1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سی پیک کیخلاف بھارتی سازشیں،’’را’’ہیڈ کوارٹرز میں 2015ءسےخصوصی سیل قائم

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏21 نومبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    سی پیک کیخلاف بھارتی سازشیں،’’را’’ہیڈ کوارٹرز میں 2015ءسےخصوصی سیل قائم

    پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کیخلاف بھارتی سازشیں بے نقاب ہو گئی ہیں۔ بدنام زمانہ خفیہ ادارے ‘’را’’ میں اس منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے 2015ء سے ایک خصوصی سیل کام کر رہا ہے۔

    چین نے پاکستان کا کھل کر ساتھ دیتے ہوئے کھل کر موقف اختیار کیا ہے کہ پراجیکٹ ناکام بنانے کی کوششیں کرنے والے مایوس ہونگے۔ خیال رہے کہ پاکستان پہلے ہی بھارتی ریاستی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد پر مشتمل ڈوزیئر دنیا کے سامنے لے آیا لایا تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر سی پیک کے خلاف بھارتی مذموم عزائم کو بے نقاب کر چکے ہیں۔

    پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے سی پیک کو ناکام بنانے کی بھارتی سازشوں کے ثبوت دیے تھے۔ پاکستانی ڈوزیئر میں سی پیک کیخلاف بھارتی ریاستی دہشتگردی کے تمام زمینی حقائق موجود ہیں۔

    انہوں نے بھارت کے دہشتگردوں سے رابطوں، مالی معاونت، تربیت اور سرپرستی کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے اپنی 14 نومبر کی پریس کانفرنس میں بھارتی سازشیں بے نقاب کر دی تھیں۔

    میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا تھا کہ سی پیک کیخلاف بھارتی خفیہ ایجنسی ‘’را’’ کے ہیڈ کوارٹرز میں 2015ء میں خصوصی سیل بنایا گیا اور اس کیلئے 80 ارب روپے کی ابتدائی رقم مختص کی گئی ہے۔ سی پیک کیخلاف سیل کا سربراہ براہ راست بھارتی وزیراعظم کو رپورٹ کرتا ہے۔

    پاکستانی ڈوزیئر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت نے بلوچستان اور سی پیک کیخلاف دہشتگردی کیلئے بلوچ عسکریت پسندوں کی تربیت اور فنڈنگ کی۔ بلوچ عسکریت پسند تنظیموں کو ‘’براس’’ کے بینر تلے اکٹھا کیا۔ سی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے بھارت نے 700 افراد کی ملیشیا تشکیل دی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے دنیا کے سامنے شواہد رکھے تھے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ‘’را’’ کے 10 ایجنٹس سمیت سی پیک کیخلاف 24 رکنی کمیشن بنایا گیا۔ بھارت نے بنائی گئی ملیشیا کیلئے 60 ملین ڈالرز کے فنڈز مختص کیے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں