1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

زخمِ دل ، زخمِ جگر دان ہوئے ہیں کیا کیا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    زخمِ دل ، زخمِ جگر دان ہوئے ہیں کیا کیا
    دیکھئے آپ کے احسان ہوئے ہیں کیا کیا

    غم کے انگارے ، کسک درد کی ، آنسو خوں کے
    ایک دل ہے مگر مہمان ہوئے ہیں کیا کیا

    یہ بھی تسلیم ہمیں عشق میں بیباک ہوئے
    یہ بھی ہم ہی ہیں پشیمان ہوئے ہیں کیا کیا

    سو گئی ایک امر بیل لپٹ کر ہم سے
    ہم بہاراں میں بھی ویران ہوئے ہیں کیا کیا

    کتنے برسوں سے جلایا ہی نہیں کوئی چراغ
    آنکھ کے مقبرے سنسان ہوئے ہیں کیا کیا

    آنکھ جلتی ہے ابھی تک کسی نرگس کی طرح
    روشنی کے لئے سامان ہوئے ہیں کیا کیا
    ٭٭٭

    یاسمین حبیب​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں