1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سنو! کس نے کہا ہم، استخارہ کر کے دیکھیں گے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏15 نومبر 2017۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    سنو! کس نے کہا ہم، استخارہ کر کے دیکھیں گے
    •--------------------------------------------------•
    اُٹھا کے راکھ سے ذرّہ، ستارہ کر کے دیکھیں گے
    فلک، دریائے حیرت کا کنارہ کر کے دیکھیں گے
    کسی دن، آگ کے شعلے سے بادل کو بنائیں گے
    کسی دن، برف گالے کو شرارہ کر کے دیکھیں گے
    کوئی پل، خواب جگنو روک لیں گے اپنی مٹھی میں
    کوئی پل، روشنی کو استعارہ کر کے دیکھیں گے
    کبھی، خاموش لمحوں میں کریں گے گفتگو جذبے
    کبھی، گویا رُتوں میں حرف اشارہ کر کے دیکھیں گے
    تمہارے نام ، کچھ پل کر کے صدیوں کا سکوں پایا
    تمہارے نام، جیون اب تو سارا کر کے دیکھیں گے
    سنو! ہم کر چکے بیعت، جنوں کو کر چکے مرشد
    سنو! کس نے کہا ہم، استخارہ کر کے دیکھیں گے
    ترے احساس، میں ضم ہو گیا احساس عاشی کا
    ترے احساس کو خوشبو کا دھارا کر کے دیکھیں گے
    •--------------------------------------------------•
    شاعرہ : عائشہ بیگ
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں