1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سلامتی کونسل نے 'بزدلانہ' اسٹاک ایکسچینج حملے کی مذمت کردی

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏3 جولائی 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے رواں ہفتے کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر ہونے والے 'گھناؤنے اور بزدلانہ' دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے جس میں کم از کم 8 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سفارتی ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے اپنے اتحادیوں کے ذریعے 15 رکنی باڈی میں بیان روکنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہا۔

    یو این ایس سی نے اتفاق رائے سے منظور کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ 'لامتی کونسل کے ممبران نے 29 جون کو پاکستان کے شہر کراچی میں ہونے والے گھناؤنے اور بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے'۔

    سلامتی کونسل کے ممبران نے 'دہشت گردی کی ان قابل مذمت کارروائیوں کے مرتکبین، منتظمین، مالی اعانت کرنے والوں اور کفیلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا'۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ نے 'بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق تمام ریاستوں سے حکومت پاکستان اور دیگر تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال طور پر تعاون کرنے کی اپیل کی ہے'۔

    سلامتی کونسل کا کہنا تھا کہ ممبر ممالک نے بھی متاثرہ افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ اسٹاک ایکسچینج کی عمارت پر حملہ کرنے والے چاروں دہشت گردوں کے علاوہ واقعے میں اسٹاک ایکسچینج کا دفاع کرنے والے ایک پولیس افسر اور دو سکیورٹی گارڈ بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    بلوچ لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    سلامتی کونسل میں چین کی جانب سے تیار اور ممبران میں تقسیم کیے گئے اس بیان کو منگل کے روز پیش کیا گیا تاہم جرمنی اور امریکا نے آخری لمحات میں کچھ تکنیکی وضاحت طلب کی جس کی وجہ سے اس کو اپنانے میں بدھ کی سہ پہر تک تاخیر ہوئی۔

    بھارت نے بھی اس بیان کو روکنے کے لئے ایک کوششوں کا آغاز کیا لیکن اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریرس، جنرل اسمبلی کے صدر تیجانی محمد باندے اور کونسل کے بیشتر ارکان کے ذریعہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کی کارروائی کی وسیع پیمانے پر مذمت کرتے ہوئے اسے ناکام بنا دیا۔

    بیان میں سلامتی کونسل کے ممبران نے 'اس بات کی تصدیق کی کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظاہروں میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سب سے سنگین خطرہ ہے'۔

    ممبران نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی مجرمانہ اور بلاجواز ہے خواہ ان کی حوصلہ افزائی قطع نظر، کہیں بھی، جب بھی اور جس نے بھی کی ہو۔

    بیان میں کہا گیا کہ 'اقوام متحدہ کے میثاق اور دیگر بین الاقوامی قوانین اور ذمہ داریوں بشمول بین الاقوامی انسانی حقوق قانون، ین الاقوامی پناہ گزین قانون اور بین الاقوامی انسانیت قانون کے تحت تمام ریاستوں کو ہر طریقے سے دہشتگردی کے خلاف بین الاقوامی امن اور سلامتی کو لاحق خطرات کے خلاف لڑنا ہوگا'۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں