1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سانحہ ماڈل ٹاون: ڈاکٹرطاہرالقادری کی ملک گیر تحریک قصاص و سالمیت پاکستان کا آغاز

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از برادر, ‏21 اگست 2016۔

  1. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    پاکستان عوامی تحریک کے تحت ملک کے 105 شہروں میں ریلیاں و احتجاجی جلوس
    چاہیں تو 7 دن میں قاتلوں سے بدلہ لے سکتے ہیں لیکن ہم قانون کی پاسداری کرنے والے پرامن لوگ ہیں ، ڈاکٹر طاہر القادری

    [​IMG]
    August 20, 2016 @ 9:51 PM​
    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے ، ہم اگر چاہیں تو سات دن کے اندر سانحہ ماڈل ٹائون کے قاتلوں سے خود بدلہ لے سکتے ہیں لیکن امن کو تہہ و بالا نہیں کرنا چاہتے۔ ہم آئینِ پاکستان کی پاسداری کرنے والے لوگ ہیں۔

    ایک سو پانچ شہروں میں ریلی سے ویڈیو لنک کے ذریعےخطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا ہے کہ مال روڈ پر لوگوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے ، حکمران دیکھ لیں،تمام تنظیمات اور کارکنوں کو بہترین ریلی و احتجاج پر خراج تحسین پیش کرتاہوں اور پوری قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ قوم نے بیداری کا ثبوت دیا۔

    انہوں نے کہا کہ 17جون سانحہ ماڈل ٹائون کے خون کا بدلہ شریفوں سے خود لے سکتے ہیں لیکن ہم امن کو تہہ و بالا نہیں کرنا چاہتے اور نہ ارادہ ہے، میری عمر کارکنوں کو صبر و امن کی تلقین میں گزری ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سوا کوئی جماعت ملک بھر میں بیک وقت اتنے بڑے اجتماع نہیں کرسکتی۔ قادری

    ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں پاک فوج کے سوا کوئی اور تنظیم نہیں جو اتنے منظم طریقے سے اتنے سارے کارکنوں کو ایک جگہ جمع کرسکے یہ اعزاز صرف عوامی تحریک کو حاصل ہے کہ اس کے کارکنان 105 شہروں میں جمع ہیں، آج کا احتجاج صرف سانحہ ماڈل ٹائون نہیں بلکہ ہر پاکستانی اور ہر اس مظلوم کی آواز ہے جسے پاکستان میں انصاف نہیں ملتا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے ویڈیو لنک کا مقصد حکومت کو بتانا ہے کہ میرے آنے سے تحریک میں زیادہ لوگ نہیں آتے بلکہ میں خود شریک نہ ہوکر شریف برادران کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ میری ایک کال پر لوگ 105 شہروں میں باہر نکل آئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر جانب دار جے آئی ٹی نہیں دی گئی، ہمارے لیے انصاف کے دروازے بند کردیے گئے، ہمارے معاملے پر جوڈیشل رپورٹ جاری کرنے سے انکار کردیا گیا، 18 اگست کو کابینہ کے اجلاس میں ضابطہ فوج داری میں ترمیم لانے کا منصوبہ تھا، میرے پاس اس ایجنڈے اور منٹس کی کاپی بھی ہے۔

    شریف برادران اپنے رشتہ داروں اور وزیروں کو میرے پاس بھیجنا بند کردے۔
    قصاص کے سوا کوئی بات نہیں ہوگی


    انہوں نے کہا کہ میرے کارکنان امام حسینؓ کے غلام ہیں اور کوئی وقت کا یزید انہیں ڈرا نہیں سکتا،شریف برادران اپنے وزرا کو میرے پاس بھیجنا بند کردیں، تین دن پہلے بھی ان کا وزیر میرے پاس آیا، میں نام نہیں بتائوں گا، معافی نہیں ہوگی، ہمارے لوگوں کی جان گئی ہے، جان کے بدلے جان ہوگی، قصاص لیا جائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ قاتل حکمران استغاثہ کا قانون بدلنا چاہتے ہیں تاکہ وہ قتل کے الزامات سے بچ سکیں، ہمارے اب انتقام لینے کا وقت ہے۔

    نیشنل ایکشن پلان کے تحت انصاف دلانا جنرل راحیل شریف کی ذمہ داری ہے

    انہوں نے جنرل راحیل سے مطالبہ کیا کہ ایف آئی آر آپ نے درج کروائی ہمیں بھی انصاف دلایا جائے، پنجاب وزیرستان کا باپ ہے دہشت گردی کی جڑیں پنجاب میں ہیں، یہاں پناہ گاہیں ہیں، پنجاب سے دہشت گردی اور کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا تو آپریشن ضرب عضب بے اثر ہوجائے گا اور اس کے اثرات بکھر جائیں گے یہاں بھی آپریشن کیا جائے دہشت گردوں کے سہولت کار اورسرپرست سب کے سب یہیں ہیں۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف کو برسراقتدار لانے کے لیے چار سال تک بھارت نے ان پر سرمایہ کاری کی، میر ی بات غلط ہے تو خفیہ ادارے اور فوج میری بات کی تردید کردیں۔میرا سوال ہے کہ بھارت نوازشریف کی حکومت کو بچانے کی جنگ کیوں لڑ رہا ہے؟بلوچستان پر بھارتی وزیراعظم کا بیان آئے تویہاں کا وزیراعظم خاموش رہتا ہے، اسے جواب دینا چاہیے، اس کی زبان گدی سے کھینچ لی جائے اور جواب لیا جائے، بھارتی جاسوس پکڑے جائیں اور سانحہ کوئٹہ ہوتو وزیراعظم خاموش رہیں اور اپنے اتحادیوں سے فوج پر الزام تراشی کرائیں۔

    شریف حکومت اور دہشت گردوں کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے۔

    انہوں نے کہاکہ جلد سانحہ کوئٹہ کا سچ سامنے آجائے گا، یہ تعلق بھی جلد کھلے گا کہ جب بھی نواز شریف کا اقتدار خطرے میں آتا ہے تو دھماکے کیوں شروع ہوجاتے ہیں، واضح ہوتا ہے کہ دہشتگردوں کا حکومت سے گٹھ جوڑ ہے۔ قوم فیصلہ کرے کہ اسے پاکستان درکار ہے یا کرپٹ حکمران، نواز شریف جواب دیں کہ 17 ماہ میں نیشنل ایکشن پلان بنانے کے بعد کتنے اجلاس آپ نے طلب کیے۔

    بشکریہ اے آر وائی نیوز اپ ڈیٹس
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں