1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سستی سے نجات اور کارکردگی میں بہتری

'جنرل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏9 اکتوبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    سستی سے نجات اور کارکردگی میں بہتری

    [​IMG]
    سہیل بابر
    سستی اگر انسان کو گھیر لے تو نہ صرف روزمرہ کے بہت سے کام رہ جاتے ہیں بلکہ فرد طویل المدت اہداف بھی حاصل نہیں کر پاتا کیونکہ کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس مسئلے سے نجات کے لیے چند اہم تجاویز پیش کی جا رہی ہیں۔ صبح و شام منصوبہ بندی انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی سوچ، طبیعت اور مزاج کے مطابق صبح اور شام گھڑیاں نکال کر اپنی زندگی کے متعلق سوچے اور اپنے رویے کے بارے میں غور کرے۔ صبح و شام کا یہ جائزہ اس کے حق میں بلاشبہ انتہائی سود مند ثابت ہو گا اور وہ آہستہ آہستہ سستی سے نجات پا لے گا۔ واضح اہداف انسان جو اہداف حاصل کرنا چاہتا ہے، وہ واضح ہونے چاہئیں لیکن اس کے لیے لازم ہے کہ وہ ان کو بتدریج حاصل کرنے کے لیے اس کے چھوٹے چھوٹے حصے کر لے۔ اسے چاہیے کہ وہ اپنے کاموں میں گھر کے افراد اور اپنے ادارے کے ساتھیوں سے مکمل تعاون بھی کرے۔ تواتر اور تسلسل انسان جو کام بھی کرے اس پر استقامت سے قائم رہے اور اس میں تواتر اور تسلسل برقرار رکھے، کسی معمولی کامیابی پر اکتفا کر کے بیٹھ نہ جائے اور مسلسل جدوجہد اور کوشش میں لگا رہے۔ عملیت پسندی کامیابی کے لیے لازم ہے کہ انسان اپنے کاموں اور معاملات کو بہت زیادہ نہ پھیلائے اور نہ ہی غیرضروری ذمہ داریوں کو اپنے کندھوں پر لادے۔ کامیابی کے تصور کو واضح رکھنا چاہیے اور زیادہ جمع کرنے اور لالچ و حرص سے گریز کرنا چاہیے۔ جو لوگ اپنی ہمت اور طاقت سے زیادہ بوجھ اٹھاتے ہیں وہ ناکامی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ترجیحات کا تعین اپنی ترجیحات انسان خود متعین کر سکتا ہے۔ کام کرنے اور نہ کرنے کا فیصلہ دوسرا شخص کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتا۔ اپنے ذہن اور اعصاب پر غیرمعمولی بوجھ ڈالنے کی ضرورت نہیں۔ مدت کا تعین ایک کامیاب فرد اور رہنما ہر کام کے لیے مدت کا تعین کرتا ہے۔ اگر انسان کسی کام کے لیے وقت مقرر نہیں کرتا تو اس کام کا پایۂ تکمیل تک پہنچنا بسا اوقات ناممکن ہو جاتا ہے۔ دوسری صورت میں اگر ایک مخصوص ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے تو انسان دباؤ کے باعث کئی گنا زیادہ کام کر لیتا ہے۔ ہر انسان بعض مخصوص اوقات میں زیادہ یکسوئی اور مستعدی سے کام کر سکتا ہے۔ اسے چاہیے کہ وہ اہم کام انہی اوقات میں کرے، کچھ لوگ علی الصباح اعلیٰ درجے کی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور کچھ رات گئے یکسوئی سے کام کرتے ہیں۔ التوا اور ٹال مٹول انسان کو چاہیے کہ وہ مناسب وقت کے انتظار میں اپنے کاموں کو ملتوی نہ کرے، ناکامی اور سست رفتاری سے نہ گھبرائے، یاد رکھیں چراغ اندھیرے میں ہی جلتے ہیں۔ ناکامی کامیابی کا زینہ ہے۔ اس سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ کوشش اور چیلنج چیلنجز اور مشکلات کا مقابلہ پامردی اور جرأت سے کرنا سیکھیں۔ مشکل کاموں سے جی نہیں چرانا چاہیے۔ کوشش انسان کا ہتھیار ہے۔ نیک نیتی سے کام شروع کریں، محنت اور لگن انسان کو بڑی سے بڑی مشکل پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے۔ فرصت کے لمحات انسان اپنی زندگی کا بیشتر حصہ فضول اور لغویات میں ضائع کر دیتا ہے حالانکہ چھوٹے چھوٹے اوقات میں بہت سے کام سرانجام دیے جا سکتے ہیں۔ خط و کتابت کی جا سکتی ہے، امتحانات کی تیاری ہو سکتی ہے، طویل عرصے سے التوا کا شکار کام سرانجام دیا جا سکتا ہے۔ ذمہ داریوں کی تقسیم تمام فرائض سے کما حقہ عہدہ برآ ہونے کے لیے لازم ہے کہ اپنے ادارے کے ساتھیوں اور ماتحتوں کو تیار کیا جائے، انہیں کام سکھایا جائے اور ذمہ داریاں ان کے حوالے کی جائیں اور اگر کہیں کوئی کمی یا غفلت نظر آئے تو شائستگی کے ساتھ اس کی نشاندہی کر یں اور دور کرنے کی کوشش کریں۔ مل جل کر کام کرنے کی صلاحیت کامیابی کی منزل آسان کر دیتی ہے۔ ذات پر توجہ اپنی کھوئی ہوئی توانائیاں بحال کرنے کے لیے اپنے تفریح کے اوقات کو پہچانیے اور ان سے لطف اندوز ہوں۔ محض کام میں دن رات نہ مشغول رہیں اور دوسرے معاملات میں خود کو اتنا ملوث نہ کریں کہ اپنے آپ اور اپنے گھر والوں ہی کو بھلا بیٹھیں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں