1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

روٹھے ہوئے کو منانا

'آپ کے مضامین' میں موضوعات آغاز کردہ از Asif Rehan asi, ‏26 اکتوبر 2018۔

  1. Asif Rehan asi
    آف لائن

    Asif Rehan asi ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اکتوبر 2018
    پیغامات:
    30
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ملک کا جھنڈا:
    ہماری زندگی میں کبھی ایسے واقعات رونما ہو جاتے ہیں جب کوئی ہم سے یا ہم کسی سے ناراض ہو جاتے ہیں۔ ربط و رشتہ ٹوٹ جاتا ہے۔ جس کی دل آزاری ہو وہ کبھی راضی نہ ہونے کا ارادہ کرتاہے۔ وقت کا پہیہ رواں رہتا ہے۔ ایک دن ایسا آتا جب غلطی کرنے والے کو احساس ہوتا ہے کہ ناراضی کہ ذمہ دار میں ہوں۔ وہ روٹھے ہوئے کو مناتا ہے اور معافی مانگنے پر تعلق تو بحال ہو جاتا ہے مگر دل کی ٹوٹے آئینے پہ نشان باقی رہ جاتے ہیں۔ جتنا بھی گہرا رشتہ ہو کسی ایک کو جھکنا پڑتا ہے۔ پھر بھی ایک کھٹکا برابررہتا ہے انسان اپنے آپ کو محتاط رکھتا ہے کہ پھر کوئی بات ہوئی تو تعلق ہمیشہ کیلئے مٹ جائے گا۔
    ایک ہمارا اللہ ہے کہ جسکی نافرمانی کو آج کا مسلمان کوئی بات ہی نہیں سمجھتا۔ وہ ہمیں نعمتیں عطا کرتا ہے اور ہم خطا در خطا کرتے ہیں۔ بار بار گناہگار ہوتے ہیں کبھی ضمیر کے در پہ دستک ہو تو شرمندہ بھی ہوتے ہیں مگر پھر بداعمالیوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ بارہا توبہ کرتے ہیں اور وہ ہر بار معاف کرتا ہے جسکے بعداعمال کی تختی سے سیاہ دھبے مٹا دئے جاتے ہیں۔ ساری زندگی گناہوں اور دنیاوی آسائشوں کی تگ و دو میں بسر ہوجاتی ہے۔ جب گناہ کرنے کی طاقت نہیں رہتی اور شامتِ اعمال سے خوف آنے لگتا ہےتو رحمن و رحیم پروردگار تب بھی ہمیں معاف کردیتا ہے۔ دنیاوی رشتوں کو بچانے کیلئے ہمیں معافی مانگنی پڑتی ہے جبکہ اللہ کریم سے معافی طلب کرنے کیلئےغلطیوں پہ فقط شرمندگی کافی ہے۔ دنیا داروں سے معذرت کرکے ساری زندگی انسان ان سے نگاہ ملانے کی جرات نہیں کرتا بات بات پہ طعنے ملتے ہیں لوگوں کو بتایا جاتا ہے کہ اس شخص نے معافی مانگی ہے جبکہ اللہ سے سچی توبہ کے بعد انسان کی تمام خطائیں ایسے ختم ہو جاتی ہیں جیسے کبھی کی ہی نہ ہوں اور اللہ کبھی انسان کو نہیں جتلاتا کہ میں نے تجھے اتنی دفعہ معاف کیا بلکہ وہ تو توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ رشتوں کی ڈور دو تین بار ٹوٹ جائے تو ہاتھ خالی رہ جاتے ہیں دوسری طرف گناہگاروں کے اللہ کی جانب رجوع کرنے پہ ہر بار جھولی رحمتوں سے بھر دی جاتی ہے۔ اللہ پاک ہمیں اپنا محاسبہ کرنے اور خطاؤں پہ توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں آپس میں ایک دوسرے کے شر سے محفوظ رکھے۔آمین یا رب العالمین۔
    ریحان کے قلم سے۔
     
    آصف احمد بھٹی، زنیرہ عقیل اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    آمین
     
    Asif Rehan asi نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں