1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سبزیاں اور پھل

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از محبوب خان, ‏9 جنوری 2011۔

  1. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    چقندر

    شلجم کی مانند مشہور ترکاری ہے۔ یہ باہر اور اندر سے سرخ ہوتی ہے۔ چقندر کا ذائقہ گاجر کے مانند شیریں ہوتا ہے۔ یہ بھارت، پاکستان، شمالی افریقہ اور یورپ میں کثرت سے سبزی کے طور پر کاشت کیا جاتا ہے۔ چقندر کھانے سے جگر کا فعل بہتر ہوتا ہے اور تلی کی سوزش کو کم کرتا ہے۔ چقندر کا جوس نکال کر اگر اس کو ناک میں ٹپکایا جائے تو سر درد اور دانت درد دور کو فوراً دور کرتا ہے۔ اسے اگر اس کے اطارف میں لگایا جائے تو آنکھوں کی سوزش اور جلن میں مفید ہے۔ چقندر کے پانی کو روغن زیتون میں ملا کر جلے ہوئے مقام پر لگانا مفید ہے۔ سفید چقندر کا پانی جگر کی بیماریوں میں اچھے اثرات رکھتا ہے۔ چقندر کے قتلوں کو پانی میں ابال کر اس پانی کی ایک پیالی صبح ناشتہ سے ایک گھنٹہ پہلے پینے سے پرانی قبض جاتی رہتی ہے اور بواسیر کی شدت میں کمی آ جاتی ہے۔ جلد کے زخموں، بفہ اور خشک خارش میں چقندر کے قتلوں کو پانی اور سرکہ میں ابال کر لگانا مفید ہے۔ اس مرکب کو دور چار مرتبہ لگانے سے سر کی خشکی غائب ہو جاتی ہے۔ چقندر کے اجزاء دست آور ہیں جبکہ اس کا پانی دستوں کو بند کرتا ہے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    بہت خوب۔ بہت مفید اور عمدہ معلومات ہیں۔ شکریہ محبوب بھائی۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    کدو

    کدو جسم کے درجہ حرارت کو معمول پر رکھتا ہے اور بخار میں بھی مفید ہے۔ اس میں نہ صرف فولاد بلکہ کیلشیم، پوٹاشیم، وٹامن اے اور بی بھی پائے جاتے ہیں۔ اس میں بہت سے معدنی اور روغنی نمکیات بھی مناسب مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ محنت اور مشقت کرنے والے افراد کے لیے کدو اور چنے کی دال کا پکوان بہترین اور قوت بخش غدا کی حیثیت رکھتا ہے۔ سرسام سر میں ورم کی ایک بیماری ہے جس کے لیے کدو بہت مفید ہے۔ گھر میں کسی کو بچھو ڈنگ مار دے اور فوری طور پر ڈاکٹر تک پہنچنے میں دشواری ہو تو آپ کدو کے گودے سے مریض کو فوری طبی امداد دے سکتے ہیں۔ کسی چیز کو مکھیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اس پر کدو کی بیل کے پتے رکھ دیں۔ مکھیاں ہرگز اس پر نہ بیٹھیں گی۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    اچھی کاوش ہے محبوب بھائی مزید انتظار رہے گا
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    ھارون بھائی گو کہ سبزیاں آج کل مہنگی ہیں مگر پھر بھی کوشش کروں گا اور لانے کا۔۔۔۔:horse:
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    مٹر
    موسم سرما کی ایک خاص سوغات مٹر بھی ہے۔ اس کے پودے کا حیاتیاتی نام Pisum sativum ہے۔ مٹر اسے کے بیج ہوتے ہیں۔ اس کی کئی اقسام ہیں۔ جن کا رنگ عموماً سبز ہوتا ہے۔ اسے ترکی، مصر اور اردن میں پانچ ہزار سال سے زیادہ عرصہ سے کاشت کیا جارہا ہے۔ پاکستان کے علاقہ ہڑپہ سے بھی اس کے دانے ملے ہیں جنہیں تین ہزار سال قبل کاشت کیا گیا تھا۔ مٹر کو عربی میں کرسنہ‘ انگریزی میں فیلڈ پیز کہتے ہیں یہ ایک عام اور ہر جگہ میسر ہونے والی سبزی ہے۔ اس میں پروٹین 23 فیصد‘ کاربوہائیڈریٹس 50 فیصد‘ وٹامن بی بھی کافی مقدار میں ہوتی ہے۔ لیکن اس میں سلفر یعنی گندھک اور فاسفورس دیگر اجزا کی نسبت زیادہ ہوتے ہیں۔ مٹرکی پھلیاں کھانے سےکولیسٹرول قابومیں رہتا ہے اس کے ساتھ ہی ساتھ مٹر وٹامن ای کے حصول کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔ مٹرکھانے سےجلد صاف ہوتی ہےاوروہ افراد جو معدے میں ورم یا درد کے مسائل سے دوچار ہیں ان کے لئے طبی ماہرین خاص کر مٹر کی پھلیاں کھانے کی تاکید کرتے ہیں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    گوبھی

    اس کا سر کا حصہ کھایا جاتا ہے۔ گوبھی کھانے سے کولیسٹرول کنٹرول ہوتا ہے ۔گوبھی میں موجود ایلیسین نامی ایک اینٹی اوکسیڈنٹ کی موجودگی دل کو مضبوط بناتی ہے ۔اس کے ساتھ ہی ساتھ سلینیم نامی ایک کیمیکل وٹامن سی کے ساتھ مل کر مدافعاتی نظام کو طاقت بخشتا ہے اور کولیسٹرول لیول کو بھی کنٹرول کرتا ہے ، اسکے علاوہ گوبھی کھانے سے کینسر سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔ بند گوبھی میں سب سے اہم اینٹی آکسیڈ نٹ فائٹو نیوٹرینٹ ہے جو ہمارے خلیوں میں توڑ پھوڑ
    کرنے والے عناصر سے لڑتا ہے۔ امریکہ میں ریسرچ کے دوران بریسٹ کینسر کی مریضہ کو روزانہ تازہ بند گوبھی مختلف شکلوں میں کھلائی گئی۔ 4 ماہ بعد جب اس کا دوبارہ چیک اپ کیا گیا تو اس کی رپورٹس اتنی حوصلہ افزا تھیں کہ ڈاکٹر حیران رہ گئے۔ اس ریسرچ کے بعد ڈاکٹرز کا کہنا ہے بند گوبھی کو عموما ذائقہ دار نہ سمجھتے ہوئے اس کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے۔ لوگ اس سبزی کا استعمال صرف سلاد یا چائنیز فود میں ہی کرتے ہیں۔ لیکن اگر لوگوں کو بند گوبھی کے فوائد کے بارے میں معلوم ہو تو وہ یقیناََ اس کے استعمال میں اضافہ کر لیں گے۔ امریکن ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بند گوبھی کے فوائد مردوں اور عورتوں دونوں کے لئے یکساں مفید ہیں اور اس کا استعمال کھانے میں زیادہ سے زیادہ کرنا چاہیے۔ امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور میں واقع جان ہاپکننز اسکول آف میڈیسن کے محققین نے ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ پھول گوبھی کا جوس جِلد پر لگا کر جِلد کے کینسر سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق عام سن اسکرین لوشن کے مضر اجزاء کی نسبت پھول گوبھی کے جوس کا جِلد پر استعمال اسے الٹرا وائلٹ شعاعوں سے محفوظ رکھتا ہے۔کئی رضاکاروں اور چوہوں پر کیے گئے تجربات میں پھول گوبھی سے حاصل کیے گئے عرق کو جِلد پر لگانے سے جِلد دھوپ سے جلنے سے محفوط رہی۔ ماہرین کے مطابق پھول گوبھی میں Sulforaphaneنامی ایسے غیر تکسیدی اجزاء پائے جاتے ہیں جو ناصرف جِلد کو دھوپ سے جلنے بلکہ جِلد کے سرطان کی رسولیاں پیدا ہونے سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔ لندن کی لیور پول یونی ورسٹی میں کی جانے والی تحقیق سے پتا چلا کہ بروکولی کا استعمال آنتوں کی تکالیف سے بچانے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔ بروکولی میں موجود فائبر خاص طور پر آنتوں کی سوزش کی بیماری کے خلاف مدافعت کے بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ بروکولی میں موجود فائبر آنتوں کی سوزش کا سبب بننے والے جراثیم کا خاتمہ کرکے مرض کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ بروکولی کا استعمال پیٹ کے کینسر سے لڑنے کی بھی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    مٹر تو پھر بہت ہی پرانی خوراک ہے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    بجا فرمایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جس طرح آلو اور تمباکو باقی دنیا میں امریکہ دریافت کرنے پر پھیلے کیونکہ یہ دونوں وہیں سے لائے گئے۔۔۔۔۔۔۔۔سو چیزیں تو موجود ہونگی کسی نہ کسی حصہ میں مگر جب عام استعمال میں‌آجاتی ہیں تب ان کے بارے جان پاتے ہیں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    امرود

    خواتین کے لیے خوشخبری ہے کہ امرود کا استعما ل جلد کو خوبصو رت بنانے میں نہایت فا ئدہ مند ثا بت ہوسکتاہے۔ طبی ماہرین کے مطا بق امرود کے استعمال جلد کو خوبصورت ہوتی ہے۔اس میں مو جو د وٹامنز اور پو ٹا شیم جلد کو جھر یو ں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ امرود کھانے کے علا وہ اس کے پتو ں کا رس چہر ے پر لگانے سے چہر ے کے دلکشی میں بھی اضافہ ہو تا ہے۔ جلد کی حفا ظت کے علا وہ امرود ہا ضمہ بہتر بنا نے ، فشا ر ِ خو ن کو معمول پر رکھنے اور وزن کم کر نے میں بھی معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    امرود ایک عام اور مشہور پھل ہے ۔ بلال بھائی نے اوپر کے پیغام میں‌کچھ اس کے بارے بتایا ہے مزید پیش خدمت ہے۔ یہ غذائیت سے بھرپور اور نہایت خوشبو دار اور لذیذ پھلوں میں شمار ہوتا ہے اور واحد پھل ہے جو سال میں دو دفعہ پیدا ہوتا ہے۔ سردیوں میں بھی اور گرمیوں میں بھی۔ مگر اتنا لطیف اور نازک ہوتا ہے کہ زیادہ دیر تک پڑا رہنے سے اس میں تعفن پیدا ہو کر کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس لئے اکثر لوگ اسے گرمیوں میں زیادہ پسند نہیں کرتے کیونکہ گرمیوں میں عموماً پیاس زیادہ لگتی ہے اور امردو کھا کر اوپر سے پانی پی لیا جائے یا کسی اور قسم کا مشروب نوش کر لیا جائے تو گویایہ عمل قے‘ پیٹ درد یا پیچش کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ سردیوں میں امردو زیادہ پیدا ہوتا ہے اور نسبتاً لذیذ اور میٹھا بھی ہوتا ہے اور زیادہ دیر تک رکھا جا سکتا ہے۔ امرود پکا ہوا اور تازہ کھانا چاہے۔ باسی امرود معدے اور آنتوں کی بہت سی بیماریوں کا موجب بنتا ہے۔ خاص طور پر امرود کھا کر لسی یا پانی وغیرہ نہیں پینا چاہیے۔ معدہ اور آنتوں کی خشکی کو زائل کرتا ہے اور دل کو تقویت دیتا ہے۔ امردو کے بیجوں میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ تاثیر رکھی ہے ‘ ان سے پیٹ اور آنتوں کے کیڑے اور سوزش دور ہوتی ہے بلکہ کیڑے خود بخود نکلنے لگتے ہیں ۔ امرود مسوڑھوں کے ورم اور سوجن کو رفع کرتا ہے اور مسوڑھوں سے خون آنے کو روکتا ہے۔ امرود کے تازہ پتے سائے میں خشک کر کے باریک پیس لیں۔ یہ سفوف ایک ماشہ صبح‘ دوپہر‘ شام کھانے سے دست اور اسہال دور ہو جاتے ہیں۔ تازہ پکا ہوا ٹھوس امرود لے کر گوندھے ہوئے آٹے میں لپیٹ کر کچھ دیر آگ میں دبا دیں اور جب آٹا سرخ ہو جائے تو نکال کر امرود کھا لیں چند روز استعمال کریںگلے کی خرابی‘ سانس کی نالیوں اور کالی کھانسی کا مجرب علاج ہے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    ارے واہ امرود کے اتنے فائدے اور ہمیں پتا ہی نہیں محبوب بھائی آکاہ کرنے کا بہت بہت شکریہ
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    ھارون بھائی ہم تو خود بھی معصوم تھے کہ کچھ پتا نہیں‌تھا۔۔۔۔۔وہ تو یہاں ارسال کرنے کے لیے جب کچھ کنگھالا تو پتہ چلا۔۔۔۔۔کہ میاں‌امرود تو بڑیا چیز ہیں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    محبوب بھیا، بہت بہت شکریہ بہت اچھی معلومات بہم پہنچا رہے ہیں‌ آپ۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    انار کو اردو ، پنجابی، بلوچی اور فارسی میں “انار“ ہی کہتے ہیں۔عربی میں “رمان“ اور ہندی میں “مدھو آملہ پھل“ کہتے ہیں۔
    انار میں گوشت بنانے والے اور روغنی اجزا کے ساتھ کیلشیم ، پوٹاشیم ، فاسفورس، آئرن، ہایئڈروکلورک ایسڈ اور وٹامن اے اور بی موجود ہوتے ہیں۔انار کے چھلکے میں پیونی سین سلفیٹ ہوتا ہے۔یہ عام پیچش اور دست کی بیماری میں‌فائدہ دیتا ہے۔پیٹ کے کیڑوں کے لیے اسکا چھلکا ابال کر پیتےہیں۔معدے کی تکلیف کے لیے رس اور دانے استعمال کیے جاتے ہیں۔
    انار دل اور جگر کو تقویت بخشتا ہے، عمدہ خون پیدا کرتا ہے اور سابقہ خون کی سفائ کرتا ہے۔ورم جگر ، یرقان، درد سینہ اور تلی کے امراض میں مفید ہے۔انار کھانے کا بہترین وقت دوپیر کا ہے۔انار بہت خوش مزا اور رسیلا پھل ہے۔ مزے کے لحاظ سے کھٹا، میٹھا اور کھٹ مٹھا تین قسموں کا ہوتا ہے۔ قدیم زمانے کے حکیم انار کے غذائی فوائد سے اچھی طرح واقف تھے اور جدید تحقیقات اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہتی ہے کہ اس میں کئی کیمیاوی اجزائ پائے جاتے ہیں، انار میں لحمیات، نشاستہ، چکنائی، حیاتین، فولاد، کیلوریز، سوڈیم، پوٹاشیم، کاپر، میگنیشیم، فاسفورس، سلفر، کلورائیڈ، کیلشیم اور نائٹرک ایسڈ مناسب مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ ان سب اجزائ نے انار کو غذائی اور دوائی دونوں اعتبار سے بہترین پھل بنا دیا ہے۔ میٹھا انار حلق اور سینے کی سوزش اور پھیپھڑوں کے ورم میں اکسیر ہے۔ پرانی کھانسی کے لیے بھی مفید ہے۔ ترش انار کے فائدے میٹھے ہی کی طرح ہیں۔ جن لوگوں کا رنگ زرد یا معدے کی خرابی کی وجہ سے ہونٹوں کا رنگ سفید ہو گیا ہے انار کھانے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ میٹھا انار ریاح کی تحلیل میںگڑبڑ کرتا ہے، اس لئے اس کے ساتھ تھوڑا سا کھٹا بھی ملا لینا چاہئے۔ غذائی اور طبی لحاظ سے انار کے درخت کی چھال، پھول، جڑوں کی چھال، پھل، پھل کا چھلکا اور اس کے دانے ہر چیز استعمال ہوتی ہے جب کہ انار کا رس مختلف بیماریوں میں فائدہ مند ہے۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن ایک کلو انار۔۔۔۔۔۱۰۰ سے اوپر کا ملتا ہے۔۔۔۔۔۔۔سو خیال رہے۔۔۔کہ خوبیاں ایک طرف مگر قیمت بھی کچھ کم نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سو کھانے سے پہلے سوچ لیں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    بہت بہت شکریہ محبوب خان جی،!!! بہت اچھی معلومات فراہم کرنے کیلئے،!!!
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    کریلا

    موسم گرما میں زمین سے اگنے والی نباتات میں کریلا خصوصی اہمیت کا حامل ہے جو گرم ممالک میں برسات تک رہتا ہے۔ کریلے کی دو قسمیں مشہور ہیں: ایک وہ جو کاشت ہوتی ہے یہ بڑا کریلا کہلاتا ہے جو موسم گرما کی پیداوار ہے یہ کڑوا ہوتا ہے جبکہ دوسری قسم جو خود رو اور جنگلی ہوتی ہے ککوڑہ کہلاتی ہے یہ عموماً موسم برسات میں ہوتی ہے اور خوش ذائقہ بھی ہوتی ہے۔ یہ شوگر کے لئے بھی مفید ہے کیونکہ کریلے سے لبلبہ کی اصلاح ہوتی ہے اس لئے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے اکسیر ہے۔ جوڑوں اور گھٹیا کے درد، اعصابی امراض اور لقوہ وفالج میں مفید ہے کیونکہ کریلا خشک اور گرم مزاج ہے اس لئے رطوبت تحلیل کرتا ہے۔ فالج کے مریض اگر بکثرت کریلا پکا کر کھائیں تو جلد اس مرض سے نجات مل جائیگی۔ لیکن جب لقوہ ہوا تو مجھے ان خوبیوں کا پتا نہیں تھا۔۔۔ورنہ ضرور استعمال کرتا۔ ککوڑہ یعنی خود رو یا جنگلی کریلا کھانسی کے لئے مفید ہے کیونکہ اس میں شامل قدرتی اجزاءکھانسی کو جلد ختم کر دیتے ہیں۔ خون کے متعدد امراض جن میں فساد خون سے پھوڑے پھنسیاں نکلنا، خشک خارش،تر خارش، چنبل، بھگندر، جلندھر شامل ہیں کا علاج کرنے کے لئے کریلا بہت کارآمد ہے۔ مجھ ایسے لوگ جنھوں نے ہاسٹل میں زندگی گزاری ہو وہ میس میں کھانے کے ساتھ خود بھی پکانے کا ہنر خوب جانتے ہیں۔۔اگر کچھ چست ہیں۔۔۔۔۔کئی سست لوگ ہوتے ہیں۔۔۔۔۔وہ تو بس ہاسٹل کے کمروں میں سوتے ہی رہتے ہیں۔۔۔۔۔۔بہرحال کہنے کا مطلب یہ ہے کہ کریلے میں بھی خوب پکا لیتا ہوں۔۔۔۔۔بس ایک خرابی ہے کہ جب بھی پکاتا ہوں۔۔۔۔ہردفعہ اچھا ذائقہ ہونے کے باوجود ۔۔۔۔۔۔ مختلف ہی ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ویسے آج کل سردیوں میں بھی کریلا دستیاب ہے مگر جب میں نے سبزی والے سے پوچھا تو انھوں نے مبلغ 120 روپے کلو کا کہا۔۔۔۔۔۔میں بے اختیار کہہ اٹھا کہ کیوں قیمے والے ہیں کیا؟؟؟؟؟؟انھوں نے بڑی معصومیت سے جواب دیا۔۔۔۔نہیں جناب۔۔۔۔بغیر موسم کے ہیں۔۔۔۔۔۔بس جی ایک تو قیمت سن کر ہوش اڑ گئے اوپر سے بے موسمی کا نعرہ سنا تو دھیان فورا سرسوں کے ساگ پر گیا اور 10 روپے فی گٹھی کے حساب سودا کیا اور موسمی سبزی سے خوب لطف اندوز ہوئے۔۔۔۔۔اور ہاں ساگ میں دیسی گھی بھی ڈالا۔۔۔تاکہ ذائقہ زرا کڑک ہو۔:143:
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. کنورخالد
    آف لائن

    کنورخالد ممبر

    شمولیت:
    ‏17 مئی 2010
    پیغامات:
    648
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    [​IMG]
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    [​IMG]
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    لیچی کے پھل سے ایک تعارف

    ہفتہ کی شام ایک شادی میں جارہا تھا کہ راوالپنڈی مری روڈ نزد فیض آباد ہماری گاڑی نے چلنے سے انکار کیا۔۔۔۔۔۔۔کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد جب کچھ کچھ اسے مرمت کیا تو بجائے شادی جانے کے کہ وقت گزر چکا تھا۔۔۔۔ہم واپس گھر لوٹ آئے۔۔۔۔۔۔ابھی ہم گھر کی طرف رواں دواں تھے تو ہمیں لیچی کے پھل ایک ریڑھے پر نظر آئے۔۔۔۔۔۔۔چونکہ ہمیں یہ پھل پسند ہے۔۔۔۔۔سو کچھ وہیں سے لے لیا۔۔۔۔۔یاد رہے کہ ہمیں ایک کلو مبلغ ایک سو پچاس روپے کا پڑا۔۔۔۔۔۔ہمارے ملک عزیز میں ہر وہ سبزی اور پھل جو کہ پہلی دفعہ اس موسم میں بازار میں آجائے کی قیمت چار گنا زیادہ ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔سو ایسے میں بندہ قیمت کی بجائے سبزی اور پھل سے لطف اندوزی کے بارے سوچتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔قصہ کوتاہ ہم بھی لیچی لے آئے۔۔۔۔۔۔سوچا کچھ اس کے بارے تلاش کرتے ہیں اور معلومات کو دوستوں کے ساتھ یہاں ہماری اردو میں بیان کرنے کی سعی کرتے ہیں۔۔۔۔۔سو یہ اسی سلسلے کی ایک کوشش ہے۔۔۔۔۔یہ ایک گلابی رنگ کا پھل ہے۔۔۔۔۔۔اگر آپ میں سے کسی نے چڑیے کے بچے دیکھے ہوں تو لیچی کا اوپری جلد بالکل ہی ایسے ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی بے بال و پر۔۔۔۔۔۔اور اس کھردرے پھل کے اندر نرم و نازک سا گودا اور اس اس گودے کے درمیان میں ایک بڑی سے گھٹلی۔۔۔۔۔۔رلیچی میں وٹامن سی کی بڑی مقدارموجود ہوتی ہے۔ روزانہ سو گرام لیچی کا استعمال پورے دن کی وٹامن سی کی ضرورت پوری کردیتا ہے۔لیچی میں چکنائی بہت ہی کم ہوتی ہے۔جس کی وجہ سے یہ پھل تمام عمر کے افراد کے لیے فائدے مند ہے۔تازہ لیچی اسکن بہتر بناتی ہے اور جسم کو طاقت دیتی ہے۔ لیچی میں کیلوریز اور کولیسٹرول کی مقدار کافی کم ہوتی ہے تاہم اس اس میں فائبر کی موجودگی وزن کی زیادتی سے پریشان افراد کے لیے خاصی مفید ہوتی ہے۔ ہ لیچی کا استعمال جسم میں خون کی روانی کو بہتر کرتا ہے جبکہ لیچی میں اولیگونل کی موجودگی وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ انسانی جلد کو خطرناک الٹروائلٹ شعاعوں کے نقصانات سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ وٹامن سی کے حصول کے ساتھ ساتھ بی کمپلیکس وٹامنز کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ لیچی کے اندر پوٹاشیم، کاپر جیسے منرلز کی بھی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے لیچی بلڈ پریشر اور ہارٹ ریٹ کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کا استعمال ہر قسم کے کینسر سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ مفرح و مقوی قلب ہے دل کی کمزوری اورخفقان یعنی دل کی دھڑکن یکدم تیز ہو جانے میں بہت زیادہ مفید ہے۔لیچی پیاس بجھاتی ہے۔جگر کے بیشتر امراض خصوصاً جگر بڑھنے میں نہائت فائدہ مند ہے ہاتھ پاؤں کی جلن ویرقان میں مفید ہے۔لیچی کم مقدار میں زیادہ دورانیہ بعد کھانا زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔دو سے تین دانے چھ‘چھ گھنٹے کے بعد کھانے سے خون صالح پیدا کرتی ہے۔تازہ ترین تحقیقات کے مطابق لیچی کا استعمال ہرقسم کے کینسر سے بچاتا ہے خصوصاً اینٹی بریسٹ کینسرہے۔ خواتین کی ہڈیوں کے بھربھرے پن میں موثر ہے۔لیچی کی مقدار خوراک سو گرام ہے اس سے زیادہ استعمال مناسب نہیں۔ کیونکہ اس کے کثرت استعمال سے بعض اوقات حلق اور زبان پر دانے نکل آتے ہیں۔لیچی بلغم کو بڑھاتی ہے اس لیے دمہ کے مریض اور بلغمی مزاج والے زیادہ استعمال نہ کریں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  21. عفت
    آف لائن

    عفت ممبر

    شمولیت:
    ‏21 فروری 2011
    پیغامات:
    1,514
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    واہ بہت اچھی معلومات ہیں۔
    شکریہ کنور خالد جی اور محبوب خان جی
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    کیلا

    ترگرم مزاج کا حامل کیلا بہت لذیز پھل ہے اس کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جن کا ذکر قرآن پاک میں آیا ہے‘ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ”جنت کے باغوں میں کیلے تہہ بہ تہہ ہونگے“، غذائی اعتبار سے کیلا سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے‘ کیلا اعصابی غذا ہے یعنی پورے بدن کے نروس سسٹم (اعصاب) کو متحرک رکھتا ہے۔ جس سے جسم میں رطوبت کی کمی نہیں ہوتی اور انسانی جسم کثیر بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے کیونکہ کیلا قوت مدافعت پیدا کرنے کا قدرتی ذریعہ ہے جس انسان کے اعصاب یعنی نروس سسٹم کمزور ہوں‘ وہ جسم کی اندرونی تبدیلیوں کو فوری محسوس نہیں کرتے جس سے بیماری اپنا وقت پورا کرکے شدید تکلیف دہ شکل اختیار کر لیتی ہے جن افراد کو بلغم کا عارضہ ہو‘ یا بلغم کی زیادتی کی وجہ سے بدہضمی یعنی معدہ سے غذا حلق کو آنے کا عارضہ ہو وہ لوگ کیلا استعمال نہ کریں۔ کیلے میں وٹامن‘ پروٹین اور معدنی اجزاء انتہائی موزوں مناسبت سے پائے جاتے ہیں جو بے حد غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اس میں موجود مٹھاس بہت ہی جلد بدن کا حصہ بن کر توانائی فراہم کرتی ہے‘ پکا ہوا کیلا شہد کے ساتھ کھانے سے ہضم کے نظام میں بھی بہت تیزی آتی ہے‘ ہاضمے کی خرابی کے باعث بچوں کی نشوونمارک جاتی ہے‘ کیلاان کے لئے معالجاتی نعمت سے کم نہیں‘ کیلا پوٹاشیم کا خزانہ ہے ایک کیلا کھانے سے پوٹاشیم کی دن بھر کی مقدار حاصل ہوتی ہے۔
    کیلا ایک مشہور پھل اور اس کے درخت کا نام، اس کا تنا قدرے موٹا اور نرم ہوتا ہے اور ایک ایک پتا کر کے سرے سے پھوٹتا ہے، پتے بہت بڑے بڑے چوڑے اور لمبے ہوتے ہیں آخر کو پھولوں کا گچھا اور لمبا پھل نکلتا ہے پکا کیلا بطور پھل اور کچا بطور ترکاری کھایا جاتا ہے۔

    http://upload.wikimedia.org/wikiped...nana_Island,_Banana_Tree,_Egypt,_Oct_2004.jpg
    کیلے کا درخت

    http://upload.wikimedia.org/wikiped...anana.jpg/796px-Inside_a_wild-type_banana.jpg
    بڑے بیج والے جنگلی کیلے

    کیلا کا لفظ پراکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق کیلا توانائی ، حیا تین اور معدنی اجزا کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے ۔ ننھے منے بچوں کے لیے یہ خصوصی طور پر بہت مفید ہے ۔ کیلا زود ہضم ہے اور جسم میں مقویات کی کمی دور کرنے اور وزن گھٹانے میں مدد دیتا ہے۔ کیلے کی ایک خصوصیت یہ بھی بتائی جا تی ہے اگر اسے مسل کر اس میں ایک بڑا چمچہ جئی کا آٹا ملا یا جائے اور پھر چہرے پر ملا جائے تو اس سے جلد نکھر جا تی ہے ۔ جدید تحقیق سے یہ بھی معلو م ہو اہے کہ کیلاکسی حد تک بڑھا پے کا راستہ بھی روکتا ہے اور ذہنی اضمحلا ل دور کر نے میں مدد دیتا ہے۔ درمیا نے کیلے میں 90 حرارے ہو تے ہیں جب کہ پروٹین ، نشاستہ ، ریشہ ، فاسفورس ، فولا د، سوڈیم ، پوٹاشیم اور حیا تین الف، ب اور ج (وٹامن اے، بی اورسی ) اس میں خاصی مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔ مغربی ممالک میں لو گ عموماً چتری دار کیلا پسند نہیں کر تے اور ایسے کیلے کو ترجیح دیتے ہیں جو پوری طر ح پکا نہ ہو ، لیکن نئی تحقیق بتاتی ہے کہ چتری دار کیلا زیا دہ مفید ہو تا ہے ۔ وجہ یہ ہے کہ جب کیلا خو ب پک جاتا ہے۔ تو اس کا زیا دہ نشاستہ شکر میں تبدیل ہو کر اسے مزے دار بھی بنا دیتا ہے اور زود ہضم بھی۔

    کیلا اس لیے زیادہ مقبول ہو رہا ہے کہ اس میں پائی جانے والی نشاستے کی زیادہ مقدار ہمارے جسم میں توانائی کی گرتی ہو ئی سطح کو فوری طور پر سنبھال لیتی ہے ۔ پھر یہ بھی ہے کہ جو لوگ عام غذا ہضم کر نے میں دقت محسو س کرتے ہیں وہ کیلا بہ آسانی ہضم کر لیتے ہیں ۔ معدے کی حساسیت میں بھی کیلا کھا نے سے کمی ہو تی ہے ۔ ماہرین یہ تو پہلے سے ہی تسلیم کرتے رہے ہیں کہ کیلا کھانے سے معدے کی تیزابیت کم ہوتی ہے ، لیکن یہ انکشاف جدید تحقیق سے ہو اکہ کیلا ایسے خلیوں کے نشوونما میں مدد دیتا ہے جو معدے کی اندرونی جھلی کو تیزاب سے محفوظ رکھتے ہیں ۔ ماہرین کا خیا ل ہے کہ چو نکہ کیلے میں پو ٹاشیم بھی خو ب ہو تاہے لہذا یہ فشار خون کی زیادتی (ہا ئی بلڈ پریشر ) پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے ۔ کیلا اسہال روکنے میں بھی ممد ہو تاہے اسے مسل کر ابلے ہو ئے چاول میں ملا کر کھا یا جا سکتا ہے۔

    انیسویں صدی کی بات ہے کہ بعض لو گ کیلے کے چھلکے سے مہا سوں ، مسوں اور چھا ئیوں کا علاج کر تے تھے ۔ جہاں مہا سے اور مسے ہو تے وہاں وہ کیلے کا چھلکا چپکا لیتے تھے ۔ رات کے وقت چھلکا چپکا یا جا تا اور صبح ہٹا دیا جا تا تھا اور یہ علاج ہفتے بھر جاری رہتا تھا۔ اب اس مقصد کے لیے چھلکے چپکانے کی ضرورت نہیں ، کیوں کہ بہت سی کریموں سے اس کا علاج کیا جاتا ہے۔ ماہرین عام طو ر پر یہ کہتے ہیں کہ ہمیں دن بھر میں پانچ با ر پھل اور سبزی مناسب مقدار میں کھا نی چاہیے ۔ کیوں کہ یہ جسمانی نشو ونما میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں ۔
    http://www.bijlmakers.com/fruits/banana/banana_plants.jpg
    http://www.bijlmakers.com/fruits/banana/banana_bunch.jpg
    http://www.thevictorchen.com/wp-content/uploads/2011/05/Bananas.jpg


    وہ لوگ جو اپنا وزن تیزی سے کم کرنا چاہتے ہوں ان کو صبح ناشتے سے پہلے ایک کیلا ،دوپہر اور رات کے کھانے میں دو کیلے کھانے چاہیئں۔ اس کے بعد ہلکی پھلکی غذا کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے ۔تحقیق میں بتایا گیا کہ کیلا کھانے سے انسانی جسم میں پروٹین کی ضروریات ناصرف پوری ہوتی ہیں بلکہ یہ جسم کی فالتو چربی گھلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
    اطالوی اور برطانوی یونی ورسٹیز کی تحقیق کے مطابق کیلے میں بھرپور پوٹاشیم پایاجاتا ہے جو دماغ میں خون کو حد سے زیادہ گاڑھا ہونے سے روکنے میں مدد دیتا ہے۔سائنس دانوں کے مطابق دن میں تین بار یعنی صبح ، دوپہر اورشام، کیلا کھانے سے فالج کے خطرات اکیس فی صد تک کم ہوسکتے ہیں۔تحقیق کے مطابق کیلے میں تقریباً پانچ سو ملی گرام پوٹاشیم پایاجاتاہے جو بلڈ پریشر نارمل رکھنے میں مدد دیتاہے۔
    کیلے کھانے سے جسم توانا اور دماغ چست رہتا ہے۔ ناشتے میں کیلے کا استعمال ضروری ہے کیونکہ یہ پھل نہ صرف فوری توانائی دیتا ہے بلکہ اس میں موجود آئرن کی وافر مقدار انیمیا سے بچانے میں مدد کرتی ہے۔ کیلا پوٹیشیم سے بھرپور پھل ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ ایک سروے کی مطابق ڈپریشن کے شکار افراد نے کیلے کھانے کے بعد خود کو بہتر محسوس کیا۔ کیلے میں پروٹین کی وہ قسم شامل ہے جو جسم کے موڈ پر اثرانداز ہو کر اسے اچھا کر دیتی ہے۔ کیلے کے متعلق مشہور ہے کہ یہ وزن میں اضافہ کرتا ہے۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک کیلا کھانے سے وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔ البتہ دوسرے پھلوں کی نسبت اس میں کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
    ایک صحت بخش پھل ہے اس میں قدرت نے بے پناہ غذائیت رکھی ہے۔ کیلے کھانے سے جسم توانا اور دماغ چست رہتا ہے۔ ناشتے میں کیلے کا استعمال ضروری ہے کیونکہ یہ پھل نہ صرف فوری توانائی دیتا ہے بلکہ اس میں موجود آئرن کی وافر مقدار انیمیا سے بچانے میں مدد کرتی ہے۔ کیلا پوٹیشیم سے بھرپور پھل ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔

    ایک سروے کی مطابق ڈپریشن کے شکار افراد نے کیلے کھانے کے بعد خود کو بہتر محسوس کیا۔کیلے میں پروٹین کی وہ قسم شامل ہے جو جسم کے موڈ پر اثرانداز ہو کر اسے اچھا کردیتی ہے۔کیلے کے متعلق مشہور ہے کہ یہ وزن میں اضافہ کرتا ہے۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک کیلا کھانے سے وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔ البتہ دوسرے پھلوں کی نسبت اس میں کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

    کیلا دنیا کا قدیم ترین اور معروف ترین پھل ہے۔ یہ بیج کے بغیر ایک ایسا لذیذ پھل ہے جو ہر موسم میں ملتا ہے۔ اس کا موٹا چھلکا اسے بیکٹیریا اور آلودگی سے بچائے رکھتا ہے۔
    غذائی اہمیت
    کیلا زبردست غذائی صلاحیت رکھتا ہے۔ توانائی، ریشے بنانے والے عناصر، پروٹین، وٹامنز اور معدنیات کا جو امتزاج اس میں پایا جاتا ہے وہ بہت کم کسی پھل میں ہوتا ہے کسی بھی اور تازہ پھل کے مقابلے میں کیلا کیلوریز کی مقدار اور کم تر رطوبتوں کے اجزاءسے مالا مال ہوتا ہے۔ ایک بڑا کیلا ایک سو سے زیادہ کیلوریز رکھتا ہے۔ اس میں آسانی سے حل ہوجانے والی شکر کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے جو اسے فوری توانائی کا ذریعہ اور تھکن پر غالب آنے والے اجزاءکا وسیلہ بناتی ہے۔ دودھ کے ساتھ کیلا ایک مکمل متوازن غذا بن جاتا ہے۔ کیلا اور دودھ ایک دوسرے کو مثالی انداز میں ایسے غذائی اجزاءمہیا کرتے ہیں جو انسانی بدن کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔

    انتڑیوں کی بیماریاں
    کیلا اپنے نرم گودے اور ساخت کی بدولت انتڑیوں کی بیماریوں میں ایک عمدہ غذا ہے۔ اس میں ایک نامعلوم مرکب پایا جاتا ہے جسے ازراہ تفن وٹامن یو کہتے ہیں۔ انگریزی کا حرف یو.... السر کے حوالے سے ہے۔ یعنی وٹامن جو السر کے حوالے سے مفید ہے۔ کیلا ہی صرف ایسا پھل ہے جو کچی حالت میں استعمال کرنے پر معدے کے پرانے السر خراش کو کم کرتا ہے۔

    قبض اور اسہال
    کیلے قبض اور اسہال دونوں امراض میں بہت مفید ہیں کیونکہ یہ اسہال میں بڑی آنت کی کارکردگی بہتر بناتے ہیں۔ ان کے ذریعے بڑی آنت میں پانی کی زیادہ مقدار جذب ہوکر اجابت کو باقاعدہ بناتی ہے۔ قبض میں ان کا استعمال شافی ہوتا ہے۔

    پیچش
    پکے ہوئے کیلئے کا ملیدہ تھوڑے سے نمک کے ساتھ استعمال کرنا پیچش کا مفید علاج ہے۔ ڈاکٹر کرتی کار کے مطابق پکا ہوا کیلا، املی اور نمک ملا کر استعمال کرنا پیچش کا یقینی اور اکسیر علاج ہے۔ ڈاکٹر مذکور کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس نسخہ سے شدید اور پرانے پیچش کے متعدد مریضوں کا کامیاب علاج کیا ہے۔ بچوں میں پیچش کے لیے تو کیلا بہت مفید ہے۔ بچوں کو کھلانے کیلئے خوب پکے ہوئے کیلے کو اچھی طرح مسل کر کریم بنالیا جائے۔

    گٹھیا اور جوڑوں کا درد
    کیلے جوڑوں کے درد، سوزش اور گٹھیا کے علاج میں کارآمد ہیں۔ ان کیفیات میں کیلوں پر مشتمل غذا کا استعمال تین یا چار دن تک کافی رہتا ہے۔ مریض کو ان دنوں میں آٹھ سے نو کیلئے تک کھانے کیلئے دئیے جاتے ہیں۔ اسے کچھ اور کھانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔

    انیمیا
    کیلوں میں چونکہ آئرن کا عنصر پایا جاتا ہے اس لیے یہ خون کی کمی کے امراض میں اچھا علاج ثابت ہوتے ہیں۔ ان کے استعمال سے ہیموگلوبن (خون کے سرخ ذرات) کی پیداوار میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

    الرجی
    جن لوگوں کو کچھ کھانوں سے الرجی ہوتی ہے اور جن کو جلد پر سرخ دھبوں یاسوزش یا جن لوگوں کو الرجی سے بدہضمی یا دمہ ہوجاتا ہے ان کیلئے کیلا بہت مفید ہے۔ پروٹین پر مشتمل کئی غذائوں کے برعکس جن میں الرجی پیدا کرنے والا مینو ایسڈ ہوتا ہے۔ کیلے میں پایا جانے والا امینو ایسڈ بہت موافق اثرات رکھتا ہے جو عموماً الرجی پیدا نہیں کرتا۔

    گردوں کی بیماریاں
    کیلے کا استعمال گردوں کی بیماریوں میں سود مند رہتا ہے کیونکہ ان میں پروٹین کی مقدار بہت کم جبکہ کاربوہائیڈریٹس زیادہ اور نمک کم ہوتا ہے۔ گردوں میں اجتماع اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے خون میں پیدا ہونے والے زہریلے اثرات میں بھی کیلے بہت مفید ہیں۔

    تپ دق
    کیلوں کو تپ دق کے علاج میں بھی کارگر سمجھا جاتا ہے۔ برازیل کے ڈاکٹر کے مطابق کیلے کے درخت جاوس یا معمول سے پکائے ہوئے کیلے تپ دق کے علاج میں معجزہ نمااثرات دکھاتے ہیں۔

    پیشاب کی بیماریاں
    کیلے کے تنے سے حاصل کیا گیا جوس پیشاب کی تکالیف میں معروف علاج ہے۔یہ گردے اور جگر کی کارکردگی کو موثر بناتا ہے اور ان میں تکلیف دہ اثرات اور بیماریوں کی کیفیات ختم کرتا ہے۔

    حیض کی بے قاعدگی
    کیلے کے پھول پکا کر دہی کے ساتھ کھانے سے حیض کی باقاعدگیاں دور ہوجاتی ہیں۔ ان میں تکلیف کے ساتھ حیض اور کثرت حیض شامل ہیں۔

    کیلےکا شمار نہ صرف لذیزبلکہ مقوی پھلوں میں ہوتا ہے۔جس کے کھانے سے نہ صرف ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں بلکہ جسم میں بھی توانائی آتی ہے۔ کیلا آیوڈین کی کمی کو دور کرتا ہے۔ جو لوگ تھکان محسوس کرتے ہیں ان کے لیے کیلا بہت مفید ہے۔ کیلے میں وٹامن اے، بی اور سی کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ وٹامن کی وجہ سے کیلا مسوڑھوں کےلیےفائدے مند ہے۔
    کیلا کھانے سے بچوں کے قد اور جسم میں اضافہ ہوتا ہے اور دانت سفید، چمکدار اور مضبوط ہوتے ہیں۔ کیلا خشک کھانسی کو روکتا ہے اور اندرونی و بیرونی کسی بھی مقام سے خون آنے کو روکتا ہے۔ یہ لذیز پھل بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔ کیلا دل کو فرحت بخشتا ہے اور خون کی کمی کو دور کرتاہے۔ کیلا کھایئے اور صحت مند رہیئے۔
    پھلوں اور سبزیوں میں موجود غذائیت انسانی صحت کے لئے انتہائی مفید ہوتی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پھلوں میں کیلا ایک ایسا توانائی بخش پھل ہے جس کا استعمال نہ صرف صحتمندی کا باعث بنتا ہے بلکہ کئی بیماریوں سے حفاظت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلے میں موجود پوٹاشیم کی بڑی مقدار نہ صرف بلڈ پریشر کی سطح برقرار رکھتی ہے بلکہ ذہن تیز کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ڈیڑھ گھنٹے کی ورزش کے بعد دو کیلے کھانے سے نہ صرف توانائی بحال ہوجاتی ہے بلکہ اس میں موجود قدرتی وٹامن بی دماغی کمزوریوں کے علاج کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    واہ جی واہ یہاں تو پھل اور سبزیوں کے ثمرات کی بہار لگائی ہوئی ہے محبوب خان صاحب نے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    جی صدیقی بھائی۔۔۔۔۔ویسے بھی آج کل کیلے کا موسم ہے اور سستی بھی ہے۔۔۔۔سوچا کہ کچھ اس بابت یہاں‌ارسال کردو تاکہ اس ثمر سے احباب مستفید ہوسکیں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. تانیہ
    آف لائن

    تانیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مارچ 2011
    پیغامات:
    6,325
    موصول پسندیدگیاں:
    2,338
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    بہت معلوماتی لڑی ہے اور پڑھنے میں دلچسپی بھی ہوتی ہے۔۔۔۔شکریہ سبھی ساتھیوں کا شیئرنگز کے لیے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. صدیقی
    آف لائن

    صدیقی مدیر جریدہ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جولائی 2011
    پیغامات:
    3,476
    موصول پسندیدگیاں:
    190
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    محبوب بھائی کوئی نئی پوسٹ بھی شامل کریں نا۔۔۔۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: سبزیاں اور پھل

    کچھ دن شدید مصروفیات کے ہیں۔۔۔۔اس کے بعد کوشش کرونگا۔ صدیقی بھائی۔۔۔۔۔حوصلہ افزائی کے لیے شکریہ :222:
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں