1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سب کے ساتھ انصاف ہونا چائیے .. جہموری بنیں ،، تحصبی نہیں .. یہ چیز ہمارے ملک کو کھا گی ہے

'اِعلانات، تبصرے، تجاویز، شکایات' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏29 اگست 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    ہمیں حیرت ہے کے آپ لوگ اتنے بے خبر ہیں ۔۔ کے آپ لوگوں کو یہ نہیں معلوم ۔۔ ہم نے جو بھی پوسٹ لگائی ۔۔ وہ غلط تھی ۔۔ یا ہے ۔۔
    ہم یہ سمجھتے رے کے ادھر حق بات کی جا سکھتی ہے ۔۔
     
    مخلص انسان اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    ہم نے ایک وڈیو پوسٹ کی ہے تکے آپ لوگوں کو یقیقن اجاے کے ہم غلط نہیں ہیں ۔۔ ہمارا تو سربراہ ایسا ہے باقی کی کیا بات کریں ۔۔ اب آپ چاہیں تو ڈیلیٹ کر دیں ۔۔
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    اس شہر سنگدل کو جلا دینا چاہیے
    پھر اس کی خاک کو بھی اڑا دینا چاہیے
    ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر
    ایک حشر اس زمین پہ اٹھا دینا چاہیے
     
    بلال احمد راتھر اور حنا شیخ .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    اس زمین کے محافظ ابھی زندہ ہیں بھائی ۔۔ خیال سے کچھ زیادہ نہ ہو جائے
     
  5. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    حق بات کی اجازت سب کو ہونی چاہئے
    مگر اسلام اور پاکستان کے خلاف کوئی بات قابلِ قبول نہیں۔

    ملک کے سی ادارے سے شکایت کی جا سکتی ہے
    مگر ملک کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا

    Love Pakistan
     
    نعیم، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    یہ شاعری اگر کراچی شہر کے متعلق ہے تو جائیں ہمت کریں اور جلانے کی کوشش کریں ۔شہر کے محافظ آپ کے ساتھ جو کریں گے وہ بھی آپ کو پتہ چل جائے گا۔رہی بات فورم کی تو یہاں ایسی تحریریں لکھنا منع ہیں ۔اس لئے آئندہ محتاط رہیں۔
     
  7. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    ہمارے خیال میں یہ کیسی خاص شہر کے لین نہیں ہے ۔۔ یہ دنیا کے ہر اس خطہ کے لیں ہے جہاں ناانصافی ہوتی ہے ۔۔ بس اتنی سی بات ہے ۔ اور آج کشمیر میں کیا ہورہا ہے ۔۔ اور دوسرے یسے ہی ملکوں میں کیا ہورہا ہے ۔۔
    ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر
    ایک حشر اس زمین پہ اٹھا دینا چاہیے
    ناانصافی نہ انصافی ہے اس کو دل اور دماغ سے تسلیم کریں ۔ اس میں جذبات کا دخل نہیں ہے
     
    بلال احمد راتھر نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    آپ نے کب کشمیر پر کوئی لڑی بنائی ہے صرف اخبار سے کاپی پیسٹ کر کے کشمیروں سے اظہار یکجہتی نہیں ہو سکتی اور خاص طور پر آپ ان لوکوں کی حمایت میں لکھ رہی ہیں جو پاکستان مردہ باد کے نعرے لگاتے ہیں پاکستان کو گالیاں دیتے ہیں ۔یہ کسی طور پر بھی کسی بھی فورم کے لئے قابل قبول نہیں ہے ۔میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ احتیاط کریں ۔
     
    نعیم اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    سچ کو کاغذ پہ اترنے میں ہو خطرہ شاید
    میری سوچی ہوئی ہر بات زبانی لے جا
     
    حنا شیخ نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب
    سچ کو دبانے کے لیں سرکو تن سے جدا کر دیتے ہیں
    آج حسین ہوتا تو یہ ماتم یوں نا حنا برپا ہوتا
     
  11. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    کشمیر اور کراچی میں کوئی مماثلت نہیں ہے ۔ کراچی میں ایک پارٹی مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی متمنی ہے اور اس میں وہ کسی دوسرے کے جمہوری ، انسانی اور شہری حق کو تسلیم کرنے کو لازمی خیال نہیں کرتی ۔اختلاف رائے کو برداشت کرنے کاحوصلہ نہیں رکھتی ( یہ مسئلہ پاکستان کے سبھی شہروں ، صوبوں اور علاقوں اور پارٹیوں کو بھی ہے )
    کشمیر ایک علاقائی مسئلہ یا دو ہمسایہ ممالک کے درمیان سرحدی تنازعہ نہیں ہے ۔ حالانکہ اکثر میڈیا میں اس کو پاکستان اور انڈیا کے مابین ایک تنازعے کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے ، یہ ایک قوم کی بقاء کا مسئلہ ہے ۔ ایسی قوم جس کی اپنی ایک تہذیب ، زبان ، ثقافت ، طرز معاشرت ، تاریخ اور مخصوص جغرافیائی حالات ہیں ۔
     
    پاکستانی55 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    پورے ہندوستان میں انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے سے پہلے ایک ریفریڈم ہوا تھا اور سب سے پوچھا گیا تھا کہ آپ پاکستان یا ہندوستان میں سے کس کے ساتھ رہنا چاھتے ہیں ۔لیکن کشمیر میں ریفرنڈم جان بوجھ کر نہیں کرا یا گیا تھا ۔اور یواین او میں 1948 میں ایک قراردار پاس ہوئی تھی کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت کا موقعہ دیا جائے گا لیکن وہ وقت ابھی تک نہیں آیا ہندوستان کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اور بین القوامی برادری کی سرد مہری کی وجہ سے ۔
     
    عبدالمطلب اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    بات کراچی یا کشمیر کی نہیں بات اس شعر کی ہے کے یہ

    اس شہر سنگدل کو جلا دینا چاہیے
    پھر اس کی خاک کو بھی اڑا دینا چاہیے
    ملتی نہیں پناہ ہمیں جس زمین پر
    ایک حشر اس زمین پہ اٹھا دینا چاہیے
    یہ ہر اس ملک ہر اس شہر کے اوپر ہے جس جگہ نا انصافی ہوتی ہے ۔۔ اور جہاں تک ایک پارٹی کا تعلق ہے ۔۔ تو انصاف سے مان لینا چائیے ۔۔ انجینسیاں اس کو کتنے بھی ٹکڑوں میں بٹنے کی کوشش کرئے ۔ جیتی وہ ایک ہی پارٹی ہے ۔۔ اس پر کوئی بحث ہی فضول ہے ۔:tfy:
     
    Last edited: ‏16 ستمبر 2016
    مخلص انسان نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ایجنسیاں کی آڑ میں یہ کام خود پارٹی کرتی رہی ہے ۔اغوا برائے تاوان ۔۔بھتہ وصول کرنا ۔بوری بند لاشیں ۔ایجنسیاں ایسے کام نہیں کرتیں اور نہ انہیں کرنے کی ضرورت ہے ۔ملک میں امن ہونا لازمی ہے ۔ایجنسیاں قانون کے تحت حرکت میں آتی ہیں جب انہیں حکم ہو ۔اور کوئی بھی محب وطن ایجنسیوں کو بدنام نہیں کرتا صرف وہی لوگ بدنام کرتے ہیں جن کے بھتے اغوا برائے تاوان اور خون کشت کا کھیل رک گیا ہے ۔
     
  15. مخلص انسان
    آف لائن

    مخلص انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    5,415
    موصول پسندیدگیاں:
    2,746
    ملک کا جھنڈا:
    اور یہ سینکڑوں کا لاپتہ ہوجانا ، سینکڑوں مسخ شدہ لاشیں ملنا یہ آپ کس کے کھاتے میں ڈالیں گے
    آپ صحیح کہہ رہیں ہیں بھتہ خوری ، اغوا برائے تاوان بینک ڈکیتیاں یہ سب ایجنسیاں نہیں کرواتیں بلکہ ان کے آشیرواد سے وہ کلعدم جماعتیں کر تی ہیں جو صرف نام کی حد تک کلعدم ہوتیں ہیں لیکن شکریہ راحیل شریف کے جلسے جلوس کرنے ہوں یا جہاد فی سبیل للہ کے نام پر فنڈ اکھٹے کرنے ہوں سب یکدم حاضر ہوتیں ہیں
     
    حنا شیخ نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    دودھ سے دھلا کوئی بھی نہیں
    ہر فریق کا موقف کسی نہ کسی حد تک درست ہے۔
    لیکن 30-40 کی عمر کا ہر بندہ اگر کراچی سے واقف ہے تو وہ گواہی دے گا کہ وسط 80 کی دہائی تک کراچی "شہرِ امن" اور "روشنیوں کا شہر" تھا ۔ میں خود اسکا گواہ ہوں۔ ہمارے بہت سارے عزیز رشتہ دار کراچی میں ہیں۔ کیونکہ کراچی بھی ہمارا اپنا وطن ہے۔ ہمارے وطن کا ایک خوبصورت حصہ ہے۔ ہم نے کبھی پنجاب، سندھ، سرحد یا بلوچی کی تقسیم کو ذہن میں جگہ ہی نہیں دی نہ ہی لسانی تعصبات کو۔

    اس لیے وسط 80 میں کئی کئی مہینے بھی کراچی جا کے رہتے تھے۔ لیاری سے صدر اور صدر سے ناظم آباد اور گلشن اقبال تک ہر جگہ امن ہی امن ، چین ہی چین ہوا کرتا تھا ۔ ہر کوئی مطمئن، ہنسی خوشی زندگی گذارتا تھا ۔ کراچی رات کو جاگتا تھا رات 2-3-4 بجے چائے خانے، سینما ہال اور ریسٹورنٹس کھلے ہوتے تھے۔
    پھر وہی کراچی تھا۔
    1978 میں الطاف حسین نے مہاجروں کو حقوق دلانے کی تحریک شروع کردی ۔ 80 کی دہائی کے آخر تک یہ جماعت کسی حد تک مضبوط ہوئی اور حقوق کا تحفظ یوں شروع ہوا کہ کراچی کا امن تباہ ہونا شروع ہوگیا ۔ خوف و ہراس ہر جگہ پھیل گیا، رات 11-12 بجے کے بعد کراچی خاموش ہوجاتا۔ غیر مہاجروں کو آفسز، سکولز سمیت ہر شعبہ زندگی میں نفرت اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اسلحہ عام ہوچکا تھا ۔ پھر خود میرے عزیزوں کی اپنی دکانیں ہیں ۔۔۔۔ ایم کیو ایم کے سیکٹر انچارج اور کارکن سب کے ساتھ جان پہچان رکھتے ہیں۔ وہی کارکن پستولیں دکھا کر بھتہ وصول کرتے تھے۔ اب اس میں ایم کیو ایم کے بھائی کہہ دیں کہ نہیں جناب سیکٹرانچارج بھی ایجنسیوں کے بندے بھرتی ہوگئے تھے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
    اس وقت کراچی میں نہ رینجرز تھی نہ ایجینسیاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جناح پور کے نقشے اور ٹآرچر سیل تو 1992 کے آپریشن کے بعد منظر عام پر آئے ۔ کراچی کا امن تو ایم کیو ایم کے مضبوط ہوتے ہی تباہ ہوچکا تھا۔ گلی گلی خوف ہو ہراس تھا۔ اس وقت نہ کوئی پٹھان نہ پنجابی اسلحہ بردار تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر اسلحہ بردار کوئی تھا وہ ایم کیوایم کے کارکنان ہی ہوا کرتے تھے۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    کون دودھ کا دھلا ہوا ہے ؟
    کون پوتر ہے ؟
    ہم لوگ سچ تسلیم کرنے والے کب بنیں گے ؟ ظلم کا ہاتھ روکنے کا حکم تو اللہ رسول صل اللہ علیہ وسلم نے دیا ہے۔ اگر(متحدہ کی پرامن اکثریت کو چھوڑ کر) الطاف حسین اوراسکے چند دہشتگرد کارکنان ظالم ہیں تو ہم اس حقیقت کو تسلیم کرکے ان سے لاتعلقی کیوں نہیں کرتے ؟
    قبر اور حشر میں سوال ہوگا ۔۔۔ ظم کا ساتھ کیوں دیا ۔۔ دہشتگردی کا ساتھ کیوں دیا ۔۔۔ کیا الطاف حسین وہاں دفاع کرنے پہنچے گا ؟ کیا ایجنسیوں کا نام لینے سے چھٹکارا مل جائے گا ؟ ہرگز نہیں بھائی ہرگز نہیں۔
    الطاف حسین کے شیدائی بہنواور بھائیو ! سوچنا ضرور ! ہر بات پر ایجنسیوں اور فوج کو مورد الزام ٹھہرا کر الطاف کو فرشتہ ثآبت کرنا کہاں تک انصاف ہے ؟ کبھی اپنے ضمیر سے پوچھنا ضرور ۔۔ اگر زندہ ہوا تو جواب ضرور ملے گا !
     
  17. عبدالمطلب
    آف لائن

    عبدالمطلب ممبر

    شمولیت:
    ‏11 اپریل 2016
    پیغامات:
    2,134
    موصول پسندیدگیاں:
    1,728
    ملک کا جھنڈا:
    آپ تمام وکلاء کے مباحثے کو مدّ ِ نظر رکھتے ہوئے
    پٹھان کا دماغ جو ہمیشہ زیرو میٹر رہا ہے اس نتیجے پر پہنچا کہ
    پاکستان زندہ باد
    الطاف غدّارِ پاکستان مردہ باد


    کیوں کہ ہم 100 فی صد پاکستانی ہیں اور ہمارے قابلِ فخر ادارے کسی بھی حالت میں پاکستان کی حفاظت کرنا جانتے ہیں
    اندرون خانہ آستین کے سانپ ہوں یا وہ راء موساد اور امریکن سی آئی اے کے ایجنٹ ہوں سب کی پُنگی بجانے میں دیر نہیں کرینگے۔ انشاء اللہ

    کشمیر کی مثال دے کر کراچی کا مذاق اڑایا گیا ہے
    کراچی میں 88 سے لیکر آج تک حکومتی بنچوں پر بیٹھ کر مزے سے چائے سگریٹ پینے والے اور مال کمانے والے جب مظلوم بن کر زیادتی کا ڈرامہ کرتے ہیں تو ہمیں ہنسی آتی ہے کہ الطاف نے رونے پیٹنے والے کردار خوب سکھا دیئے ہیں اپنے چیلوں کو جو لوٹ مار بھتہ خوری اور بوری بند لاشوں کی سیاست کرتے رہے ہیں۔

    اب اس مردار کو پارٹی سے دور کر کے شاید کچھ تبدیلیوں کے آثار نمودار ہوں بس امید باندھے بیٹھے ہیں۔
    اب ٹارگٹ کلر اگر غائب ہوگا تو یا تو پولیس کسٹڈی میں ہوگا یا کہیں مردار ہو گیا ہوگا اسے ڈھونڈنے کی کیا ضرورت ہے۔
    ویسے الحمداللہ کافی اچھی طرح رینجرز نے ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے قاتلوں کا صفایا کیا ہے۔

    سلیوٹ ٹو اور بہادر سپاہی
     
    پاکستانی55 اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں