1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صحیح مسلم حدیث نمبر: 2346

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏14 دسمبر 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    كِتَاب الزَّكَاةِ
    زکاۃ کے احکام و مسائل


    وحدثني ابو كريب محمد بن العلاء ، حدثنا ابو اسامة ، حدثنا فضيل بن مرزوق ، حدثني عدي بن ثابت ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال:‏‏‏‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏ " ايها الناس إن الله طيب لا يقبل إلا طيبا، ‏‏‏‏‏‏وإن الله امر المؤمنين بما امر به المرسلين، ‏‏‏‏‏‏فقال:‏‏‏‏ يايها الرسل كلوا من الطيبات واعملوا صالحا إني بما تعملون عليم سورة المؤمنون آية 51، ‏‏‏‏‏‏وقال:‏‏‏‏ يايها الذين آمنوا كلوا من طيبات ما رزقناكم سورة البقرة آية 172، ‏‏‏‏‏‏ثم ذكر الرجل يطيل السفر اشعث اغبر، ‏‏‏‏‏‏يمد يديه إلى السماء يا رب يا رب، ‏‏‏‏‏‏ومطعمه حرام ومشربه حرام وملبسه حرام وغذي بالحرام فانى يستجاب لذلك ".


    سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے لوگو! اللہ تعالیٰ پاک ہے (یعنی صفات حدوث اور سمات نقص و زوال سے) اور نہیں قبول کرتا مگر پاک مال کو (یعنی حلال کو) اور اللہ پاک نے مؤمنوں کو وہی حکم کیا جو مرسلین کو حکم کیا اور فرمایا: اے رسولو! کھاؤ پاکیزہ چیزیں اور نیک عمل کرو میں تمہارے کاموں کو جانتا ہوں۔ اور فرمایا: اے ایمان والو! کھاؤ پاک چیزیں جو ہم نے تم کو دیں، پھر ذکر کیا ایسے مرد کا جو کہ لمبے لمبے سفر کرتا ہے اور گرد و غبار میں بھرا ہے اور پھر ہاتھ آسمان کی طرف اٹھاتا ہے اور کہتا ہے اے رب! اے رب! حالانکہ کھانا اس کا حرام ہے اور پینا اس کا حرام ہے اور لباس اس کا حرام ہے اور غذا اس کی حرام ہے پھر اس کی دعا کیونکر قبول ہو۔“
     

اس صفحے کو مشتہر کریں