1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سکون آور دوائیں

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏13 دسمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    سکون آور دوائیں
    upload_2019-12-13_1-21-7.jpeg
    یہ دوائیں Tranquillisers سکون حاصل کرنے یا نیند لانے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ اس طرح کی چند مشہور دوائیں مندرجہ ذیل ہیں: لیکسوٹانل Lexotanil، ایٹی وان Ativan، لیکزیلیئم Lexilium، ریسٹورل Restoril مضر اثرات mتھکاوٹ، جسمانی نقل و حرکت پر پوری طرح اختیار نہ رہنا mمنہ کا خشک ہونا، قبض، بھوک میں کمی mغنودگی، سر درد، انگلیوں میں رعشہ، چکر آنا mکچھ مریضوں میں دوا کے زیادہ استعمال سے دماغی خرابی ہونا mدوا کا عادی ہو جانا mدوا بند کرنے کی صورت میں جسم پر منفی اثرات احتیاط درج ذیل حالتوں میں استعمال نہ کی جائے: mسانس کی تکلیف mحمل کی پہلی سہ ماہی mجب ماں بچے کو اپنا دودھ پلا رہی ہو mسکون آور دوائیں بچوں کو نہ دی جائیں دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت آج کل افراتفری، انتشار، ذہنی پستی، پریشانی و فکر کے دور میں ہر کوئی کسی نہ کسی مصنوعی سہارے کی تلاش میں رہتا ہے۔ بالکل یہی حال سکون آور دوائوں کا ہے، جو یا تو سکون حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں یا پھر بے خوابی، بے سکونی کے عالم میں نیند لانے کے لیے لی جاتی ہیں۔ یہ دوائیں اصل میں دماغ کے متعلقہ کام میں کچھ دیر کے لیے رکاوٹ ڈال کر اسے سلا دیتی ہیں اور آدمی خوامخواہ سکون محسوس کرتا ہے، لیکن پھر اگر ان دوائوں کا زیادہ استعمال کیا جائے، تو ان کے بغیر گزارہ نہیں ہوتا اور پھر بندہ ان کا غلام بن کر رہ جاتا ہے۔ انہی وجوہ کی بنا پر دوائوں پر انحصار کے کیسوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ آخر میں نتیجہ نشے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ جعلی سکون اور وقتی نیند لانے والی ان تمام دوائوں سے پرہیز کیا جائے اوراگر کبھی کبھار زیادہ پریشانی، فکر یا بہت زیادہ تھکان کی وجہ سے نیند نہ آ رہی ہو تو نیند کی ہلکی دوا لینے میں کوئی حرج نہیں، لیکن اس کے لیے بھی ضروری ہے کہ ڈاکٹر سے مشورہ کیا جائے۔ آسان اور متبادل علاج تمام سکون آور دوائیں مصنوعی سہارا دیتی ہیں۔ اگرچہ ان سے وقتی سکون ضرور مل جاتا ہے، مگر بعد میں طبیعت زیادہ خراب ہوتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان دوائوں کے استعمال سے پرہیز کیا جائے۔ پریشانی، ذہنی انتشار، طرح طرح کے سماجی و نفسیاتی مسائل کی وجہ سے بے سکونی اور بے خوابی کی شکایات عام ہیں۔ اس طرح کی تمام پریشانیوں سے بچنے کے لیے سب سے آزمودہ اور روحانی نسخہ اپنے اللہ کی طرف متوجہ ہونا ہے۔ آپ پریشان ہیں۔ گھبرائیے نہیں، وضو کریں، دو رکعت نماز صلوۃ الحاجات پڑھ کر اللہ کے سامنے گڑگڑائیے۔ اپنے مسائل کے حل کے لیے دعا مانگیں۔ اللہ کی رحمت کی طلب کریں۔ انشاء اللہ آپ پہ اللہ کی رحمت ہوگی اور مسئلہ حل ہو جائے گا۔ سب سے بڑا مسئلہ نیند نہ آنے کا ہوتا ہے، جس سے ہر کسی کو کبھی کبھار سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نیند نہ آنے کی مختلف وجوہ ہو سکتی ہیں۔ ان وجوہ کا تدارک ضروری ہے۔ نیند نہ آنے کی صورت میں کسی قسم کی دوائوں کا استعمال نہ کریں۔ مندرجہ ذیل آسان حل پر عمل کریں: mسونے سے پہلے اپنے آپ کو جسمانی اور ذہنی طور پر ہلکا کریں۔ شام کا کھانا بھوک رکھ کر کھائیں۔ اس کے بعد ہلکی سی چہل قدمی کریں۔ mنہار منہ یا خالی پیٹ ایک سیب،دودھ کے گلاس کے ساتھ یا ملک شیک بنا کر لیں۔ mکاجو جنرل ڈیپریشن اور اعصابی کمزوری میں ٹانک سے کم نہیں۔ کاجو وٹامن B بی گروپ سے پر ہے۔ خصوصاً موسم سرما میں خوب کھائیں۔ mبہتر ہے سونے سے پہلے غسل کرلیں۔ اس سے فرحت بخش تازگی کا احساس ہوگا۔ mآپ کا سونے والا کمرہ اچھا، صاف اور ہوادار ہونا ضروری ہے۔ (ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی کتاب ’’ دوا،غذا اور شفاء-نیو ایڈیشن‘‘ سے مقتبس)​
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں