1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

در و دیوار اندھیرے میں ہیں سارے میرے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 اکتوبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    در و دیوار اندھیرے میں ہیں سارے میرے
    بُجھ گئے شام سے ہی چاند ستارے میرے
    تازہ تر رکھتے ہیں دن رات مجھے سر تا سر
    یہی آپس میں الجھتے ہوئے دھارے میرے
    ان میں میرا بھی مسافر کوئی ہو سکتا ہے
    کشتیاں آن لگی ہیں جو کنارے میرے
    اس لڑائی میں تو بس میں ہی بچا ہوں شاید
    سبھی ساتھی ہوں کہ دشمن‘ گئے مارے میرے
    اس میں دلچسپیاں اوروں کی بھی کیوں ہیں اتنی
    ورنہ جھگڑے تو سراسر ہیں تمہارے میرے
    رات بھر رہتا ہے یوں میرا اندھیرا روشن
    میرے چاروں طرف اُڑتے ہیں شرارے میرے
    ایک دن اس کا نتیجہ بھی نکلتا کوئی
    اک خبر روز جو اُڑتی رہی بارے میرے
    سب نے دیکھا مجھے شہرت کی بلندی پہ یہاں
    دیکھے اب کوئی اترنے کے اشارے میرے
    کہیں اپنا بھی کم و بیش ہو ظاہر کہ‘ ظفرؔ
    دیکھیے ہوتے ہیں کس روز نتارے میرے
    ظفر اقبال​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں