1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سر جھکائے ہوئے چپ چاپ گزر جاتے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از تیسرا انسان, ‏18 نومبر 2016۔

  1. تیسرا انسان
    آف لائن

    تیسرا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2016
    پیغامات:
    454
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    درد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں
    زخم کیسے بھی ہوں کچھ روز میں بھر جاتے ہیں

    راستہ روکے کھڑی ہے یہی الجھن کب سے
    کوئی پوچھے تو کہیں کیا کہ کدھر جاتے ہیں

    چھت کی کڑیوں سے اترتے ہیں میرے خواب مگر
    میری دیواروں سے ٹکرا کے بکھر جاتے ہیں

    نرم الفاظ بھلی باتیں مہذب لہجے
    پہلی بارش ہی میں یہ رنگ اتر جاتے ہیں

    اس دریچے میں بھی اب کوئی نہیں اور ہم بھی
    سر جھکائے ہوئے چپ چاپ گزر جاتے ہیں
    ( جاوید اختر )
     

اس صفحے کو مشتہر کریں