1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زخم پہ زخم یہی کھائے یہی قتل بھی ہو

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏14 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    زخم پہ زخم یہی کھائے یہی قتل بھی ہو
    خونِ مسلم کیا ابھی اوربھی ارزاں ہو گا
    بھیڑیوں کا ہے جنگل نہیں کوئی راعی
    بھولی بھیڑوں کا شہا کون نگہباں ہو گا
    ظلم پر ظلم سہے اور سزائیں بھگتے
    اور اُف کی تو تہِ خنجرِ برّاں ہو گا
    یہی اندھیر اگر اور بھی کچھ روز رہا
    تو مسلماں کا نشاں بھی نہ نمایاں ہو گا
    صبحِ روشن کی سیہ بختی سے اب شام ہوئی
    کب قمر نور دہِ شامِ غریباں ہو گا
    نور بریلوی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں