1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سوزش شعلۂ فرقت سے فنا ہو جانا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏19 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    سوزش شعلۂ فرقت سے فنا ہو جانا
    مرض غم کے لیے ہے یہ دوا ہو جانا

    سہل ہے ناوک مژگاں کا قضا ہو جانا
    غمزۂ چشم کا آساں ہے جفا ہو جانا

    آرزو تجھ سے یہ کہتا ہوں شب فرقت میں
    خود دعا ہونا کبھی دست دعا ہو جانا

    صورت خاک گلستاں میں نہ رہنا اے دل
    مثل بو دامن گلشن سے جدا ہو جانا

    داغ بن کر تو رہا دامن قاتل پہ مگر
    بوئے خوں بہر خدا بوئے وفا ہو جانا

    بے قراری سے تو راحت ہو کوئی دم حاصل
    جسم سے جان حزیں جلد جدا ہو جانا

    شب غم دل سے جمیلہؔ نے یہی رو کے کہا
    مل کے مٹی میں تو نقش کف پا ہو جانا
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں