موسم ہے تنہائی کا موسم ہے بے وفائی کا تنہائی کی راتوں میں اکثر جب میں روتی تھی کمرے سے باہر سوتی تھی تو چاند ستارے دوست تھے میرے تنہائی کے ساتھی تھے بدل چکا ہے اب موسم اب آنکھیں ہوتی ہیں جب نم سرد ہوائیں جب سے چلیں تو میں کمرے میں سونے لگی چاند ستاروں سے ہوں دور اب جب ہوتی ہوں رنجور تو تنہا تنہا روتی ہوں اور تنہا تنہا سوتی ہوں زنیرہ گل