1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دلِ مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دوبارہ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏14 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    غزل
    دلِ مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دوبارہ
    کہ یہی ہے اُمّتوں کے مَرضِ کُہن کا چارہ
    ترا بحر پُر سکُوں ہے، یہ سکُوں ہے یا فسُوں ہے؟
    نہ نَہنگ ہے، نہ طُوفاں، نہ خرابیِ کنارہ!
    تُو ضمیرِ آسماں سے ابھی آشنا نہیں ہے
    نہیں بے قرار کرتا تجھے غمزۂ ستارہ
    ترے نیستاں میں ڈالا مرے نغمۂ سحَر نے
    مری خاکِ پے سِپَر میں جو نِہاں تھا اک شرارہ
    نظر آئے گا اُسی کو یہ جہانِ دوش و فردا
    جسے آگئی میّسر مری شوخیِ نظارہ​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں