1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زندگي نامہ حضرت امام حسين عليہ السلام

'عظیم بندگانِ الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از مبارز, ‏3 جنوری 2009۔

  1. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم
    اللھم صل علی محمد :saw: وعلی آل محمد :saw:


    لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
    ”لاالہ الااللہ محمد حبیب اللہ علی ولی اللہ وفاطمتہ امتہ اللہ والحسن والحسین صفوتہ اللہ ومن ابغضہم لعنہ اللہ“

    خداکے سواکوئی معبودنہیں۔ محمد :saw: اللہ کے رسول ہیں علی :as: ، اللہ کے ولی ہیں ۔ فاطمہ سلام اللہ علیہا اللہ کی کنیز ہیں، حسن :as: اورحسین :as: اللہ کے برگزیدہ ہیں اوران سے بغض رکھنے والوں پراللہ کی لعنت ہے۔


    السلام علیک یاابا عبداللہ الحسین علیہ السلام

    آپ :as: کی ولادت
    ابھی آپ :as: کی ولادت نہ ہونے پائی تھی کہ بروایتی ام الفضل بنت حارث رضی اللہ عنہا نے خواب میں دیکھا کہ رسول کریم :saw: کے جسم کاایک ٹکڑا کاٹ کرمیری آغوش میں رکھا گیا ہے اس خواب سے وہ بہت گھبرائیں اوردوڑی ہوئی رسول کریم :saw: کی خدمت میں حاضرہوکرعرض پرداز ہوئیں کہ حضور :saw: آج ایک بہت برا خواب دیکھا ہے۔ حضرت :saw: نے خواب سن کرمسکراتے ہوئے فرمایا کہ یہ خواب تونہایت ہی عمدہ ہے۔ اے ام الفضل رضی اللہ عنہا خواب کی تعبیر یہ ہے کہ میری بیٹی فاطمہ سلام اللہ علیہا کے بطن سے عنقریب ایک بچہ پیدا ہو گا جو تمہاری آغوش میں پرورش پائے گا ۔

    آپ :saw: کے ارشاد فرمانے کوتھوڑا ہی عرصہ گزرا تھا کہ نورنظررسول :saw: امام حسین :as: بتاریخ ۳/ شعبان ۴ ء ہجری بمقام مدینہ منورہ بطن مادرسے آغوش مادرمیں آ گئے۔

    ام الفضل رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں حسب الحکم ان کی خدمت کرتی رہی، ایک دن میں بچے کولے کر آنحضرت :saw: کی خدمت میں حاضرہوئی آپ نے آغوش محبت میں لے کر پیارکیا اور آپ رونے لگے میں نے سبب دریافت کیا توفرمایا کہ ابھی ابھی جبرئیل :as: میرے پاس آئے تھے وہ بتلاگئے ہیں کہ یہ بچہ امت کے ہاتھوں نہایت ظلم وستم کے ساتھ شہید ہوگا اور اے ام الفضل رضی اللہ عنہا وہ مجھے اس کی قتل گاہ کی سرخ مٹی بھی دے گئے ہیں۔

    اورمسن امام رضا :as: ص ۳۸ میں ہے کہ آنحضرت :saw: نے فرمایا دیکھو یہ واقعہ فاطمہ سلام اللہ علیہا سے کوئی نہ بتلائے ورنہ وہ سخت پریشان ہوں گی، ملا جامی لکھتے ہیں کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ایک دن رسول خدا :saw: میرے گھراس حال میں تشریف لائے کہ آپ کے سرمبارک کے بال بکھرے ہوئے تھے اورچہرے پرگرد پڑی ہوئی تھی ، میں نے اس پریشانی کودیکھ کرپوچھا کیا بات ہے فرمایا مجھے ابھی ابھی جبرئیل :as: عراق کے مقام کربلامیں لے گئے تھے وہاں میں نے جائے قتل حسین :as: دیکھی ہے اوریہ مٹی لایا ہوں اے ام سلمہ رضی اللہ عنہا اسے اپنے پاس محفوظ رکھو جب یہ سرخ ہوجائے توسمجھنا کہ میرا حسین :as: شہید ہوگیا۔


    خداوند عالم کی طرف سے ولادت امام حسین :as: کی تہنیت اور تعزیت
    علامہ حسین واعظ کاشفی رقمطرازہیں کہ امام حسین :as: کی ولادت کے بعد خلاق عالم نے جبرئیل :as: کوحکم دیاکہ زمین پرجاکرمیرے حبیب محمد مصطفی :saw: کومیری طرف سے حسین :as: کی ولادت پرمبارک باد دے دو اورساتھ ہی ساتھ ان :as: کی شہادت عظمی سے بھی مطلع کرکے تعزیت ادا کردو، جناب جبرئیل :as: بحکم رب جلیل زمین پر وارد ہوئے اورانہوں نے آنحضرت :saw: کی خدمت میں شہادت حسینی :as: کی تعزیت بھی منجانب اللہ اداکی جاتی ہے، یہ سن کرسرورکائنات :saw: کا ماتھا ٹھنکا اورآپ :saw: نے پوچھا، جبرئیل :as: ماجرا کیا ہے تہنیت کے ساتھ تعزیت کی تفصیل بیان کرو، جبرئیل :as: نے عرض کی کہ مولا :saw: ایک وہ دن ہوگا جس دن آپ کے چہیتے فرزند”حسین :as: “ کے گلوئے مبارک پرخنجر آبدار رکھا جائے گا اورآپ کا یہ نورنظر بےیار و مددگار میدان کربلامیں یکہ و تنہا تین دن کا بھوکا پیاسا شہید ہوگا یہ سن کرسرور عالم :saw: محو گریہ ہوگئے آپ کے رونے کی خبرجونہی امیرالمومنین :as: کوپہنچی وہ بھی رونے لگے اورعالم گریہ میں داخل خانہ سیدہ سلام اللہ علیہا ہوگئے ۔

    جناب سیدہ سلام اللہ علیہا نے جوحضرت علی :as: کوروتا دیکھا دل بے چین ہوگیا، عرض کی ابوالحسن :as: رونے کاسبب کیا ہے فرمایا بنت رسول :saw: ابھی جبرئیل :as: آئے ہیں اوروہ حسین :as: کی تہنیت کے ساتھ ساتھ اس کی شہادت کی بھی خبردے گئے ہیں حالات سے باخبرہونے کے بعد فاطمہ سلام اللہ علیہا کے گریہ گلوگیر ہوگیا، آپ سلام اللہ علیہا نے حضرت :saw: کی خدمت میں حاضر ہوکرعرض کی باباجان :saw: یہ کب ہوگا، فرمایا جب میں :saw: نہ ہوں گا نہ تو سلام اللہ علیہا ہوگی نہ علی :as: ہوں گے نہ حسن :as: ہوں گے فاطمہ سلام اللہ علیہا نے پوچھا بابا :saw: میرابچہ کس خطا پرشہید ہوگا فرمایا فاطمہ سلام اللہ علیہا بالکل بے جرم وخطا صرف اسلام کی حمایت میں شہادت ہوگی۔
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    آپ :as: کااسم گرامی
    امام شبلنجی لکھتے ہیں کہ ولادت کے بعد سرور کائنات :saw: نے امام حسین :as: کی آنکھوں میں لعاب دہن لگایا اور اپنی زبان ان کے منہ میں دے کر بڑی دیرتک چسایا، اس کے بعد داہنے کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہی، پھردعائے خیرفرما کر حسین :as: نام رکھاہے۔

    علماء کابیان ہے کہ یہ نام اسلام سے پہلے کسی کا بھی نہیں تھا، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ نام خود خداوندعالم کا رکھا ہوا ہے ۔

    کتاب اعلام الوری طبرسی میں ہے کہ یہ نام بھی دیگرآئمہ کے ناموں کی طرح لوح محفوظ میں لکھا ہوا ہے۔
     
  3. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    آپ :as: کا عقیقہ
    امام حسین :as: کانام رکھنے کے بعد سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے فرمایا کہ بیٹی جس طرح حسن :as: کا عقیقہ کیا گیا ہے اسی طرح اس کے عقیقہ کا بھی انتظام کرو، اور اسی طرح بالوں کے ہم وزن چاندی تصدق کرو، جس طرح اس کے بھائی حسن :as: کے لیے کرچکی ہو، الغرض ایک مینڈھا منگوایا گیا اور رسم عقیقہ ادا کردی گئی ۔
     
  4. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    کنیت و القاب
    آپ :as: کی کنیت صرف ابوعبداللہ تھی، البتہ القاب آپ کے بے شمارہیں جن میں سید وصبط اصغر :as: ، شہیداکبر :as:، اورسیدالشہداء :as: زیادہ مشہورہیں۔ علامہ محمد بن طلحہ شافعی کا بیان ہے کہ سبط اور سید خود رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معین کردہ القاب ہیں ۔
     
  5. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    فطرس کا واقعہ
    علامہ مذکور بحوالہ حضرت شیخ مفید علیہ الرحمہ رقمطراز ہیں کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی تہنیت کے سلسلہ میں جناب جبرئیل :as: بے شمارفرشتوں کے ساتھ زمین کی طرف آرہے تھے کہ ناگاہ ان کی نظرزمین کے ایک غیرمعروف طبقہ پرپڑی دیکھا کہ ایک فرشتہ زمین پر پڑا ہوا زاروقطار رو رہا ہے آپ اس کے قریب گئے اورآپ نے اس سے ماجرا پوچھا اس نے کہا اے جبرئیل :as: میں وہی فرشتہ ہوں جوپہلے آسمان پرستر ہزار فرشتوں کی قیادت کرتا تھا میرا نام فطرس ہے جبرئیل :as: نے پوچھا تجھے کس جرم کی یہ سزاملی ہے اس نے عرض کی ،مرضی معبود کے سمجھنے میں ایک پل کی دیرکی تھی جس کی یہ سزابھگت رہا ہوں بال وپرجل گئے ہیں یہاں کنج تنہائی میں پڑاہوں ۔

    ائے جبرئیل :as: خدارا میری کچھ مدد کروابھی جبرئیل :as: جواب نہ دینے پائے تھے کہ اس نے سوال کیا ائے روح الامین :as: آپ کہاں جا رہے ہیں انہوں نے فرمایا کہ نبی آخرالزماں حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں ایک فرزند پیدا ہوا ہے جس کا نام حسین :as: ہے میں خدا کی طرف سے اس کی ادائے تہنیت کے لیے جا رہا ہوں، فطرس نے عرض کی اے جبرئیل :as: خدا کے لیے مجھے اپنے ہمراہ لیتے چلو مجھے اسی درسے شفا اورنجات مل سکتی ہے جبرئیل :as: اسے ساتھ لے کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت پہنچے جب کہ امام حسین :as: آغوش رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں جلوہ فرما تھے جبرئیل :as: نے عرض حال کیا، سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فطرس کے جسم کوحسین :as: کے بدن سے مس کر دو، شفا ہوجائے گی جبرئیل :as: نے ایسا ہی کیا اورفطرس کے بال وپراسی طرح روئیدہ ہوگیے جس طرح پہلے تھے ۔

    وہ صحت پانے کے بعد فخرومباہات کرتا ہوا اپنی منزل”اصلی“ آسمان سوم پرجا پہنچا اورمثل سابق ستر ہزار فرشتوں کی قیادت کرنے لگا، بعد از شہادت حسین :as: چوں برآں قضیہ مطلع شد“ یہاں تک کہ وہ زمانہ آیا جس میں امام حسین :as: نے شہادت پائی اوراسے حالات سے آگاہی ہوئی تواس نے بارگاہ احدیت میں عرض کی مالک مجھے اجازت دی جائے کہ مین زمین پرجا کردشمنان حسین :as: سے جنگ کروں ارشاد ہوا کہ جنگ کی ضرورت نہیں البتہ توستر ہزار فرشتے لے کر زمین پر جا اوران کی قبرمبارک پرصبح وشام گریہ ماتم کیا کر اوراس کا جو ثواب ہو اسے ان کے رونے والوں کے لیے ہبہ کردے چنانچہ فطرس زمین کربلا پرجا پہنچا اورتا قیام قیامت شب و روز روتا رہے گا۔۔
     
  6. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    امام حسین :as: سینہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر
    صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم ابوہریرہ رضی اللہ عنہ راوی حدیث کا بیان ہے کہ میں نے اپنی آنکھوں سے یہ دیکھا ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم لیٹے ہوئے اورامام حسین :as: نہایت کمسنی کے عالم میں ان کے سینہ مبارک پرہیں، ان کے دونوں ہاتھوں کوپکڑے ہوئے فرماتے ہیں اے حسین :as: تومیرے سینے پرکود چنانچہ امام حسین :as: آپ کے سینہ مبارک پر کودنے لگے اس کے بعد حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے امام حسین :as: کا منہ چوم کرخداکی بارگاہ میں عرض کی اے میرے پالنے والے میں اسے بے حد چاہتا ہوں توبھی اسے محبوب رکھ، ایک روایت میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم امام حسین :as: کا لعاب دہن اوران کی زبان اس طرح چوستے تھے جس طرح کجھور کوئی چوسے۔
     
  7. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جنت کے کپڑے اور فرزندان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عید
    امام حسن :as: اورا مام حسین :as: کا بچپنا ہے عید آنے والی ہےاوران اسخیائے عالم کے گھرمیں نئے کپڑے کا کیا ذکر پرانے کپڑے بلکہ نان جویں تک نہیں ہے بچوں نے ماں کے گلے میں بانہیں ڈال دیں مادرگرامی اطفال مدینہ عید کے دن زرق برق کپڑے پہن کرنکلیں گے اورہمارے پاس بالکل لباس نونہیں ہے ہم کس طرح عید منائیں گے ماں نے کہا بچوگھبراؤ نہیں، تمہارے کپڑے درزی لائے گا عید کی رات آئی بچوں نے ماں سے پھرکپڑوں کا تقاضا کیا،ماں نے وہی جواب دے کرنونہالوں کوخاموش کردیا۔

    ابھی صبح نہیں ہونے پائی تھی کہ ایک شخص نے دق الباب کیا، دروازہ کھٹکھٹایا فضہ دروازہ پرگئیں ایک شخص نے ایک بقچہ لباس دیا، فضہ نے سیدئہ عالم سلام اللہ علیہا کی خدمت میں اسے پیش کیا اب جوکھولاتواس میں دوچھوٹے چھوٹے عمامے دوقبائیں،دوعبائیں غرض یہ کہ تمام ضروری کپڑے موجود تھے ماں کا دل باغ باغ ہوگیا وہ توسمجھ گئیں کہ یہ کپڑے جنت سے آئے ہیں لیکن منہ سے کچھ نہیں کہا بچوں کوجگایا کپڑے دئیے صبح ہوئی بچوں نے جب کپڑوں کے رنگ کی طرف توجہ کی توکہا مادرگرامی یہ توسفید کپڑے ہیں اطفال مدینہ رنگین کپڑے پہننے ہوں گے، امام جان سلام اللہ علیہا ہمیں رنگین کپڑے چاہئیں ۔

    حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کواطلاع ملی، تشریف لائے، فرمایا گھبراؤ نہیں تمہارے کپڑے ابھی ابھی رنگین ہوجائیں گے اتنے میں جبرئیل :as: آفتابہ لیے ہوئے آ پہنچے انہوں نے پانی ڈالا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارادے سے کپڑے سبزاورسرخ ہوگئے سبزجوڑاحسن :as: نے پہنا سرخ جوڑاحسین :as: نے زیب تن کیا، ماں سلام اللہ علیہا نے گلے لگا لیا باپ :as: نے بوسے دئیے نانا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پشت پرسوارکرکے مہارکے بدلے زلفیں ہاتھوں میں دیدیں اورکہا،میرے نونہالو، رسالت کی باگ ڈورتمہارے ہاتھوں میں ہے جدھرچاہو موڑدو اورجہاں چاہولے چلو۔

    بعض علماء کاکہناہے کہ سرورکائنات بچوں کوپشت پربٹھا کردونوں ہاتھوں اورپیروں سے چلنے لگے اوربچوں کی فرمائش پراونٹ کی آوازمنہ سے نکالنے لگے ۔

    اللھم صل علی محمد :saw: وعلی آل محمد :saw:
     
  8. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    امام حسین :as: کا سردار جنت ہونا
    پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث مسلمات اورمتواترات سے ہے کہ ”الحسن و الحسین سیدا شباب اہل الجنتہ و ابوہما خیر منہما“ حسن :as: اور حسین :as: جوانان جنت کے سردارہیں اوران کے پدر بزرگواران دنوں سے بہتر ہیں (ابن ماجہ) صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم جناب حذیفہ یمانی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے ایک دن سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کو بے انتہا مسرور دیکھ کرپوچھا حضور :saw: ،افراط مسرت کی کیا وجہ ہے فرمایا اے حذیفہ رضی اللہ عنہ آج ایک ایسا ملک نازل ہوا ہے جومیرے پاس اس سے قبل کبھی نہیں آیا تھا اس نے مجھے میرے بچوں کی سرداری جنت پرمبارک دی ہے اورکہا ہے کہ”ان فاطمتہ سیدتہ نساء اہل الجنتہ وان الحسن والحسین سیداشباب اہل الجنتہ“ فاطمہ سلام اللہ علیہا جنت کی عورتوں کی سردارہیں اورحسنین علیہ السلام جنت کے مردوں کے سردارہیں ۔
    (کنزالعمال جلد ۷ ص ۱۰۷، تاریخ الخلفاص ۱۲۳، اسدالغابہ ص ۱۲، اصابہ جلد ۲ ص ۱۲، ترمذی شریف، مطالب السول ص ۲۴۲، صواعق محرقہ ص ۱۱۴) ۔

    اللھم صل علی محمد :saw: وعلی آل محمد :saw:
     
  9. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    امام حسین :as: عالم نمازمیں پشت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر
    خدا نے جوشرف امام حسن :as: اورامام حسین :as: کوعطا فرمایا ہے وہ اولاد رسول صلی اللہ علیہ وسلم اورفرزندان علی علیہ السلام میں آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سواکسی کونصیب نہیں ان حضرات کا ذکرعبادت اوران کی محبت عبادت، یہ حضرات اگرپشت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پرعالم نمازمیں سوارہوجائیں، تونمازمیں کوئی خلل واقع نہیں ہوتا، اکثرایسا ہوتا تھا کہ یہ نونہالان رسالت صلی اللہ علیہ وسلم پشت پرعالم نمازمیں سوار ہوجایا کرتے تھے اورجب کوئی منع کرنا چاہتا تھا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم اشارہ سے روک دیاکرتے تھے اورکبھی ایسا بھی ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں اس وقت تک مشغول ذکررہا کرتے تھے جب تک بچے آپ کی پشت سے خود نہ اترآئیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے خدایا میں انہیں دوست رکھتا ہوں توبھی ان سے محبت کر؟ کبھی ارشاد ہوتا تھا اے دنیا والو! اگرمجھے دوست رکھتے ہوتومیرے بچوں سے بھی محبت کرو۔

    اللھم صل علی محمد :saw: وعلی آل محمد :saw:
     
  10. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    حدیث «حسین منی»
    سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے امام حسین علیہ السلام کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے کہ اے دنیا والو! بس مختصریہ سمجھ لوکہ ”حسین منی وانامن الحسین“حسین مجھ سے ہے اورمیں حسین سے ہوں ۔ خدا اسے دوست رکھے جوحسین کو دوست رکھے۔
    (مطالب السؤل ص ۲۴۲، صواعق محرقہ ص ۱۱۴، نورالابصار ص ۱۱۳ ،صحیح ترمذی جلد ۶ ص ۳۰۷ ،مستدرک امام حاکم جلد ۳ ص ۱۷۷ و مسند احمد جلد ۴ ص ۹۷۲، اسدالغابہ جلد ۲ ص ۹۱ ،کنزالعمال جلد ۴ ص ۲۲۱)
    اللھم صل علی محمد :saw: وعلی آل محمد :saw:
     
  11. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    مکتوبات باب جنت
    سرور کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ شب معراج جب میں سیرآسمانی کرتا ہوا جنت کے قریب پہنچا تودیکھا کہ باب جنت پرسونے کے حروف میں لکھا ہوا ہے۔
    ”لاالہ الااللہ محمد حبیب اللہ علی ولی اللہ وفاطمتہ امتہ اللہ والحسن والحسین صفوتہ اللہ ومن ابغضہم لعنہ اللہ“

    ترجمہ : خداکے سواکوئی معبودنہیں۔ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں علی :as:، اللہ کے ولی ہیں ۔ فاطمہ سلام اللہ علیہا اللہ کی کنیزہیں، حسن :as: اورحسین :as: اللہ کے برگزیدہ ہیں اوران سے بغض رکھنے والوں پراللہ کی لعنت ہے۔
     
  12. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    امام حسین :as: اور صفات حسنہ کی مرکزیت
    یہ تومعلوم ہی ہے کہ امام حسین :as: حضرت محمد مصطفی صلی علیہ وآلہ وسلم کے نواسے،حضرت علی :as: و فاطمہ سلام اللہ علیہا کے بیٹے اورامام حسن :as: کے بھائی تھے اورانہیں حضرات کو پنجتن پاک کہا جاتا ہے اور امام حسین :as: پنجتن کے آخری فرد ہیں یہ ظاہرہے کہ آخرتک رہنے والے اور ہردورسے گزرنے والے کے لیے اکتساب صفات حسنہ کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، امام حسین علیہ السلام ۳/ شعبان ۴ ہجری کو پیدا ہو کرسرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش و پرداخت اور آغوش مادرمیں میں رہے اورکسب صفات کرتے رہے، ۲۸/ صفر ۱۱ ہجری کوجب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پردہ فرمالیا اور ۳/ جمادی الثانیہ کوماں سلام اللہ علیہا کی برکتوں سے محروم ہوگئے توحضرت علی علیہ السلام نے تعلیمات الہیہ اورصفات حسنہ سے بہرہ ورکیا، ۲۱/ رمضان ۴۰ ہجری کوآپ :as: کی شہادت کے بعد امام حسن :as: کے سرپرذمہ داری عائد ہوئی ،امام حسن :as: ہرقسم کی استمداد و استعانت خاندانی اورفیضان باری میں برابرکے شریک رہے، ۲۸/ صفر ۵۰ ہجری کوجب امام حسن :as: شہید ہوگئے توامام حسین :as: صفات حسنہ کے واحد مرکز بن گئے، یہی وجہ ہے کہ آپ :as: میں جملہ صفات حسنہ موجود تھے اورآپ :as: کے طرزحیات میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم و علی :as: و فاطمہ سلام اللہ علیہا اورحسن :as: کا کردارنمایاں تھا اورآپ نے جوکچھ کیا قرآن وحدیث کی روشنی میں کیا، کتب مقاتل میں ہے کہ کربلامیں حب امام حسین :as: رخصت آخری کے لیے خیمہ میں تشریف لائے توجناب زینب سلام اللہ علیہا نے فرمایا تھا کہ ائے خامس آل عباآج تمہاری جدائی کے تصورسے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ، علی مرتضی علیہ السلام ، فاطمتہ الزہراء سلام اللہ علیہا ، حسن مجتبی علیہ السلام ہم سے جدا ہو رہے ہیں۔

    ”لاالہ الااللہ محمد حبیب اللہ علی ولی اللہ وفاطمتہ امتہ اللہ والحسن والحسین صفوتہ اللہ ومن ابغضہم لعنہ اللہ“
    ترجمہ : خداکے سواکوئی معبودنہیں۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں علی :as: ، اللہ کے ولی ہیں ۔ فاطمہ سلام اللہ علیہا اللہ کی کنیزہیں، حسن :as: اورحسین :as: اللہ کے برگزیدہ ہیں اوران سے بغض رکھنے والوں پراللہ کی لعنت ہے۔
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جزاک اللہ بہت اچھا لکھا ھے آپ نے، میرا نہیں خیال کوئی ایسی بزرگ اور خدا کی محبوب ہستیوں سے بغض رکھتا ہو گا، بہر حال جھوٹوں پہ خدا کی لعنت ہوتی ھے، اللہ تعالی ہم سب کو اچھا مسلمان بننے کی توفیق عطا فرمائے
     
  14. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جزاک اللہ خوشی جی۔۔۔
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ کاشفی بھائی ۔
    اللہ تعالی ہمیں ان عظیم ہستیوں اور محبوبانِ الہیہ سے سچی محبت اور انکی تعلیمات پر عمل کی توفیق دے۔ آمین
     
  16. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    اللھم صل علی محمد :saw: وعلی آل محمد :saw:
    السلام علیک یاابا عبداللہ الحسین علیہ السلام


    جزاک اللہ نعیم بھائی۔۔

    آمین ثم آمین۔
     
  17. طارق راحیل
    آف لائن

    طارق راحیل ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2007
    پیغامات:
    414
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  18. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جزاک اللہ کاشفی جی ۔
    بہت ایمان افروز پوسٹ ارسال کی ہیں آپ نے۔
    اللہ پاک ہر مسلمان کو اھلبیت اطہار رضوان اللہ عنھم کی محبت عطا فرمائے۔ آمین
     
  19. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    آمین ثم آمین۔۔

    جزاک اللہ نور جی۔۔۔ خوش رہیں۔۔ اللہ رب العزت آپ کو آپ کے گھر والوں کو خاندان کے تمام افراد کو دین و دنیا دونوں‌ میں‌ کامیاب و کامران کرے۔۔۔۔ آمین ثم آمین۔۔
     
  20. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم
    اللھم صل علی محمد :saw: وعلی آل محمد :saw:

    لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
    ”لاالہ الااللہ محمد حبیب اللہ علی ولی اللہ وفاطمتہ امتہ اللہ والحسن والحسین صفوتہ اللہ ومن ابغضہم لعنہ اللہ“

    خداکے سواکوئی معبودنہیں۔ محمد :saw: اللہ کے رسول ہیں علی :as: ، اللہ کے ولی ہیں ۔ فاطمہ سلام اللہ علیہا اللہ کی کنیز ہیں، حسن :as: اورحسین :as: اللہ کے برگزیدہ ہیں اوران سے بغض رکھنے والوں پراللہ کی لعنت ہے۔

    السلام علیک یاابا عبداللہ الحسین علیہ السلام
     
  21. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم
    اللھم صل علی محمد :saw: وعلی آل محمد :saw:

    لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ
    ”لاالہ الااللہ محمد حبیب اللہ علی ولی اللہ وفاطمتہ امتہ اللہ والحسن والحسین صفوتہ اللہ ومن ابغضہم لعنہ اللہ“

    خداکےسواکوئی معبودنہیں۔ محمد :saw: اللہ کے رسول ہیں علی :as: ، اللہ کے ولی ہیں ۔ فاطمہ سلام اللہ علیہا اللہ کی کنیز ہیں، حسن :as: اورحسین :as: اللہ کے برگزیدہ ہیں اوران سے بغض رکھنے والوں پراللہ کی لعنت ہے۔

    السلام علیک یاابا عبداللہ الحسین علیہ السلام
     
  22. الف
    آف لائن

    الف ممبر

    شمولیت:
    ‏1 اگست 2008
    پیغامات:
    398
    موصول پسندیدگیاں:
    3
    :salam:
    سبحان اللہ العظیم
    جزاک اللہ جناب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں