1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شعر مکمل کریں

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از واصف حسین, ‏5 ستمبر 2006۔

  1. مسکان غنی
    آف لائن

    مسکان غنی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2016
    پیغامات:
    309
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    ہجر کی رات ہے مانگئے یہ دعا ابر چھا جائے اندازۂ شب نہ ہو
    اے قمر صبح دشوار ہو جائے گی یہ ستارے اگر جگمگاتے رہے
    قمر جلالوی
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو
     
  2. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو
    حذر کرو مرے دل سے کہ اس میں آگ دبی ہے
    غالب
    -----------
    عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں
     
  3. مسکان غنی
    آف لائن

    مسکان غنی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2016
    پیغامات:
    309
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    عُذر آنے میں بھی ھے اور بلاتے بھی نہیں
    باعثِ ترکِ ملاقات بتاتے بھی نہیں
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    یہ اداس اداس پھرنا ، یہ کسی سے بھی نہ ملنا
     
  4. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    یہ اداس اداس پھرنا ، یہ کسی سے بھی نہ ملنا
    یونہی بے سبب نہیں ہے ، کوئی سانحہ تو ہوگا
    -------
    دیا ہے دل اگر اُس کو ، بشر ہے ، کیا کہیے
     
  5. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    ہوا رقیب تو ہو نامہ بر ہے کیا کہئیے
     
  6. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    اس لڑی میں عموما ایک مصرعہ دیا جاتا ہے جس کو مکمل کرنا ہوتا ہے
    فیض کی نظم کا شعر ہےاس کے لیے نظم کا بند پورا لکھ رہا ہوں۔


    میرا مسلک بھی نیا راہِ طریقت بھی نئی
    میرے قانوں بھی نئے میری شریعت بھی نئی
    اب فقیہانِ حرم دستِ صنم چومیں گے
    سرو قد مٹی کے بونوں کے قدم چومیں گے
    فرش پر آج درِ صدق و صفا بند ہوا
    عرش پر آج ہر اِک بابِ دعا بند ہوا
    ------------------
    کس کے آگے جا کے سر پھوڑوں الٰہی کیا کروں؟
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    وہ تو سنتا ہی نہیں میں داد خواہی کیا کروں؟
    کس کے آگے جا کے سر پھوڑوں الٰہی کیا کروں؟
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    یاد ہیں غالب وہ دن کہ ذوق وجد میں
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    یاد ہیں غالب وہ دن کہ ذوق وجد میں
    زخم سے گرتا تو میں پلکوں سے چنتا تھا نمک
    ---------
    کون ہے مطلوب میں کس کے طلب گاروں میں ہوں
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    تو سراپا ناز ہے میں ناز برداروں میں ہوں
    کون ہے مطلوب میں کس کے طلب گاروں میں ہوں
    گرنی تھی ہم۔پہ۔برق تجلی نہ۔کہ طور پر
     
  10. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    گرنی تھی ہم پہ برقِ تجلّی، نہ طور پر
    دیتے ہیں بادہ' ظرفِ قدح خوار' دیکھ کر
    غالب
    -------------
    رقصِ مے تیز کرو، ساز کی لے تیز کرو
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    رقص مئے تیز کرو ساز کی لے تیز کرو
    سوئے میخانہ سفیران حرم آتے ہیں

    پیغام بر اشارہ ابرو میں مر گیا
     
  12. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    پیغام بر اشارہ ِ ابرو میں مر گیا
    پھر جی اُٹھے گا لب جو ہلا دو جواب میں
    -------
    امیر اس راستے سے جو گزرتے ہیں وہ لٹتے ہیں
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. مسکان غنی
    آف لائن

    مسکان غنی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2016
    پیغامات:
    309
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    امیر اس راستے سے جو گزرتے ہیں وہ لٹتے ہیں
    محلہ ہے حسینوں کا، قزاقوں کی بستی ہے

    امیر مینائی
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ہم نے اُتنے ہی سرِ راہ جلائے ہیں چراغ
     
  14. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    ہم نے اُتنے ہی سرِ راہ جلائے ہیں چراغ
    جتنی برگشتہ زمانے کی ہوا ہم سے ہوئی
    خلیل الرحمان اعظمی
    --------
    جتنے چراغ ہیں، تری محفل سے آئے ہیں
     
  15. مسکان غنی
    آف لائن

    مسکان غنی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2016
    پیغامات:
    309
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    شمعِ نظر، خیال کے انجم، جگر کے داغ
    جتنے چراغ ہیں، تری محفل سے آئے ہیں
    فیض احمد فیض
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیں
     
  16. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیں
    زباں ملی ہے مگر ہم زباں نہیں ملتا
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    رنج کچھ کم تو ہوا آج تیرے ملنے سے
     
  17. واصف حسین
    آف لائن

    واصف حسین ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏3 جولائی 2006
    پیغامات:
    10,073
    موصول پسندیدگیاں:
    1,807
    ملک کا جھنڈا:
    رنج کچھ کم تو ہوا آج تیرے ملنے سے
    یہ الگ بات کہ وہ بات نہ تھی پہلی سی
    --------------
    مجھ کو خود اپنی ذات سے ایسا گماں نہ تھا
     
  18. مسکان غنی
    آف لائن

    مسکان غنی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2016
    پیغامات:
    309
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    رات ان کو بات بات پہ سو سو دئیے جواب
    مجھ کو خود اپنی ذات سے ایسا گماں نہ تھا
    الطاف حسین حالی
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    بدن میں جاں ، زمیں میں آسماں پوشیدہ رکھتی ہے
     
  19. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    بدن میں جاں ، زمیں میں آسماں پوشیدہ رکھتی ہے
    وہ ہستی اپنے ہونے کے نشاں پوشیدہ رکھتی ہے
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    لفظوں میں فسانے ڈھونڈتے ہیں ہم لوگ
     
  20. مسکان غنی
    آف لائن

    مسکان غنی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2016
    پیغامات:
    309
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    لفظوں میں فسانے ڈھونڈتے ہیں ہم لوگ
    لمحوں میں زمانے ڈھونڈتے ہیں ہم لوگ
    احمد فراز
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    خوشبو تھی جو خیال میں، رزقِ اَلم ہُوئ
     
  21. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    خوشبو تھی جو خیال میں ، رزق الم ہوئی
    جو رنگ اعتبار تھا ، گرد سفر ہوا
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    حرام ہے جو صراحی کو منہ لگایا ہو
     
  22. مسکان غنی
    آف لائن

    مسکان غنی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2016
    پیغامات:
    309
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    حرام ہے جو صراحی کو منہ لگایا ہو
    یہ اور بات کہ ہم بھی شریکِ محفل تھے

    ناصر کاظمی
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ایک مشکل ہے کہ ہاتھ آتا نہیں اپنا سراغ
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    علم میں دولت بھی ہے ، قدرت بھی ہے ، لذت بھی ہے
    ایک مشکل ہے کہ ہاتھ آتا نہیں اپنا سراغ
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ابتدا وہ تھی کہ جینا تھا محبت میں محال
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    ابتدا وہ تھی کہ جینا تھا محبت میں محــال
    انتہا یہ ھے کہ اب مرنا بھی مشکل ھو گیا.

    خط سبزہ سے ترا کاکل سرکش نہ دبا
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    خط سبزہ سے ترا کاکل سرکش نہ دبا
    یہ زمرد بھی حریف دم افعی نہ ہوا
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    تیرا خط آنے سے دل کو میرے آرام کیا ہوگا
     
    سید شہزاد ناصر نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    تیرا خط آنے سے دل کو میرے آرام کیا ہوگا
    خدا جانے اس آغاز کا انجام کیا ہو گا

    ساقیا لگ رہا ہے چل چلاؤ
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. مسکان غنی
    آف لائن

    مسکان غنی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 فروری 2016
    پیغامات:
    309
    موصول پسندیدگیاں:
    110
    ملک کا جھنڈا:
    ساقیا یاں لگ رہا ہے چل چلاؤ ...
    جب تلک بس چل سکے ساغر چلے
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    وقت رخصت آگیا ، دل پھر بھی گھبرایا نہیں
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    وقت رخصت آگیا ، دل پھر بھی گھبرایا نہیں
    اس کو ہم کیا کھوئیں گے جس کو کبھی پایا نہیں
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    دل ہاتھ آگیا تھا لطف قضا سے میرے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. سید شہزاد ناصر
    آف لائن

    سید شہزاد ناصر ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2015
    پیغامات:
    1,459
    موصول پسندیدگیاں:
    2,245
    ملک کا جھنڈا:
    دل ہاتھ آگیا تھا لطف قضا سے میرے
    افسوس کھو چلا ہوں ایسے گہر کو پا کر

    دریائے رنگ و بو و نور ابھی راستے میں تھا
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    قلزم نے بڑھ کے چوم لیے پھول سے قدم
    دریائے رنگ و نور ابھی راستے میں تھا
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    وہ کج روش نہ ملا راستے میں مجھ سے کبھی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں