1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سجدے کی حالت میں خارش کرنے کیلیے ہاتھ زمین سے اٹھایا تو کیا اس سے نماز باطل ہو جائے گی؟

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏25 نومبر 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    سجدے کی حالت میں خارش کرنے کیلیے ہاتھ زمین سے اٹھایا تو کیا اس سے نماز باطل ہو جائے گی؟
    جواب :
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق سات اعضا ءپر سجدہ کرنا واجب ہے، جیسے کہ یہ بات بخاری: (812) مسلم: (490) میں ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مجھے ساتھ ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے: پیشانی -اور آپ نے اپنے ہاتھ سے ناک کی جانب اشارہ فرمایا- دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے اور قدموں کے کنارے)

    مقام پر شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
    "ہر حالت میں ان سات اعضا پر سجدہ کرنا واجب ہے، مطلب یہ ہے کہ سجدے کی حالت میں ہاتھ، پاؤں، ناک اور پیشانی کو کسی بھی صورت میں زمین سے اٹھانا جائز نہیں ہے، اور نہ ہی ان اعضاء کے کسی حصے کو زمین سے اٹھانا جائز ہے؛ اگر کوئی اٹھا لے تو پھر پورے سجدے میں اٹھائے رکھنے سے یقینی طور پر سجدہ درست نہیں ہو گا؛ کیونکہ ایک ایسے عضو پر سجدہ نہیں کیا گیا جس پر سجدہ کرنا واجب ہے۔
    اور اگر دوران سجدہ تھوڑی دیر کیلیے اٹھائے مثال کے طور پر ایک پاؤں سے دوسرے پاؤں پر خارش کر لے تو یہاں ذرا تامل ہے، اس کے بارے میں یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ اس شخص کی نماز بھی درست نہیں ہو گی ؛ کیونکہ اس نے بھی سجدے کے کچھ ارکان کو ترک کیا ہے۔
    اور یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ : اس کا سجدہ درست ہے؛ کیونکہ اکثریت اور عموم کا اعتبار ہوتا ہے، لہذا اگر سجدے کا اکثر دورانیہ سات اعضاء پر تھا تو اس کا سجدہ صحیح ہو گا، چنانچہ اس بنا پر احتیاط اسی میں ہے کہ دوران سجدہ کسی بھی عضو کو زمین سے مت اٹھائے، چاہے اسے ہاتھ، ران، پاؤں کہیں بھی خارش کی ضرورت بھی محسوس ہو تو سجدے سے اٹھنے تک صبر کرے ۔"
    انتہی
    "الشرح الممتع" (3/37)

     

اس صفحے کو مشتہر کریں