سکتے

    ایک نظرِ جاناں نے قلب و جاں کو لُوٹا ہے
    ناز تھا ہمیں یہ دل لُٹوا نہیں سکتے

    دامنِ گلِ تر میں خار بھی تو بستے ہیں
    مت چھوؤ انہیں جو زخم کھا نہیں سکتے

    اب رضا کا چہرہ بھی یاد نہ رہا اُن کو
    دعویٰ تھا کہ"بن تیرے سانس آ نہیں سکتے"



    محمد نعیم رضا ۔ 14۔نومبر2014
     
    Last edited: ‏14 نومبر 2015
    آصف احمد بھٹی اور واصف حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں