1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دباؤ میں نہیں آئینگے، وکلا اپنا دفتر خود بنائیں: سپریم کورٹ، دو مارچ تک چیمبر نہ گرانے کا حکم

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏28 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    دباؤ میں نہیں آئینگے، وکلا اپنا دفتر خود بنائیں: سپریم کورٹ، دو مارچ تک چیمبر نہ گرانے کا حکم
    قبضہ1سال سے ہویا10سال سے قانونی نہیں ، ہم بھی وکیل رہے ہیں لیکن ایسی حرکتیں کبھی نہیں کیں:چیف جسٹس گلزاراحمد ، روسٹرم پر وکلا کا مجمع ‘ چیف جسٹس برہم،گرفتاروکلاکی رہائی کی استدعامسترد،اسلام آبادبارکونسل کی اپیل سماعت کیلئے منظور

    سپریم کورٹ نے انتظامیہ کو آئندہ سماعت تک اسلام آباد کچہری میں وکلا چیمبرز گرانے سے روک دیا ہے اور اٹارنی جنرل سمیت تمام فریقوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا ہے ، عدالت نے اسلام آباد بار کونسل کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی، عدالت نے گرفتار وکلا کورہا کرنے کی زبانی استدعا مسترد کر دی اور کہا یہ معاملہ ہائی کورٹ میں ہے وہ عدالت دیکھ لے گی،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہم بھی خود کو وکلا کا حصہ سمجھتے ہیں، وکلا عدالتوں کیلئے جیسی گفتگو کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں،پریشر میں لانے کی کوشش نہ کریں، عدالت کسی کے دبائومیں نہیں آئے گی، ہم بھی وکیل رہے ہیں لیکن ایسی حرکتیں کبھی نہیں کیں،کسی وکیل نے پریکٹس کرنی ہے تو اپنا دفتر خود بنائے ، عوامی مقامات پر قبضہ کرنا وکیلوں کا کام نہیں،وکلا کے عمل کا کوئی جواز نہیں تھا، شہریوں کیلئے بنائے گئے پارک میں چیمبر بنانا وکلا کا حق نہیں،قبضہ ایک سال سے ہو یا دس سال سے ، اس کو قانون نہیں کہا جا سکتا، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اسلام آباد کچہری میں وکلا کے چیمبرز گرائے جانے سے متعلق کیس کی سماعت کی،دوران سماعت سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف آفریدی،اسلام آباد بار کے صدرفرید کیف اور دیگر وکلا رہنما پیش ہوئے تو روسٹرم پر وکلا کا مجمع لگنے پر چیف جسٹس نے برہمی کااظہار کیا اور تمام وکلا کو روسٹرم سے ہٹا دیا۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہا فٹبال گرائونڈ پر 3 منزلہ چیمبرز تعمیر کیے گئے ، چیف جسٹس نے کہابار ایسوسی ایشن کوپبلک کی زمین پر چیمبرز لیز پر دینے کا اختیار کہاں سے آگیا ؟ ملک میں کہیں گرائونڈ میں چیمبرز نہیں بنے ،حامد خان ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ وہ وکلا کے عمل کو درست نہیں سمجھتے ، ہائی کورٹ کے چار رکنی بینچ نے چیمبر گرانے کے حوالے سے حکم دیتے وقت وکلا کے نمائندوں کو نہیں سنا ، چیف جسٹس نے کہا ہائی کورٹ کے حکم میں لکھا گیا ہے کہ بار کے نمائندے عدالت کے اندر موجود تھے اور انہوں نے اپنا موقف دیا۔عدالت کا کہنا تھا کہ وکلا کو ہائی کورٹ سے ملحقہ پانچ ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے وہاں جا کر اپنے چیمبر بنائیں، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔


     

اس صفحے کو مشتہر کریں