1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شان علی رضی اللہ عنہ

'عظیم بندگانِ الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از واحد نعیم, ‏10 جولائی 2008۔

  1. واحد نعیم
    آف لائن

    واحد نعیم ممبر

    شمولیت:
    ‏2 جولائی 2008
    پیغامات:
    58
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    عَنْ أَبِيْ رَافِعٍ أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ قَالَ لِعَلِيٍّ : أَمَا تَرْضَي إِنَّکَ أَخِيْ وَ أَنَا أَخُوْکَ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ فِي الْمُعْجَمِ الْکَبِيْرِ.

    ’’حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی کرم اللہ وجہ سے فرمایا : تم اس پر راضی نہیں کہ تو میرا بھائی اور میں تیرا بھائی ہوں۔ اس حدیث کو طبرانی نے ’’المعجم الکبیر‘‘ میں روایت کیا ہے۔‘‘

    الحديث رقم 93 : أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 1 / 319، الحديث رقم : 949، والهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 131
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ ۔ افضل الانبیاء حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا بھائی کہلانا بہت بڑا اعزاز ہے
     
  3. عبد الہی
    آف لائن

    عبد الہی ماہر

    شمولیت:
    ‏2 جولائی 2008
    پیغامات:
    110
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    حضرت علی رض رسول مقبول صل اللہ کے چچا زاد بھائی تھے اور ابو طالب کی عسرت کی وجہ سے آپ صل اللہ نے حضرت علی رض کی کفالت قبول کی تھی۔ حضرت علی رض پانچ سال کے تھے جب اسلام قبول کیا اور ان صحابہ میں سے تھے جن کو زندگی میں جنت کی بشارت ملی- 500 سے کچھ زائد احادیث کے راوی ہیں جن میں سے چند کو صحیح مانا جاتا ہے

    رسول مقبول صل اللہ کے داماد بھی تھے اور ابو جہل کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتے تھے لیکن رسول مقبل صلی اللہ نے سختی سے منع فرمایا اور فرمایا کہ شادی سے پھلے حضرت فاطمہ رض کو طلاق دے دو۔ تب حضرت علی رض باز آئے۔

    شہادت کے وقت 4 ازواج اور 21 لونڈیاں موجود تھیں جن سے 24 اولادیں تھیں-

    ابو طالب آخر وقت تک ایمان نہیں لائے تھے

    حضرت علی رض کا دور خلافت نہایت ابتری کا دور تھا اور اس دور میں مسلمان مسلمان آپس میں لڑتے رہے

    حضرت علی رض سیاسی بصیرت کی وجہ سے غلطیاں کرتے رہے اور حضرت عائشہ سے بھی مالک اشتر - عبداللہ بن سباح کے بلوائی ساتھیوں کی سازش کے باعث لڑائی کی
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    حوالہ جات ؟
    اور ہاں ۔ ذرا اپنے الفاظ کو حد ادب میں رکھیں۔ اہلبیت اطہار و صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم کی شان میں ذرا سی بھی گستاخی ایمان کا بیڑہ غرق کرسکتی ہے محترم ۔
     
  5. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    پہلے خلفائے راشدین رضوان اللہ تعالےٰ کے دور خلافت میں خانہ جنگی اسلئے نہیں ہوئی کہ انکے مشیر حضرت علی :rda: تھے ۔
     
  6. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    اور نعیم بھائی کی بات پر ضرور غور فرمائیے
     
  7. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    میرا خیال ہے زبانی نعرے بازی اور تاریخ کے نام پر اظہارِ تعصب سے بہتر ہے ہم سیدنا علی کرم اللہ وجہہ کی عظمت و فضیلت پر کچھ احادیث مقدسہ ملاحظہ کر لیں۔

    حضرت علی کرم اللہ وجہہ اہل بیت میں‌شامل ہیں
    جن کی طہارت کا ذمہ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں لیا ہے۔

    عَنْ صَفِيَہَ بِنْتِ شَيْبَہَ، قَالَتْ : قَالَتْ عَائِشَۃُ رضي اﷲ عنھا : خَرَجَ النَّبِيُّ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم غَدَاہً وَ عَلَيْہِ مِرْطٌ مُرَحَّلٌ، مِنْ شَعْرٍ أَسْوَدَ. فَجَاءَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ رضی اﷲ عنھما فَاَدْخَلَہُ، ثُمَّ جَاءَ الْحُسَيْنُ رضی اللہ عنہ فَدَخَلَ مَعَہُ، ثُمَّ جَاءَ تْ فَاطِمَۃُ رضی اﷲ عنھا فَاَدْخَلَھَا، ثُمَّ جَاءَ عَلِيٌّ رضی اللہ عنہ فَاَدْخَلَہُ، ثُمَّ قَالَ : (إِنَّمَا يُرِيْدُ اﷲُ لِيُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَيْتِ وَ يُطَھِرَکُمْ تَطْھِيْرًا). رَوَاہُ مُسْلِمٌ.

    ’’حضرت صفیہ بنت شیبہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کے وقت اس حال میں باہر تشریف لائے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چادر اوڑھ رکھی تھی جس پر سیاہ اُون سے کجاووں کے نقش بنے ہوئے تھے۔ حضرت حسن بن علی رضی اﷲ عنہما آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اُنہیں اُس چادر میں داخل فرما لیا، پھر حضرت حسین رضی اللہ عنہ آئے اور ان کے ساتھ چادر میں داخل ہو گئے، پھر سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بھی چادر میں داخل فرما لیا، پھر حضرت علی کرم اﷲ وجہہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بھی چادر میں داخل فرما لیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ پڑھی : ’’اے اہلِ بیت! اﷲ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے (ہر طرح کی) آلودگی دُور کر دے اور تمہیں خوب پاک و صاف کر دے۔‘‘ اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

    مسلم في الصحيح، کتاب فضائل الصحابہ، باب فضائل اھل بيت النبي، 4 / 1883، الحديث رقم : 2424،
    و ابن ابي شيبہ في المصنف، 6 / 370، الحديث رقم : 36102،
    و احمد بن حنبل في فضائل الصحابہ، 2 / 672، الحديث رقم : 1149،
    و الحاکم في المستدرک، 3 / 159، الحديث رقم : 4707،
    و البيہقي في السنن الکبري، 2 / 149.
     
  8. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    [glow=red:kw1uyrdk]علی (رض) ہر مومن کا ولی ہے[/glow:kw1uyrdk]علی (رض) کا دوست اللہ کا دوست
    علی (رض) کا دشمن اللہ کا دشمن
    (دعائے رسول :saw: )

    عَنْ زَيْدِ بْنِ ارْقَمَ رضی اللہ عنہ قَالَ : لَمَّا رَجَعَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم مِنْ حَجَّۃِ الْوِدَاعِ وَ نَزَلَ غَدِيْرَ خُمٍّ، امَرَ بِدَوْحَاتٍ، فَقُمْنَ، فَقَالَ : کَانِّي قَدْ دُعِيْتُ فَاجَبْتُ، اِنِّيْ قَدْ تَرَکْتُ فِيْکُمُ الثَّقَلَيْنِ، احَدُھُمَا اکْبَرُ مِنَ الْآخَرِ : کِتَابُ اﷲِ تَعَالٰی، وَعِتْرَتِيْ، فَانْظُرُوْا کَيْفَ تُخْلِفُوْنِيْ فِيْھمَا، فَاِنَّھُمَا لَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّی يَرِدَا عَلَيَّ الْحَوْضَ. ثُمَّ قَالَ : إِنَّ اﷲَ عزوجل مَوْلَايَ وَ انَا مَوْلَی کَلِّ مُؤْمِنٍ. ثُمَّ اخَذَ بِيَدِ عَلِيٍَّ، فَقَالَ : مَْن کُنْتُ مَوْلَاہُ فَھَذَا وَلِيُہُ، اللّٰھُمَّ! وَالِ مَنْ وَالَاہُ وَ عَادِ مَنْ عَادَاہُ.
    رَوَاہُ الْحَاکِمُ. وَ قَالَ ھَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحٌ عَلٰی شَرْطِ الشَّيْخَيْنِ. (البخاری و المسلم)

    ’’حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجۃ الوداع سے واپس تشریف لائے اور غدیر خم پر قیام فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سائبان لگانے کا حکم دیا، وہ لگا دیئے گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’مجھے لگتا ہے کہ عنقریب مجھے (وصال کا) بلاوا آنے کو ہے، جسے میں قبول کر لوں گا۔ تحقیق میں تمہارے درمیان دو اہم چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں، جو ایک دوسرے سے بڑھ کر اہمیت کی حامل ہیں : ایک اللہ کی کتاب اور دوسری میری عترت۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ میرے بعد تم ان دونوں کے ساتھ کیا سلوک روا رکھتے ہو اور یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گی، یہاں تک کہ حوضِ کوثر پر میرے سامنے آئیں گی۔‘‘ پھر فرمایا : ’’بے شک اللہ میرا مولا ہے اور میں ہر مومن کا مولا ہوں۔‘‘ پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا : ’’جس کا میں مولا ہوں، اُس کا یہ ولی ہے،
    اے اللہ! جو اِسے (علی کو) دوست رکھے اُسے تو دوست رکھ اور جو اِس سے عداوت رکھے اُس سے تو بھی عداوت رکھ۔‘‘

    اس حدیث کو امام حاکم رحمۃ اللہ نے روایت کیا ہے اور وہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث امام بخاری اور امام مسلم رحمھما اللہ ، کی شرائط پر صحیح ہے۔‘‘
    الحاکم فی المستدرک، 3 / 109، الحديث رقم : 4576،
    والنسائی فی السنن الکبریٰ، 5 / 45، 130، الحديث رقم : 8148، 8464،
    والطبرانی فی المعجم الکبير، 5 / 166، الحديث رقم : 4969.
     
  9. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    علی (رض) سے محبت، علامتِ ایمان

    عَنْ زِرٍّ قَالَ : قَالَ عَلِيٌّ : وَالَّذِيْ فَلَقَ الْحَبَّۃَ وَ بَرَہَ النَّسْمَاَ اِنَّہُ لَعَھْدُ النَّبِيِّ الْاُمِّيِّ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اِلَيَّ اَنْ لَا يُحِبَّنِيْ اِلاَّ مُؤْمِنٌ وَّ لَا يُبْغِضَنِيْ اِلَّا مُنَافِقٌ. رَوَاہُ مُسْلِمٌ.

    ’’ حضرت زر بن حبیش رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس نے دانے کو پھاڑا (اور اس سے اناج اور نباتات اگائے) اور جس نے جانداروں کو پیدا کیا، حضور نبی امی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مجھ سے عہد ہے کہ مجھ (علی رض) سے صرف مومن ہی محبت کرے گا اور صرف منافق ہی مجھ (علی رض) سے بغض رکھے گا۔ اس حدیث کو امام مسلم نے روایت کیا ہے۔‘‘

    مسلم في الصحيح، کتاب الايمان، باب الدليل علي ان حب الانصار و علي من الايمان، 1 / 86، الحديث رقم : 78،
    و ابن حبان في الصحيح، 15 / 367، الحديث رقم : 6924،
    والنسائي في السنن الکبري، 5 / 47، الحديث رقم : 8153،
    وابن ابي شيبۃ في المصنف، 6 / 365، الحديث رقم : 32064،
     
  10. محمدعبیداللہ
    آف لائن

    محمدعبیداللہ ممبر

    شمولیت:
    ‏23 فروری 2007
    پیغامات:
    1,054
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    جناب اپنے ایمان پر غور کریں حضرت ابو طالب کا ایمان آپ کی سمجھ سے باتر ہے اور گستاخانہ الفاظ کے استعمال سے پرہیز کریں
     
  11. محمدعبیداللہ
    آف لائن

    محمدعبیداللہ ممبر

    شمولیت:
    ‏23 فروری 2007
    پیغامات:
    1,054
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    وسیم بھائی جزاک اللہ
    اللہ تعالی سے دعا ہے کہ آپ کے علم میں، عمل میں برکتیں عطا فرمائے اور محبت اہل بیت :as: عطا فرمائے
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم وسیم بھائی ۔
    اتنی ایمان افروز احادیث کے ارسال کرنے پر اللہ تعالی آپ کو جزائے احسن عطا فرمائے۔
    اور ہم سب کو سچے ایمان کی دولت سے مالامال فرمائے۔ آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں