1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

طاقت صبر ترے بے سر و ساماں میں نہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    طاقت صبر ترے بے سر و ساماں میں نہیں
    استقامت اسے اس عالم امکاں میں نہیں

    ڈھونڈھتا کیا ہے اسے جا کے ادھر اور ادھر
    کیا ترے دل میں نہیں دیدۂ حیراں میں نہیں

    کیا کہوں آہ میں تشبیہ نہیں دے سکتا
    کوئی گل زخم جگر سا تو گلستاں میں نہیں

    تھام سکتے ہی نہیں خار بیاباں مجھ کو
    تار باقی کوئی اب تو مرے داماں میں نہیں

    لے گیا جذب دل زار صنم تک ان کو
    ایک لاشہ بھی یہاں گور غریباں میں نہیں

    دیکھ تو چیر کے پہلو میں دکھا دیتا ہوں
    جز غم یار کوئی اس دل ویراں میں نہیں

    نو گرفتار محبت ہوں یہی باعث ہے
    نغمہ زن مجھ سا کوئی مرغ گلستاں میں نہیں

    حلقۂ چشم میں زنجیر کے ان اعضا میں
    ایسی کاہیدگی آئی کہ جو مژگاں میں نہیں

    دیکھ کر اس لب رنگیں کو جمیلہؔ نے کہا
    جو دمک اس میں ہے وہ لعل بدخشاں میں نہیں
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں