کچھ فقرے ذہن میں آئے ، لکھ لئے، دوستوں کی نظر۔ سناوں کیسے تم کو درد جو میں نے سنبھالے ہیں جنہیں تم شعر سمجھے ہو، یہ میرے دل کے چھالے ہیں کبھی ایسا بھی ہوتا ہے تیری یادوں کے جنگل میں وہ رستے بھول جاتا ہوں ، جو میرے دیکھے بھالے ہیں جہاں آ کر خرد مند سب کف افسوس ملتے ہیں وہاں عشاق نے سر بر سر نیزہ اچھالے ہیں
جواب: سناوں کیسے تم کو کبھی ایسا بھی ہوتا ہے تیری یادوں کے جنگل میں وہ رستے بھول جاتا ہوں ، جو میرے دیکھے بھالے ہیں بلال بھائی بہت خوب عمدہ :222:
جواب: سناوں کیسے تم کو واہ جناب بلال صاحب کیا خوب کہتے ہیں سناوں کیسے تم کو درد جو میں نے سنبھالے ہیں جنہیں تم شعر سمجھے ہو، یہ میرے دل کے چھالے ہیں پھر بھی انہیں فقرے کہتے ہیں ؟
جواب: سناوں کیسے تم کو اچھا کلام ھے ، بہت خوب جہاں آ کر خرد مند سب کف افسوس ملتے ہیں وہاں عشاق نے سر بر سر نیزہ اچھالے ہیں میرے خیال میں دوسرے مصرع میں نیزہ نہیں نیزے ہونا چاھیے ، بہر حال آپ خود دیکھ لیں
جواب: سناوں کیسے تم کو سب نے تعریف کی ھے بلال جی تنقید تو کسی نے نہیں کی ، اگر میرا یہ کہنا کہ نیزہ نہیں نیزے ہو نا چاھیے آپ کو تنقید لگا تو معذرت، آپ کا ہی کہنا تھا کہ اس محفل میں کچھ پیغام ، اچھا ھے بہت خوب ھے جیسے ہوتے ھیں کوئی تبصرہ نہیں ہوتا ساتھ،
جواب: سناوں کیسے تم کو تو محترمہ میں نے یہ کب کہا کہ مجھے کسی کی تنقید بری لگتی ہے۔ بلکہ اگر آپس کی بات ہے کوئی مجھ پر تنقید کرے تو مجھے اچھا لگتا ہے۔ کیونکہ اس مجھے ایک تو یہ پتا چلتا ہے کہ دوسرے کی نظر میں میری کچھ اہمیت ہے اور دوسرا مجھے اپنی خامیوں کا اندازہ ہو جاتا ہے۔ آپ کا تبصرہ مجھے قطعا برا نہیں لگا۔ آپ کھل کر تبصرہ ، تعریف یا تنقید کر سکتی ہیں۔