1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سال نو ایک استعارہ ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زیرک, ‏3 جنوری 2018۔

  1. زیرک
    آف لائن

    زیرک ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    2,041
    موصول پسندیدگیاں:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    سالِ نو ایک استعارا ہے
    وقت ہر ایک سا ہمارا ہے
    سال ہوتے ہیں موسموں کی طرح
    ہمیں سب موسموں نے مارا ہے
    وقت نے صرف پلک ہے جھپکی
    آنکھ میں ہو بہو نظارا ہے
    خامشی میں وہی تعفن اک
    گفتگو میں وہی غبارا ہے
    حال بگڑا ہے اور بھی اپنا
    ہم نے جتنا اسے سنوارا ہے
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں