1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زمین و زماں تمھارے لئے۔۔۔

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد ایاز افضل عباسی, ‏25 اکتوبر 2015۔

  1. محمد ایاز افضل عباسی
    آف لائن

    محمد ایاز افضل عباسی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 ستمبر 2015
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    ملک کا جھنڈا:
    زمین و زماں تمہارے لئے مکین و مکاں تمہارے لئے
    چنین و چناں تمہارے لئے بنے دو جہاں تمہارے لئے

    دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لئے
    ہم آئے یہاں تمہارے لئےاٹھیں گے وہاں تمہارے لئے

    فرشتے خدم رسول حشم تمام امم غلام کرم
    وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لئے

    کلیم و نجی مسیح و صفی خلیل و رضی رسول نبی
    عتیق و وصی غنی و علی ثنا کی زباں تمہارے لئے

    اصالت کل امامت کل سیادت کل امارت کل
    حکومت کل ولائت کل خدا کے یہاں تمہارے لئے

    تمہاری چمک تمہاری دمک تمہاری جھلک تمہاری مہک
    زمین و فلک سماک و سمک میں سکہ نشاں تمہارے لئے

    وہ کنز نہاں یہ نور فشاں وہ کُن سے عیاں یہ بزم فکاں
    یہ ہر تن و جاں یہ باغ جناں یہ سارا سماں تمہارے لئے

    ظہور نہاں قیام جہاں رکوع مہاں سجود شہاں
    نیازیں یہاں نمازیں وہاں یہ کس کے لئے ہاں تمہارے لئے

    یہ شمس و قمر یہ شام و سحر یہ برگ و شجر یہ باغ و ثمر
    یہ تیغ و سپر یہ تاج و کمر یہ حکم رواں تمہارے لئے

    یہ فیض دیئے وہ جود کئے کہ نام لئے زمانہ جئے
    جہاں نے لئے تمہارے دیئے یہ امیاں تمہارے لئے

    سحاب کرم روا نہ کئے کہ آب نعم زمانہ پئے
    جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سئے یہ ستر بداں تمہارے لئے

    ثنا کا نشاں وہ نور فشاں کہ مہرو شاں بآں ہمہ شاں
    بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لئے

    عطائے ارب جلائے کرب فیوض عجب بغیر طلب
    یہ رحمت رب ہے کس کے سبب برب جہاں تمہارے لئے

    ذنوب فنا عیوب ہبا قلوب صفا خطوب روا
    یہ خوب عطا کروب زوا پئے دل و جاں تمہارے لئے

    نہ جن و بشر کہ آٹھ پہر ملائکہ در پہ بستہ کمر
    نہ جبین و سر کہ قلب و جگر ہیں سجدہ کناں تمہارے لئے

    نہ روح الامیں نہ عرش بریں نہ لوح مبیں کوئ بھی کہیں
    خبر ہی نہیں جو رمزکھلیں ازل کی نہاں تمہارے لئے

    جناں میں چمن چمن میں سمن سمن میں پھبن پھبن میں دلہن
    سزائے محن پہ ایسے منن یہ امن و اماں تمہارے لئے

    کمال مہاں جلال شہاں جمال حساں میں تم ہو عیاں
    کہ سارے جہاں بروز فکاں ظل آیئنہ ساں تمہارے لئے

    یہ طور کجا سپہر تو کیا کہ عرش علا بھی دور رہا
    جہت سے ورا وصال ملا یہ رفعت شاں تمہارے لئے

    خلیل و نجی مسیح و صفی سبھی سے کہی کہیں بھی بنی
    یہ بے خبری کہ خلق پھری کہاں سے کہاں تمہارے لئے

    بفور صدا سماں یہ بندھا یہ سدررہ اٹھا وہ عرش جھکا
    صفوف سما نے سجدہ کیا ہوئی جو اذاں تمہارے لئے

    یہ مرحمتیں کہ چکی متیں نچھوڑیں لتیں نہ اپنی گتیں
    قصور کریں اور ان سے بھریں قصور جناں تمہارے لئے

    فنا بدرت بقا بپرت ز ہر دو جہت بگرد سرت
    ہے مرکزیت تمہاری صفت کہ دونوں کماں تمہارے لئے

    اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئےخور کو پھیر دیا
    گئےہوئےدن کو عصر کیا یہ تاب و تواں تمہارے لئے

    صبا وہ چلے کہ باغ پھلے وہ پھول کھلے کہ دن ہوں بھلے
    لوا کہ تلےثنا میں کھلے رضا کی زباں تمہارے لئے

    اعلی حضرت الشاہ احمد رضا خان۔۔۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں