1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زنیرہ عقیل کی اصلاح طلب شاعری

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏29 دسمبر 2017۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    یہ سَر جھکانے کا مطلب نہیں کہ زیر ہوئے
    ادب کا پاس ہے گُل نے یہ فن بھی سیکھ لیا

    زنیرہ گُل
     
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہاتھ کٹنے تھے مگر ظرف نے جُوتا مارا
    یہ الگ بات کہ منصف کی کٹی ہے گردن

    زنیرہ گُل
     
  3. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    بے فائدہ ہے توسنِ عمرِ رواں کی فکر
    اے رشک! تم تو دیر سے، پا در رکاب ہو
     
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تجھ سے مل کر دل چاہتا ہے
    تیرا سر ہو میرا جُوتا
    زنیرہ گل
     
    Last edited: ‏19 مارچ 2018
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تجھ سے مل کر دل چاہتا ہے
    تیرا سر ہو میرا جُوتا
    زنیرہ گل
     
  6. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    آدھی سے زیادہ شب غم کاٹ چکا ہوں
    اب بھی اگر آ جاؤ تو یہ رات بڑی ہے
     
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    یہ انسانوں کی بستی ہے یہاں انسان رہتے ہیں
    فقط آنکھوں کا دھوکہ ہے یہاں حیوان رہتے ہیں
    مظالم اس قدر ڈھاتے ہیں جیسے مِلک ہوں انکے
    رعایا پر خدا بن کے وہ بے ایمان رہتے ہیں
    ہر اِک مسلک کا اپنا دین اور اپنی ہی شریعت ہے
    کہے کافرکسی کو اورکسی کو مُنکر قرآن کہتے ہیں
    جفا کے دور میں" گُل" ڈھونڈنے انسانیت نکلی
    نہیں سینوں میں دل جو ہیں وہ سب بے جان رہتے ہیں

    زنیرہ "گُل"
     
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    رونق رہے گی "گُل" یہ شب ماہتاب میں
    جب تک رہے گا چہرہ میرا نقاب میں
    زنیرہ گل​
     
  9. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    بیٹی اسلام علیکم آپ کی ساری غزل ٹھیک ہے سوائے ایک مصرعے کے( کہے کافر کسی کو) یہ مصرعہ بحر میں نہیں ہے
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    وعلیکم السلام
    بہت شکریہ محترم انکل درست کرنے کی کوشش کرونگی ان شاء اللہ
    مشکور ہوں کہ آپ مجھے وقت دیتے ہیں جزاک اللہ خیرا کثیرا
     
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    یاد آتا ہے ہمیں اب بھی زمانہ دل کا
    جب لگاتے تھے وہ اکثر یہ نشانہ دل کا
    آجائے پھر سے اس انتظارِیار میں گل
    نہ بدل پائے ہیں اب تک یہ ٹھکانہ دل کا​
     
  12. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہم یہ سمجھے ہمارے جانے سے
    اک خلا ہوگی پر نہیں ہوگی

    زنیرہ "گُل"
     
  13. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:

    فرط خوشی میں سرزد ہوگئی اگرکوئی تلخی
    گل سے ناشناس لوگ برباد ہی کرگئے گویا


    فرط خوشی میں سرزد ہوگئی اگرکوئی تلخی تو
    ناشناسان گل، برباد ہی کرگئے ہماری زیست کو


    یہ صرف میری کاوش ہے مگر آپ کے شعر کی اصلاح تو کوئی مستند شاعر ہی کرسکتا ہے۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    وجود ِ زن سے پیار کا دعوہ
    پیار کی قدریں ہم نے کھو دی ہیں

    زنیرہ گل
     
    حنا شیخ 2 اور غوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اصلاح طلب.......

    میری ناکام محبت کی وجہ بھی یہ تھی
    میں نے ان سے بھی حیا کی، تھی محبت جن سے

    زنیرہ گل
     
    Last edited: ‏10 اگست 2018
  16. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اس طرح تو پہلا مصرع وزن میں نہیں رہےگا
     
  17. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہا
    Untitled.png
     
  18. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    یہ عبادت مبارک ہو
    یہ محبت مبارک ہو
    محمد مصطفیٰ ﷺ سے
    ہر مسلماں کا
    یہ عقیدت مبارک ہو
    میرے مولا کو راضی کرنے کی
    یہ اطاعت مبارک ہو
    کہ اپنے دین سے مسلم کی
    یہ محبت مبار ک ہو
    یہ عبادت مبارک ہو


    زنیرہ گل
     
  19. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اصلاح طلب...

    مجھے منحوس کہتے ہیں مجھے مایوس کرتے ہیں
    وہ ظالم ہیں مجھے ہر دکھ سے یوں مانوس کرتےہیں
    وہ پتھر دل مجھے پتھر کی مورت جان کر اے گل
    جو دکھ دیتے ہیں ہم وہ روح سے محسوس کرتےہیں

    زنیرہ گل
     
  20. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ان ہی کے کردار اعلیٰ ہوتےہیں
    جن کے بھی افکار اعلیٰ ہوتےہیں
    فلسفہ عدم تشدد جن کا ہو
    ان ہی کے پیکار اعلیٰ ہوتےہیں
    سرِ حمیت اونچا رکھنے والوں کے
    تعریف و اذکار اعلیٰ ہوتے ہیں
    علم و عمل میں جن کا بھی تضاد نہیں
    ان ہی کے ادبار اعلیٰ ہوتےہیں
    پیروی قانون کی کرنے والے گل
    قوموں کے سردار اعلیٰ ہوتے ہیں

    زنیرہ گل
     
  21. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    جسم و جاں کا محاسبہ جو کیا
    پانے کھونے کا سلسلہ جو کیا
    دل کہاں اور کیسے خرچ ہوا
    بڑے گھاٹے کا فیصلہ جو کیا
    اشک بہنے کی وجہ تم ہی تھے
    آنکھ نے دل سے یہ گلہ جو کیا
    میں دھڑکتا رہا خوں میں لت پت
    دید کا تم نے سلسلہ جو کیا
    پھر بھی کرتے ہو تم گلہ مجھ سے
    دل سے تم نے یہ بے وجہ جو کیا
    ہاتھ اور پیر میرے پھول گئے
    گُل نے دل کا محاسبہ جو کیا

    زنیرہ گل
     
  22. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اب ہمارےوہ خیالات نہیں ہیں صاحب
    اور اپنے کوئی جذبات نہیں ہیں صاحب
    اک تصور ہے کہ دنیا سے محبت ہی نہیں
    دنیا داری کے لیے اب مجھے فرصت ہی نہیں
    میری فطرت میں محلات نہیں ہیں صاحب
    سونے چاندی کے زیورات نہیں ہیں صاحب
    میرے مولا کی خوشی پر میری خوشیاں قربان
    آخرت کا مجھے کرنا ہے اب تو کچھ سامان
    میں قدم رکھ چکی تنہائی کی راہوں پہ گل
    دل لگی کے کوئی جذبات نہیں ہیں صاحب
    اب ہمارےوہ خیالات نہیں ہیں صاحب
    اور اپنے کوئی جذبات نہیں ہیں صاحب


    زنیرہ گل
     
  23. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تخیل کو بہلاتی ہے
    یاد جب ان کی آتی ہے
    بلک بلک کے روتی ہوں
    اور کبھی نہ سوتی ہوں
    جانے کب پتھرائی آنکھیں
    ہو جاتی ہیں ویراں سی
    انجانے میں دوڑی تھی
    سارے بندھن توڑے تھے
    قسمت کے آگے دو زانوں
    ہو کر ہاتھ بھی جوڑے تھے
    اک سراب کے پیچھے میں
    پاگل ہو کر دوڑی تھی
    راہ ِمحبت میں جب بھی
    کوئی بندہ کھوتا ہے
    اکثر ایسا ہوتا ہے
    تنہائی کا درد بھی اسکو
    اکثر سہنا پڑتا ہے
    قسمت سے وہ لڑتا ہے
    یادوں کو اشکوں سے دھو کر
    اک تالاب کنارے "گل"
    کاغذ کی کشتی بنا کر
    پانی میں ڈبوتی ہوں
    اپنی اس تقدیر کا خاکہ
    یوں بنا کر روتی ہوں
    آنسوؤں کے موتی اکثر
    پلکوں میں پروتی ہوں

    "زنیرہ گل"
     
  24. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خزاں میں بھی بہار تم ہی تھے
    میرے دل کا قرار تم ہی تھے

    دھڑکنوں میں بسا لیا تم کو
    اور دل پر بھی بار تم ہی تھے

    سوچ پر بھی لگا لئے تالے
    ذہن پر بھی سوار تم ہی تھے

    رفتہ رفتہ چھڑا لیا دامن
    فتح تم اور ہار تم ہی تھے

    وہ جو ایام تھے وہ بیت گئے
    میرا دارو مدار تم ہی تھے

    در بدر ہو گئی سفر میں گل
    ور نہ میرا دیار تم ہی تھے


    زنیرہ گل
     
  25. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کیسے دل کی بات زباں پر لادوں میں
    کیسے اپنا حال تجھے سنا دوں میں
    ٹوٹ چکا یقین کا رشتہ اب تو
    کیسے اب یقین تجھے دلادوں میں
    چاند ستاروں والی باتیں جھوٹی ہیں
    کیسے اب امید نئی جگا دوں میں
    آئینے میں میرا تو اک چہرہ ہے
    چہرے پہ چہرہ کیسے اب چڑھادوں میں
    کیسے کیسے خوف دلاتی ہے دنیا
    کیسے رشتہ اب کسی سے بنادوں میں
    دل کسی کا اب کبھی نا مانےگا
    ہو سکتا ہے دل کے دیپ بجھادوں میں
    سب کے ہاتھوں میں زہر کے پیالے ہیں
    کس کے ہاتھ پر خون کا رنگ چڑھا دوں میں
    اب کے دل کی بستی ایسی اجڑی ہے
    ویرانوں میں کیسے شہر بسا دوں میں
    مجھ کو تعبیروں سے تو خوف آتا ہے
    کیسے خواب آنکھوں میں اب سجادوں میں
    گل کے ٹوٹے دل میں خواب نہیں ہیں اب
    کیسے اب کسی سے آس لگا دوں میں
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہم یہ سمجھے تھے کہ آزاد ہیں ہم
    خود ہی اپنے لیے صیاد ہیں ہم
    اپنی عادت ہے غلاموں والی
    اور قفس میں بھی بہت شاد ہیں ہم
    طوق کو ہم نے جو جانا زیور
    اب تو اپنے لیے جلاد ہیں ہم
    خود ہی اپنے لیے بیداد کیا
    جانے کیوں نالہ و فریاد ہیں ہم
    خودی کو نہ کیا رفیع اے گل
    اور گلہ کرتے ہیں ناشاد ہیں ہم

    زنیرہ گل
     
    شکیل احمد خان اور حنا شیخ 2 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حال دل ان کوسنانے کے لیے
    اپنی الفت آزمانے کے لیے
    مجتمع کرتے رہے ہمت کو
    آب دیدہ مسکرانے کے لیے
    حیلہ سازی ہے بیوفائی کا جو
    بس فقط ان کو ستانے کے لیے
    راہ ہی تکتے رہے بے چینی سے
    پلکیں قدموں میں بچھانے کے لیے
    اب تو گل نے بھی قسم کھائی ہے یہ
    چہرہ آنچل میں چھپانے کے لیے


    زنیرہ گل
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  28. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    آئے وہ زخموں پر مرہم رکھنے
    جبکہ زخموں نے سیکھا اب ہنسنا

    زنیرہ گل
     
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  29. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ۔ ماشاء اللہ - بہت ہی عمدہ ۔ ۔ ۔ شاباش گل صاحبہ
     
    شکیل احمد خان اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  30. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    اگر یہ شعر اس طرح ہو جائے تو -

    وصل و ہجراں، منزلیں طے ہو گئیں
    خاک میں خاک آخر کو گل ہو گئی


    یہ صرف مشورہ ہے اصلاح نہیں ۔ ۔ ۔
     
    شکیل احمد خان اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں