1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

رہے نہ گھر کے ہوئے خوار یہ تو ہونا تھا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏1 اپریل 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    رہے نہ گھر کے ہوئے خوار یہ تو ہونا تھا
    تری تلاش میں اے یار یہ تو ہونا تھا

    قطار جلتے چراغوں کی بر سر دیوار
    سیاہیاں پس دیوار یہ تو ہونا تھا

    زمین بانٹنے والوں کے ہم مخالف تھے
    ہمیں پہ آ گری تلوار یہ تو ہونا تھا

    گزر کے اک رہ پر خار سے یہاں پہنچے
    یہاں سے پھر رہ پر خار یہ تو ہونا تھا

    افق سے پوچھ رہے ہیں کہاں گیا سورج
    ہوئے تھے دیر سے بیدار یہ تو ہونا تھا

    ہمیں نے اس کے لئے راستے بنائے تھے
    کہ گھر تک آ گیا بازار یہ تو ہونا تھا

    تعلقات کی تعمیر میں خلوص تھا کم
    بلند تر ہوئی دیوار یہ تو ہونا تھا
    ظفر گورکھپوری
     

اس صفحے کو مشتہر کریں